نفسیاتی جھٹکا (انگریزی: psychological shock) کسی خوفناک، درد انگیز یا تعجب خیز تجربے کا رد عمل ہو سکتا ہے۔ نفسیاتی جھٹکا ایک تکلیف دہ واقعے کی وجہ سے ہوتا ہے اور اسے شدید تناؤ کی خرابی بھی کہا جاتا ہے۔ اس طرح کے جھٹکے سخت جذباتی رد عمل کا سبب بنتے ہیں اور جسمانی رد عمل کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔ یہ کسی بھی چوٹ یا حالت کی وجہ سے ہو سکتا ہے جو انسان کے جسم کے ذریعے خون کے بہاؤ کو متاثر کرتا ہے۔[1][2] جھٹکا متعدد اعضاء کی ناکامی کے ساتھ ساتھ جان لیوا پیچیدگیاں پیدا کر سکتا ہے۔[3]

سماجی نفسیاتی جھٹکے اور سیاسی فوائد کی اخاذی

ترمیم

ڈیلاویر یونیورسٹی میں پروفیسر مقتدر نے سانحہ 11 ستمبر 2001ء اور اس کے بعد امریکی پالیسیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ابتدا میں تو گیارہ ستمبر کے واقعات امریکیوں کے لیے ایک بہت بڑا نفسیاتی جھٹکا تھے۔ لیکن اس کے بعد جارج ڈبلیو بش انتظامیہ میں سخت گیر خیالات رکھنے والے قدامت پسندوں نے جن کے لیے ’نیو کانز‘ کی اصطلاح بھی استعمال کی جاتی ہے، اسے ایک سنہری موقع کے طور پر لیا[4]۔ اور اس کے بہانے مسلم ممالک پر حملوں کی منصوبہ بندی شروع کی۔


مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Isaac, Jeff. (2013)۔ Wilderness and rescue medicine۔ Jones & Bartlett Learning۔ ISBN 9780763789206۔ OCLC 785442005 
  2. Emmanuelle Reynaud، Eric Guedj، Marion Trousselard، Myriam El Khoury-Malhame، Xavier Zendjidjian، Eric Fakra، Marc Souville، Bruno Nazarian، Olivier Blin، Frédéric Canini، Stephanie Khalfa (2015)۔ "Acute stress disorder modifies cerebral activity of amygdala and prefrontal cortex"۔ Cognitive Neuroscience۔ 6 (1): 39–43۔ PMID 25599382۔ doi:10.1080/17588928.2014.996212 
  3. جھٹکے کے بارے میں آپ کو کیا جاننا چاہیے[مردہ ربط]
  4. 9/11 جھٹکا یا موقع؟