نشان راہ (انگریزی: Traffic sign) سے مراد وہ علامات ہیں جو سڑکوں کے کونوں پر یا کسی راستے کے اوپر نصب ہوتا ہے تاکہ کچھ ہدایات یا معلومات سڑکوں سے گزرنے والوں تک پہنچائی جا سکیں۔ قدیم زمانے میں نشان راہ سیدھے سادے لکڑی کے بنے ہوتے تھے۔ بعد میں ان علامات میں رُخ کا تعین اور موجودہ رُخ سے جڑی علامتیں جیسے کہ دائیں، بائیں، یو ٹرن، کہیں کسی جگہ یک طرفہ آمد یا ایک طرفہ واپسی وغیرہ بھی شامل کی گئی۔ کچھ جگہوں پر گاڑیوں کی آمد پر ہی روک لگانے کے نشان آویزاں ہیں، تو کہیں ٹرک کی آمد پر روک جیسی علامتیں آویزاں ہیں۔ کہیں کہیں ہارن کے استعمال پر روک کے نشان بھی لہیں۔ نیز سڑکوں پر بھی کئی نشانات لگے ہیں۔ جیسے کہ زیبرا کراسنگ، اسٹاپ لائن، وغیرہ۔

لاہور کے 111 کیلو میٹر دور ہونے کا علامتی نشان راہ

نشان راہ کا اہم مقصد سماج میں آمد و رفت کو بہتر بنانا ہے۔ مثلًا کہیں گاڑیوں کی رفتار طے کی جاتی ہے کہ 40 کیلو میٹر سے وہ بڑھ کر نہ ہو۔ تو کہیں پر گاڑیوں کو تیز رفتار رہنے پر اصرار ہوتا ہے، جیسے کہ دنیا کہ کچھ شاہ راہوں ہوتا ہے۔

مصنوعی ذہانت کا استعمال

ترمیم

مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے چلنے والا سولیوشن، جلد ہی ہندوستان میں سڑکوں کو گاڑی چلانے کے لیے ایک محفوظ مقام بناسکتا ہے۔ایک منفرد اے آئی طریقہ کار جو سڑک پر خطرات کی شناخت کرنے کے لیے اے آئی کی پیش گوئیوں کی طاقت کا استعمال کرتا ہے اور سڑک کو محفوظ بنانے سے متعلق متعدد اصلاح کرنے کے لیے ڈرائیوروں کو بروقت محتاط کرنے کی خاطر تصادم سے متعلق انتباہی نظام کا استعمال کرتا ہے،اسے حادثات میں قابل ذکر کمی لانے کے مقصد سے ناگپور شہر میں نافذ کیا جارہا ہے۔[1] دنیا کے کئی ممالک میں نشان راہ کے ساتھ اس کا بھی استعمال جاری ہے۔

حوالہ جات

ترمیم