نشاط گروپ
نشاط گروپ ایک پاکستانی ملٹی نیشنل کمپنی ہے۔ [2] جس کی بنیاد پاکستان کی ایک امیر ترین شخصیت میاں محمد یحییٰ نے 1951 میں رکھی تھی۔ میاں محمد منشا اس گروپ کے موجودہ چیئرمین ہیں۔ [3] اس کمپنی کا صدر دفتر لاہور پاکستان میں ہے۔ یہ کمپنی پاکستان کے تینوں اسٹاک ایکسچینج میں درج ہے۔ [4]
قیام | 1951 |
---|---|
بانی | میاں محمد یحیی |
صدر دفتر | لاہور، پاکستان |
کلیدی افراد | میاں محمد منشا (چیئرمین) |
کل اثاثے | امریکی ڈالر10.3 ارب (2008)[1] |
ویب سائٹ | www |
تاریخ
ترمیماس کمپنی کی بنیاد میاں یحییٰ نے رکھی تھی بعد میں اس کی ملکیت میاں منشا کے حصے میں آئی۔اس گروپ کی پہلی ٹیکسٹائل مل نشاط ملز فیصل آباد تھی۔
کمپنیاں
ترمیمنشاط گروپ پاکستان کی سب سے بڑی کمپنیوں میں سے ایک ہے۔ کچھ کمپنیاں جن کی گروپ کی ملکیت ہے وہ ہیں: [5]
اسٹاک ایکسچینج میں درج
ترمیممندرجہ ذیل کمپنیاں ہیں جو پاکستانی اسٹاک ایکسچینج میں درج ہیں۔
- آدم جی انشورنس لمیٹڈ
- پاکگن پاور لمیٹڈ
- نشاط پاور لمیٹڈ
ڈی جی خان سیمنٹ
ترمیمڈی جی خان پاکستانی سیمنٹ بنانے والا ایک بڑا کارخانہ ہے جسے گروپ نے نجکاری سکیم کے تحت 1992 میں حاصل کیا تھا۔ ملک میں اس کے تین فعال کارخانے ہیں۔ یہ کارخانہ ہر سال تقریبا 2 ارب 20 کروڑ روپے کا کاروبار کرتا ہے۔ اس کی پیداواری صلاحیت 14،000 ٹن روزانہ ہے۔ [6]
ایم سی بی بینک
ترمیمایم سی بی بینک پاکستان کے چار بڑے بینکوں میں سے ایک ہے۔ اسے پاکستان کا 'بگ 4' سمجھا جاتا ہے۔ اس بینک کو آدم جی گروپ نے بنایا تھا تھا اور اس کو اس وقت کے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے قومیا لیا تھا۔ 1990 کی دہائی میں اس وقت کی وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت نے اس کی نجکاری کی تھی اور نشاط گروپ نے بینک خرید لیا۔
2015 میں ، اس بینک نے تقریبا 66.43 ارب روپے کی آمدنی کی جس کی وجہ سے یہ پاکستان کے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے بینکوں میں شامل ہوتا ہے۔
نشاط چونیاں
ترمیمنشاط چونیاں گروپ کو 1990 میں نشاط گروپ کے کاروبار کو متنوع بنانے کے لیے شامل کیا گیا تھا۔ آج نشاط چونیاں گروپ چار کمپنیوں پر مشتمل ہے۔ نشاط چونیاں لمیٹڈ (ایک ٹیکسٹائل کمپنی) ، نشاط چونیاں پاور لمیٹڈ (بجلی پیدا کرنے والی کمپنی)، نشاط چونیاں یو ایس اے انکارپوریشن۔ (ریاستہائے متحدہ میں شامل) اور نشاط چونیاں الیکٹرک کارپوریشن لمیٹڈ (بجلی پیدا کرنے والی کمپنی)۔
لال پیر پاور
ترمیمنشاط آٹوموبائل
ترمیمفروری 2017 میں یہ اعلان کیا گیا تھا کہ دونوں کمپنیاں پاکستان میں کاریں بنانے کا مرکز بنانے کے لیے اکٹھا رہی ہیں۔ [7]
مارچ 2017 میں اعلان کیا گیا تھا کہ نشاط گروپ فیصل آباد پاکستان میں اپنا پہلا پلانٹ لگائے گا جو الیکٹرک کاروں کے پرزے جوڑ کر گاڑی تیار کرے گا۔ [3] اس منصوبے میں نشاط گروپ کی 42 فیصد حصہ داری ہوگی۔
غیر مندرج
ترمیممندرجہ ذیل کمپنیاں ہیں جو پاکستانی اسٹاک ایکسچینج میں درج نہیں ہیں۔
- نشاط لنن
- آدم جی لائف انشورنس لمیٹڈ
- نشاط ڈیری (پرائیویٹ) لمیٹڈ
- نشاط ہاسپٹیلٹی (پرائیویٹ) لمیٹڈ
- نشاط پیپرز پروڈکٹ کمپنی لمیٹڈ
- پاکستان ایوی ایٹرز اینڈ ایوی ایشن
- سیکیورٹی جنرل انشورنس کمپنی لمیٹڈ
- نشاط ہوٹلوں اور پراپرٹیز لمیٹڈ
- نشاط (عزیز ایوینیو) ہوٹل اینڈ پراپرٹیز لمیٹڈ
- نشاط (گلبرگ) ہوٹل اینڈ پراپرٹیز لمیٹڈ
- نشاط (رائے ونڈ) ہوٹل اینڈ پراپرٹیز لمیٹڈ
- نشاط ایگریکلچر فارمنگ (پرائیویٹ) لمیٹڈ
- نشاط آٹوموبائل (پرائیویٹ) لمیٹڈ
- نشاط ڈویلپرز (پرائیویٹ) لمیٹڈ
- نشاط کموڈٹیز (پرائیویٹ) لمیٹڈ
- لال پیر شمسی توانائی (پرائیویٹ) لمیٹڈ
- نشاط ریئل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ
- نشاط فارمز سپلائیز (پرائیویٹ) لمیٹڈ
- نشاط انٹرنیشنل ایف زیڈ ای
- نشاط گلوبل چین کمپنی لمیٹڈ
- نشاط یوکے (پرائیویٹ) لمیٹڈ
- نشاط لینن ٹریڈنگ ایل ایل سی
- نشاط یو ایس اے انکارپوریٹڈ
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "دی ڈیلی میل، ڈیلی نیوز"۔ dailymailnews.com۔ 22 مئی 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اکتوبر 2019
- ↑ "The Nishat Hotel starts operations in Lahore - The Express Tribune"۔ 20 April 2014
- ^ ا ب Nasir Jamal (3 March 2017)۔ "Nishat Group to introduce electric, hybrid cars"
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 25 اکتوبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اکتوبر 2019
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 16 اپریل 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اکتوبر 2019
- ↑ "DG Khan Cement rakes in Rs2.06 billion profit - The Express Tribune"۔ 20 April 2017
- ↑ Reuters (4 February 2017)۔ "Hyundai to assemble cars in Pakistan in venture with textile group Nishat Mills"