سید نعیم الطاف بخاری ، ایک پاکستانی وکیل اور ٹیلی ویژن کی شخصیت ہیں۔ اس سے قبل، وہ ایک پاکستانی نیوز چینل جیو نیوز پر خبرناک کی میزبانی کر چکے ہیں۔ 23 نومبر 2020 کو انھیں پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔[1]

نعیم بخاری
معلومات شخصیت
پیدائش 27 اکتوبر 1948ء (76 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی سینٹ انتھونی ہائی اسکول
اورینٹل کالج لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ وکیل   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی

ترمیم

بخاری لاہور ، پاکستان میں ڈاکٹر سید الطاف حسین بخاری کے ہاں پیدا ہوئے۔ وہ پاکستانی فاسٹ باؤلر سلیم الطاف بخاری کے چھوٹے بھائی ہیں۔ انھوں نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور سے گریجویشن کیا۔ اس کے بعد انھوں نے پنجاب یونیورسٹی لاء کالج میں قانون کی تعلیم حاصل کی، انھوں نے "المیزان" کے ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں۔

ذاتی زندگی

ترمیم

انھوں نے پہلی شادی مقبول غزل گلوکارہ طاہرہ سید سے کی۔ [2] بخاری کے دو بچے ہیں، ایک بیٹا حسنین اور ایک بیٹی کرن اپنی پہلی بیوی سے۔ وہ پیشے سے وکیل ہیں۔ کرن شادی شدہ ہے اور نیویارک شہر میں کام کرتی ہے۔ حسنین شادی شدہ ہے اور مسقط، عمان میں کام کر رہا ہے۔ بخاری نے 1995 میں تمنا خان بخاری سے شادی کی اور ان کی دوسری بیوی عباس سے ان کا ایک بیٹا ہے، جو بھی وکیل بننے میں اپنے والد کے نقش قدم پر چل رہی ہے اور پاکستان سے بیچلر ان لا کی تعلیم مکمل کر چکی ہے اور برطانیہ سے اپنا بار شروع کر رہی ہے۔ ان کی دو اور بیٹیاں بھی ہیں، نور فاطمہ ۔

مئی 2018 میں لندن کے انڈر گراؤنڈ اسٹیشن میں گرنے سے اسے شدید چوٹیں آئیں۔ اس کے سر اور پسلیوں پر شدید چوٹیں آئیں۔ اس نے اور لندن پولیس نے ان خبروں کو مسترد کر دیا کہ ان پر حملہ کیا گیا تھا۔ [3] [4] نعیم بخاری کے والد "ڈاکٹر سید الطاف حسین بخاری" اندرون لاہور کے مشہور ڈاکٹر تھے جیسا کہ ان کے دادا "ڈاکٹر سید طفیل حسین بخاری" تھے۔ نعیم بخاری کے پردادا واقعی ایک روحانی شخصیت تھے جن کا نام ’’پیر سید فدا حسین بخاری‘‘ تھا۔ بخاری 8 پشتوں سے لاہوری ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کے آبا و اجداد سیداں والی سیالکوٹ سے تھے۔

کیریئر

ترمیم

ٹیلی ویژن

ترمیم

2015 میں بخاری نے آفتاب اقبال کی جگہ جیو ٹی وی کے ایک ٹاک شو خبرناک میں شمولیت اختیار کی۔ انھوں نے اپنے انداز سے اور نعیم بخاری کے ساتھ سمیت دیگر ٹاک شوز کی میزبانی کی جس پر انھوں نے بہت سے مہمانوں کے انٹرویوز کیے۔ خبرناک میں کام کے دوران انھوں نے عمران خان کا انٹرویو کیا۔ [5]

پی ٹی آئی میں شمولیت

ترمیم

نعیم بخاری نے 18 جون 2016 کو پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی اور اسی شام اپنی ایسوسی ایشن کا باضابطہ اعلان کیا۔ اس موقع پر عمران خان نے پی ٹی آئی میں شمولیت پر وکیل کا شکریہ ادا کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ وہ کرپشن کے خلاف پارٹی کی جدوجہد میں مددگار ثابت ہوں گے۔ [6] [7]

چیئرمین پی ٹی وی

ترمیم

23 نومبر 2020 کو وزیر اعظم عمران خان نے انھیں پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن کا چیئرمین مقرر کیا۔ [8] [9]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Naeem Bokhari: Profile"۔ Pakistan Television Corporation۔ 2014-03-01 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-02-22
  2. "'Tahira Syed Dreams', The Friday Times weekly newspaper"۔ 8 جون 2012۔ 2012-06-10 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-04-17
  3. "Imran's lawyer Naeem Bokhari suffers multiple injuries in London"۔ 2 مئی 2018
  4. "Naeem Bukhari dismisses rumors of attack in London"
  5. "Naeem Bukhari to host Geo TV's Khabarnaak after Aftab Iqbal's switch - The News Teller"۔ The News Teller۔ 2017-06-11 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-10-11
  6. "Naeem Bukhari joins PTI"۔ [Dawn]۔ 19 جون 2016۔ 2016-06-20 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-01-13
  7. "Naeem Bukhari joins PTI"۔ [The News International]۔ 2021-01-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-01-13
  8. "Imran's lawyer made PTV chairman"۔ [Dawn]۔ 24 نومبر 2020۔ 2021-01-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-01-13
  9. "Govt appoints Naeem Bokhari as independent director, chairperson of PTV Board"۔ [The News International]۔ 2021-01-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-01-13