نفسیات کے معمار
نفسیات کے معمار اقبال امروہی کی تصنیف ہے اور یہ پچیس نفسیات دانوں کے مختصر احوال پر مشتمل ہے۔ بہت سے نفسیات دان بطور فلسفی زیادہ مشہور ہیں چنانچہ اس کتاب میں ان کی نفسیات کے میدان میں خدمات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
مصنف | اقبال امروہی |
---|---|
ملک | بھارت |
زبان | اردو |
صنف | سوانح نگاری |
ناشر | انیس امروہیگگن شاہد |
صفحات | 320 |
کتاب کے معاونین
ترمیمہندوستان میں کتاب کے ناشر انیس امروہی ہیں جنھوں نے اسے تخلیق کار پبلشرز، دہلی سے شائع کیا (اقبال امروہی کے تمام کتابیں انھوں نے ہی شائع کی ہیں)۔ اس کتاب کے پاکستانی ناشر گگن شاہد اور امر شاہد ہیں جو بک کارنر جہلم کے روح رواں ہیں۔ پاکستان میں اس کی پہلی اشاعت جولائی 2017ء میں ہوئی۔
انیس امروہی اور بیگم انیس امروہی نے کتاب کی پروف خوانی اور مرتب کی اور ڈاکٹر نیر جہاں اور ان کے فرزند مسعود التمش نے سرورق اور کتاب کی تزئین کی۔ نئی دہلی کے شمیم حنفی نے کتاب کا تعارف لکھا ہے۔ کتاب کی حروف خوانی پروفیسر قدیر احمد کھوکھر نے کی ہے اور کتاب کا دیباچہ بھی لکھا ہے۔
کتاب میں درج نفسیات دان
ترمیمکتاب میں پچیس نفسیات دانوں کا مختصر حال لکھا گیا ہے۔
بقراط
ترمیمیونانی تہذیب سے تعلق رکھنے والے عظیم مفکر اور حکیم کا براہ راست نفسیات سے تعلق نہیں مگر اس نے علم الامراض، حیاتیات اور تشخیص ومعالجہ میں اہم خدمات انجام دی ہیں۔ اس طرح بالواسطہ نفسیات کو مستفید کیا ہے۔
ارسطو
ترمیمارسطو کی عمومی شہرت فلسفی کے طور پر ہے مگر ایک مالش کی حیثیت سے بھی ارسطو عرس نے گراں قدر خدمات سر انجام دی ہیں۔ مفکرین کا خیال ہے کہ نفسیات کے تعلق سے اس کی تخلیق ڈی اینیما De Anima ہے جو اس کی اہم تصنیف parva Naturalia کا ایک حصہ ہے۔ حبیب حق نے اپنی کتاب "کلاسیکی یونانی تہذیب فلسفہ اور فنون لطیفہ" میں لکھا ہے کہ ارسطو کی نفسیات اسی طرح ابہام اور پیچیدگی کا شکار ہے جیسے اس کے دیگر تفکرات ہیں۔
ڈیکارٹ
ترمیمڈیکارٹ (1595–1650) 17ویں صدی کا عظیم دانشور و فلسفی جو یونان کے قدیم فلسفیوں کے ہم پلہ سمجھا جاتا ہے۔ دیکارت نے ایسے نظریات واضح کیے جو نفسیات میں بنیاد کی حیثیت رکھتے ہیں اور آج بھی تسلیم کیے جاتے ہیں۔ ڈیکارٹ نے دو لازم یعنی ثنویت کا نظریہ پیش کیا اور نفسیات کو سائنس سے مربوط کرنے کی کوشش کی۔
جان لاک
ترمیمبرطانوی فلسفی جان لاک نے ڈیکارٹ کے فلسفے میں کچھ اصلاح کی اور روح کے مفہوم کو بدلتے ہوئے اس کی جگہ ذہن اور شعور کا استعمال کیا اور نفسیاتی زندگی میں تجربی کو اہمیت دی۔
برخ اسپی نوزا
ترمیمبرخ اسپی نوزا ایمسٹرڈیم میں ایک درمیانی طبقہ میں پیدا ہوا۔ وہ پرتگالی یہودی تھا اور مذہبی درسگاہ میں گیارہ برس گزارے۔ سب سے اہم تخلیق ethics کے نام سے ہوئی۔
فرانسس گیلٹن
ترمیمچھوٹی عمر میں جغرافیہ میں نئے افق تلاش کیے اور علم بشریات میں ایک اہم مقام حاصل کیا۔ اس کے لیے eugenics کی بنیاد رکھی۔ اس کے مضامین اور خیالات آگے چل کر جینس پر تحقیقات کا ایک ذریعہ بنے۔ اس نے ایک سوسائٹی گیلٹن انسٹی ٹیوٹ کے نام سے بنائی جو آج بھی امریکا اور برطانیہ میں قائم ہے۔
ولہیم وونٹ
ترمیموونٹ نے جرمنی کی لائپزبرگ یونیورسٹی میں 1879 میں نفسیاتی تجربہ گاہ قائم کی اور تجربات کا سلسلہ شروع کیا۔ اسے ساختیات (structuralism) کے معمار کی حیثیت سے جانا جاتا ہے۔
ولیم جیمس
ترمیمسگمنڈ فرائیڈ کے بعد سب سے زیادہ شہرت پانے والا نفسیات دان۔ اسے امریکا میں بابائے نفسیات کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اس کی کتاب نفسیات کے اصول ایک نصابی کتاب کا درجہ رکھتا ہے۔
