نصیرالدین ماؤزی
نصیرالدین ماؤزی نگر تحریک خلافت کے کارکن تھے۔ وہ تحریک خلافت کے ان تین کارکنوں میں سے ایک تھے جنھیں نوآبادیاتی حکام نے 26 اگست 1920 کو خیری کے ڈپٹی کمشنر سر رابرٹ ولیم ڈگلس ولوفبی کے قتل کے الزام میں پھانسی پر لٹکا دیا تھا۔[1]
نصیرالدین ماؤزی نگر | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
مقام پیدائش | ضلع لکھیم پور خیری، برطانوی ہند |
وجہ وفات | پھانسی |
طرز وفات | سزائے موت |
شہریت | بھارت |
عملی زندگی | |
پیشہ | انقلابی |
تحریک | تحریک خلافت |
درستی - ترمیم |
ایسٹ انڈیا کمپنی نے 1924 میں سر رابرٹ ولیم ڈگلس ولوبی کی یاد میں ولوفبی میموریل ہال تعمیر کیا تھا۔[2][3] 26 اپریل 1936 کو ولوبی میموریل لائبریری کا قیام عمل میں آیا۔ ولوفبی میموریل ہال کو حال ہی میں نصیرالدین میموریل ہال کا نام دے دیا گیا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Uttar Pradesh district gazetteers, Vol. 33. Govt. of Uttar Pradesh, 1979. p. 34
- ↑ "Haileybury Roll of Honour: India 1920s"۔ Haileybury School website۔ 12 نومبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جون 2013
- ↑ "Archived copy"۔ 12 نومبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جولائی 2013