نو وارد
نو وارد (انگریزی: Novice) وہ شخص یا مخلوق ہے جو کسی شعبے، پیشے یا سرگرمی کے لیے نیا ہو۔ اس اصطلاح کا استعمال اگر چیکہ کسی بھی شعبے سے ہو سکتا ہے، تاہم اس کا بہ طور خاص استعمال کسی مذہبی سلسلے کے فرد سے ہوتا ہے، جس سے مراد وہ شخص ہے جو زیر تربیت ہے اور جس نے مذہبی جماعت میں باضابطہ شمولیت کے لیے حلف نہ لی۔ اس اصطلاح کا استعمال کئی بار جانوروں کے لیے بھی ممکن ہے، خصوصًا دوڑ میں گھوڑوں کے لیے، جو کوئی قابل ذکر انعام حاصل نہ کیے ہوں یا اہم موقعوں میں شراکت کی اہلیت کے درجے پر نہ پہنچا ہو۔
انگریزی میں عام طور سے تاریخی طور پر نو وارد افراد کے لیے جو کسی دفتر یا کسی پیشے میں پہلے پہل داخل ہوں، ایپرینٹیس (Apprentice) یا زیر تربیت (Trainee) کہا جاتا ہے۔ یہ دو زمرے کے افراد اکثر کسی نگراں کار (سوپر وائزر) کی نگرانی میں کام انجام دیتے ہیں۔ یہ لوگ از خود کوئی اہم فیصلہ نہیں لیتے۔ ان کے کام کو نگراں کار جانچتا اور پرکھتا ہے۔ کافی جائزوں کے بعد یہ افراد دفاتر میں اس قابل سمجھے جاتے ہیں کہ وہ رات دن نگرانی کے بغیر بھی دفتری کام از خود انجام دے سکتے ہیں۔
بھارت میں بہ طور کئی پیشوں میں نو واردین اور ان کی تربیت اور نگرانی پر زور دیا جاتا ہے۔ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کے پیشے میں آرٹیکل شپ کی میعاد مقرر کی کئی ہے، جس کے بعد ہی کوئی شخص اپنے سی اے پیشے میں داخل ہو سکتا ہے۔ وکالت کے پیشے میں اکثر نو وارد وکلا جونئر ایڈوکیٹ قرار دیتے جاتے ہیں۔ یہ لوگ نیم پختہ ہوتے ہیں اور کچھ سال کسی تجربہ کار وکیل کے زیر سایہ تربیت کر کے ہی اپنے طور پر وکالت کرتے ہیں۔ اسی طرح سے طب کے پیشے میں بھی طلبہ پہلے پہل کچھ وقت انٹرن شپ میں گزارتے ہیں اور پھر اپنا الگ کام شروع کرتے ہیں۔ مصر جیسے ملک میں نو اہلیت یاب ڈاکٹروں پر لازم ہے کہ وہ کچھ وقت گاؤں کے علاقوں میں خدمات انجام دیں اور اس کے بعد ہی وہ شہر میں خدمات انجام دے سکتے ہیں۔
جدید درس گاہوں سے فارغ ہر سینئر طالب علم آگے چل کر کہیں نہ کہیں نو وارد خدمت گزار ہوتا ہے۔[1]