نسوانی نفسیات (انگریزی: Feminine psychology) خواتین کے سوچنے، سمجھنے اور عمل کرنے کی جملہ صلاحیتوں کا نام ہے۔ اچھی دماغی صحت والی خواتین ہنر مند اور پراعتماد ہوتی ہیں۔ وہ اپنے وجود پر فخر کرتی ہے اور زندگی سے لطف اٹھاتی ہے۔ وہ منفی جذبات (جیسے اضطراب ، افسردگی ، غصہ ، ناراضی ، نفرت اور حسد) یا غیر آرام دہ جذبات سے پریشان نہیں ہوتی ہیں جو ہمیشہ اور مستقل طور پر پیدا ابھر سکتے ہیں۔ وہ زندگی کو بامقصد اور ثمر آور تصور کرتی ہیں۔ وہ مسائل سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ اس کے لیے دماغ اس طرح تیار کیا جاتا ہے وہ یہ باور کرنے لگتا ہے کہ چیزیں ہمیشہ قابو میں رہتی ہیں (در آں حالیکہ یہ کیفیت ظاہرًا نہ ہو) اور پریشانیوں اور گرد و نواح میں رکاوٹیں ہو سکتی ہیں، مگر یہ خواتین ان سے اوپر اٹھنے میں کامیاب ہو سکتی ہیں۔[1] تاہم کئی خواتین یا تو اس طرح صحیح الدماغ ہیں ہوتی ہیں، وہ خود کو کم زور سمجھتی ہیں یا پھر لوگوں اور حالات کے آگے اس قدر اسرا پاتی ہیں کہ وہ آگے آکر حالات کا مقابلہ نہیں کر پاتی ہیں۔ یہ دعوٰی کیا گیا ہے کہ نسوانی نفسیات کے قد و قال اس سماجی ترتیبات سے ہم آہنگ ہونے کی کوشش کرتی ہیں، جنہیں مرد طے کرتے ہیں اور یہ بات نہ تو ان کے لیے فطری ہے اور نہ صنف اور نفسیات کا یہ خاصا ہے۔[2]

مثبت نسوانی نفسیات کی مثالیں

ترمیم
  • بھارت میں اجتماعی آبرو ریزی کی شکار دلت لڑکی پھولن دیوی خود سے ننفسیاتی ہمت جٹا کر ایک ڈاکو ٹولی کی سردار بنی، وہ عند الضرورت ہتھیار ڈال کر گرفتار بھی ہوئی اور ایک وقت میں بھارت کے پارلیمنٹ کی رکن بھی بنی۔[3]
  • یوٹیوب کے ذریعے راناگھاٹ ریلوے اسٹیشن پر ایک بھکاری گلو کارہ رانو منڈال نے عزم، حوصلے اور استقامت سے خود کو مشاہیر اور دولت مند گلو کارہ کا درجہ حاصل کیا۔[4]
  • ہیری پوٹر کے کردار کی خالق مصنفہ جے کے رولنگ نے مینچسٹر سے لندن تک کے سفر میں چار گھنٹے کی تاخیر کے دوران اپنے ددماغ میں یہ افسانوی کردار کی تحلیق کی۔ اس کے بعد وہ ایک طلاق، ماں کے انتقال اور شدید معاشی تنگی کے دور سے گذری۔ مگر نفسیاتی تقویت کے سبب اپنے لکھنے کے سفر کو جاری رکھا اور ایک عالمی شہرت یافتہ مصنفہ بنی۔[5]

تاہم ہر عورت اس طرح حالات سے مقابلہ نہیں کر پاتی ہے۔کئی عورتیں یا تو حالات سے سمجھوتہ کر کے کسمپرسی کی زندگی گزارتی ہیں، گھریلو تشدد یا جنسی تشدد اور ہراسانی جھیلتی ہیں یا دماغی تناؤ کے مرحلوں سے گزرتی ہیں، جب بھی وہ نامساعد حالات سے گزریں۔ یہ منفی حالات اپنے میکے، سسرال، شوہر[6] اور سماج کے برتاؤ یا پھر کام کی جگہ سے متعلق ہو سکتے ہیں۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. महिलाओं का मानसिक स्वास्थ्य: अलग महसूस करना
  2. Milton Berger (1994)۔ Women Beyond Freud: New Concepts Of Feminine Psychology۔ New York: Brunner/Mazel۔ صفحہ: 150۔ ISBN 978-0876307090 
  3. Deja Vu for Dalit Women: The MeToo Movement in India[مردہ ربط]
  4. Railway Station Singer Ranu Mandal Reunites with Daughter after Ten Years
  5. "5 Truly Inspirational Stories Of Women Who Rose From Rags To Riches"۔ 08 نومبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2021 
  6. شبِ عروسی: وہ رات جو کئی خواتین کی زندگیاں تباہ کر دیتی ہے