ریاست آزاد کشمیر کے ضلع نیلم کا آخری گاؤں تاؤبٹ جس کو مقامی لوگ تابت کہتے ہیں، یہ گاؤں ضلع کا سرحدی گاؤں ہے جہاں اس وادی کا اختتام ہوتا ہے، اس مقام پر نالہ لگئی دریائے نیلم میں ملتا ہے تاؤبٹ کے مقام سے ہی دریائے کشن گنگا آکر ملتے ہیں یہاں سے نیلم اور کشن گنگا کا ملاپ ہوتا ہے جو آگے دریائے جہلم میں جا کر گرتے ہیں، تاؤبٹ سے آگے کا علاقہ بھارتی کنٹرول میں ہے، یہاں پر اکتوبر سے اپریل تک کے چھ ماہ انتہائی سخت ہوتے ہیں، ان دنوں یہاں شدید برفباری ہوتی ہے، لینڈ سلائیڈنگ اور ندی نالوں کا سیلابی پانی سڑک پر بہنے کی وجہ سے آمد و رفت کے راستے بند ہوجاتے ہیں، لوگ ان چھ ماہ کے لیے اپنے اہل خانہ اور جانوروں کی خوراک کا ذخیرہ کرلیتے ہیں اور گھر سے باہر نکلنے سے گریز کرتے ہیں جبکہ موسم گرما میں یہ قصبہ سیاحوں کے لیے پرکشش مقام ہوتا ہے، تاؤبٹ کے سرسبز قصبے میں چند سرخ چھتوں والی جھونپڑیاں بنی ہوئی ہے جنہیں اگر بلندی سے دیکھا جائے تو یوں محسوس ہوتا ہے جیسے ہم کیلنڈر میں سوئز لینڈ کی کسی حسین تصویر کا نظارہ کر رہے ہیں۔

گاؤں
تابت وادی کا منظر، the stream in the image is not to be confused with River Neelum, It is the Gagai Nala which later on merges into the River.
تابت وادی کا منظر، the stream in the image is not to be confused with River Neelum, It is the Gagai Nala which later on merges into the River.
ملک پاکستان
Stateآزاد کشمیر
ضلعنیلم
بلندی2,300 میل (7,500 فٹ)
زبانیں
 • سرکاریاردو
 • LocalKashmiri,Shina/Gilgiti
منطقۂ وقتپی ایس ٹی

محل وقوع

ترمیم

تاوبٹ نیلم ویلی آخری گاؤں ہے جو مظفرآباد سے 190 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

ہلمت

ترمیم

یہ یہ انتہائی خوبصورت گاؤں ہے جو وسیع و میدانی علاقہ پر مشتمل ہے، جس میں مکئی کاشت کی جاتی ہے اور اس کے ساتھ لوگ ایک خاص قسم کی سبزی اگاتے ہیں جس کے پتے چوڑے ہوتے ہیں، مخصوص ذائقہ کی وجہ سے اس سبزی کو بہت پسند کیا جاتا ہے، یہاں ایک خوبصورت جگہ پر ریسٹ ہاؤس تعمیر کیا گیا ہے یہ علاقہ بہت کشادہ ہے یہاں ایک خاص قسم کی گھاس سے رات میں روشنی نکلتی ہے جس کی وجہ سے عجب سماں دیکھنے کو ملتا ہے۔

سیاحتی اہمیت

ترمیم

یہ ساحتی اعتبار سے ایک خوبصورت گاؤں ہے سالانہ ہزاروں سیاح اس گاؤں کا رخ کرتے ہیں

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم