نینڈرتھل
نینڈرتھل دور: Middle–Late Pleistocene 0.25–0.028 ما | |
---|---|
Neanderthal skull at لا شاپیل-آ-سینس
| |
Mounted Neanderthal skeleton at American Museum of Natural History
| |
اسمیاتی درجہ | نوع [1] |
جماعت بندی | |
مملکت: | جانور |
جماعت: | ممالیہ |
طبقہ: | حیوانات رئیسہ |
خاندان: | Hominidae |
جنس: | ہومو |
نوع: | H. neanderthalensis |
سائنسی نام | |
Homo neanderthalensis[1][2] William King ، 1864 | |
مرادفات | |
Homo mousteriensis[3] Homo sapiens neanderthalensis Palaeoanthropus neanderthalensis[4] |
|
درستی - ترمیم |
نینڈرتھل دولاکھ سال پہلے یورپ کے سرد ماحول میں آباد انسام نما ایک مخلوق تھی جو گذشتہ 30 ہزار سال سے 40 ہزار سال کے درمیان میں معدوم ہو گئی۔ یہ نوع موجودہ انسان سے حد درجہ مماثلت رکھتا تھا اور اس کے اور موجودہ انسان کے ڈی ان اے میں محض 0.12 فیصد کا فرق موجود تھا۔ آج ان کے باقیات میں ان کی ہڈیاں اور ان کے استعمال کیے گئے پتھروں کے سادہ اوزار ہی دستیاب ہیں۔2008 کے ایک مطالعے سے یہ بات معلوم ہوئی کے اس نوع اور موجودہ انسان میں جنسی اختلاط نہی ہوا۔ جبکہ ایک دوسری تحقیق کا کہنا تھا کہ نیڈرتھال کی خصوصیات موجودہ انسانی ڈی این اے میں بھی موجود ہیں ان کے مطابق زیادہ تر غیر آفریقی نسلوں اور کچھ آفریقی ڈی این اے میں اس کے اشارے ملتے ہیں اور یہ اختلاط کوئی 50 سے 60 ہزار سال قبل شروع ہوئی تھی۔ 1848ء میں جبرالٹر فوجی چوکی پر نیڈرتھال کی کھوپڑی ملی تھی، جسے دیکھ کر پت چلتا ہے کہ یہ انسانی کھوپڑی ہی ہے مگر اس کھوپڑی میں ایک بندر کی بھی تمام خصوصیات موجود تهی۔ یہ کھوپڑی پیشانی سے لے کر سامنے چہرے کی ساخت تک حیران کن مماثلت لیے ہوئے تهی۔۔[5][6] سائنسدانوں کو ایسے ثبوت بھی ملے ہیں جس سے کہا جا سکتا ہے کہ یہ جنس اپنے مردوں کو دفناتی تھی۔
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ عنوان : Genera of the human lineage — جلد: 100 — صفحہ: 7688 — شمارہ: 13 — https://dx.doi.org/10.1073/PNAS.0832372100 — https://pubmed.ncbi.nlm.nih.gov/12794185 — https://www.ncbi.nlm.nih.gov/pmc/articles/PMC164648
- ↑ "معرف Homo neanderthalensis دائراۃ المعارف لائف سے ماخوذ"۔ eol.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 اکتوبر 2024ء
- ↑ Dictionary of Anthropology—Charles Winick – Google Books۔ Books.google.ca (1956-12-18)۔ Retrieved on 2014-05-24.
- ↑ Bibliography of Fossil Vertebrates 1954–1958 – C.L. Camp, H.J. Allison, and R.H. Nichols – Google Books۔ Books.google.ca. Retrieved on 2014-05-24.
- ↑ نیڈر تھال۔ اردو سائنس بلاگ
- ↑ "نیڈرتھال۔ بی بی سی"۔ 29 اگست 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 ستمبر 2015 الوسيط
|archiveurl=
و|archive-url=
تكرر أكثر من مرة (معاونت); الوسيط|archivedate=
و|archive-date=
تكرر أكثر من مرة (معاونت)
بیرونی روابط
ترمیمویکی ذخائر پر نینڈرتھل سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- C. David Kreger (30 جون 2000)۔ "Homo neanderthalensis"۔ ArchaeologyInfo.com۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 مئی 2009
- Dennis O'Neil (12 مئی 2009)۔ "Evolution of Modern Humans: Neandertals"۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 مئی 2009
- "Homo neanderthalensis"۔ The Smithsonian Institution
- "Neanderthal DNA"۔ International Society of Genetic Genealogy: Includes Neanderthal mtDNA sequences
- Panoramioآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ panoramio.com (Error: unknown archive URL)—'IMG_6922 The Neandertal foot prints' (photo of ~25K years old fossilized footprints discovered in 1970 on volcanic layers near Demirkopru Dam Reservoir, مانیسا، ترکی)
- Neanderthal hybridization and Haldane's ruleآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ blogs.discovermagazine.com (Error: unknown archive URL)
- نینڈرتهال ڈاکومنٹری ویڈیو