ایوان بیولوف
ترمیممشہور ترین دانشور اور ماہر علم الاعضاء، نوبل انعام یافتہ، نفسیات میں "کلاسیکی مشروطیت" کا نظریہ روسی ماہر بے لوث تجربات کا نتیجہ تھا جو اٹھارہ سو نوے میں پیش کیا گیا۔
سگمنڈ فرائڈ
ترمیمجدید نفسیات کا بانی اور عہد ساز مفکر۔ تحلیل نفسی کا موجد۔ سگمنڈ فرائیڈ کی بیٹی اینا فرائڈ ہے اس کی شخصیت اور کام کو 24 جلدوں میں قلم بند کیا۔
جان ڈیوی
ترمیموظیفی نفسیات کی بنیاد امریکا کے مشہور فلسفی ماہرنفسیات جان ڈیوی نے ڈالی۔ نفسیات کے شعبے کی بنیاد نظریہ ثنویت پر تھی۔
ایڈورڈ ٹیچینر
ترمیمامریکی یونیورسٹی ایکرون کی مرتب کردہ نفسیات کی تاریخ میں پہلے دس مفکرین میں اس کا نام شامل ہے۔
ایڈورڈ تھارنڈائک
ترمیمجانوروں کی نفسیات پر شعرآفاق کام کیا۔ نفسیات میں نظریہ علائق ایک سے منسوب کیا جاتا ہے کیونکہ اس نے ہی سب سے پہلے اس کا تصور پیش کیا تھا۔کیونکہ اس نے ہی سب سے پہلے اس کا تصور پیش کیا تھا۔
کارل یونگ
ترمیمسگمنڈ فرائڈ کا شاگرد سوئٹزرلینڈ کے ایک قصبے میں پیدا ہوا۔ یونگ کے نظریہ ذات کا سب سے اہم حصہ اجتماعی لاشعور ہے۔
الفریڈ ایڈلر
ترمیمویانا کے مضافات میں یہودی نژاد کے گھر پیدا ہوا۔ خونی اور دائیں الفریڈ ایڈلر کی تخلیقات میں چار کتابیں اور کچھ مقالات شامل ہیں۔ کارل یونگ کے ساتھ یہ بھی سگمنڈ فرائڈ کا ساتھی رہا۔
ہنری برگساں
ترمیمہنری برگساں فرانس میں پیدا ہوا اور اپنے زمانے کا عظیم فلسفی اور ماہر نفسیات تسلیم کیا جاتا ہے۔ اس نے فرانس کی سیاست میں بھی نمایاں کام انجام دیا۔
جان واٹسن
ترمیمجان واٹسن نے امریکا میں نفسیات میں ایک نیا مکتب فکر behaviorism قائم کیا جسے کرداریت کا نام دیا جا سکتا ہے۔ واٹسن نے اپنے نئے مکتب فکر کے تحت مطالعہ باطن کو یکسر رد کر دیا۔ 1903 میں شکاگو یونیورسٹی سے نفسیات میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔
زین پیاژے
ترمیمسوئٹزرلینڈ میں پیدا ہوا، وقوفی نفسیات میں اس کا لوہا مانا جاتا ہے۔ بچوں کی نفسیات پر بھی نمایاں کام سر انجام دیا۔ دنیا کی اکتیس یونیورسٹیوں نے اسے اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگری دی جس میں ہارورڈ ، مانچسٹر اور کیمبرج یونیورسٹی شامل ہیں۔
کیرن ہارنائی
ترمیمنفسیات میں جن خواتین نے اعلیٰ پیمانے پر اپنا نقش چھوڑا ہے ان میں کیرن ہارنائی کا نام سرفہرست ہے۔ اپنی مشہور کتاب feminine psychology میں یہ خیال پیش کیا کہ عورتوں کی نفسیات مردوں سے مختلف ہوتی ہے۔اس نے اپنی تمام تر توجہ عصبی اختلال پر مرکوز رکھی۔
کرٹ لیون
ترمیماس نے تشکلی نفسایت پر کام کیا۔اس مقتب فکر کی بنیاد جرمنی میں پڑی تھی اور نفسیات کا یہ شعبہ ساختیت کی مخالفت میں وجود میں آیا تھا۔اس مقتب فکر کو مقبولیت امریکا میں حاصل ہوئی۔ ٓخر میں اس کی توجہ سماجی نفسیات کی طرف ہو گئی تھی۔
گورڈن آل پورٹ
ترمیمیہ انڈیانا میں پیدا ہوا۔ ہاورڈ یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ اس کی سب سے اہم تخلیق the nature of prejudice ہے۔
اس نے شخصیت کے ارتقا کے متعلق ایک نظریہ پیش کیا کہ فرد کی ذات کا ارتقا مختلف مرحلوں میں ہوتا ہے۔
امینویل کانٹ
ترمیمروس میں پیدا ہوا جو اب لینن گراٹ کہلاتا ہے۔ یہ جرمن نژاد تھا۔ کانٹ نے نفسایت کے بارے میں اپنی کتاب the matter of physical foundation of natural science میں تفصیل سے اظہار خیال کیا ہے۔ اس نے زور دیا کہ تجربی طریقہ کو اپنانا چاہیے۔
کتابیات
ترمیم- کلاسیکی یونانی تہذیب فلسفہ اور فنون لطیفہ،حبیب حق
بیرونی روابط
ترمیم- ↑ "نفسیات کے معمار،کتابی دنیا ویب"۔ 14 اگست 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مئی 2018