وادی کونش
وادی کونش پاکستان کی خوبصورت ترین وادی اپنے دلفریب اور دل موہ لینے والے مناظر رُوح پرور آب و ہوا بلند و بالا فلک بوس سفید لباس اوڑھے کوہسار دیدہ زیب اور دل کشا مرغزاروں اور جنگلات جاذبِ نظر آبشاروں حد درجہ خوبصورت، پُر اسرار اور طسلماتی نیلگوں جھیلوں نے وادی کونش کو جنت اراضی کا درجہ عطا کر دیا ہے۔
ضلع مانسہرہ بلکہ ہزارہ ڈویژن کی خوبصورت ترین وادیوں میں سے ایک وادی ہے جو پاک چین دوستی کے تعاون سے تعمیر ہونے والی شاہراہ قراقرم کے دونوں ں جانب واقع ہے شاہراہ قراقرم جب میں داخل ہوتی ہے تو سانپ کی طرح بل کھاتی ہوئی شنکیاری ویلج سے نکل کر کوٹلی بالا اہل بٹل اور چھتر پلین کے وسیع و عریض میدان میں قدمِ رنج ہوتی ہے اور بالآ خر شاہراہ قراقرم ضلع بٹگرام میں چھتر پلین سے تقریبا ً 2 کلومیٹر شمال میں شارکول ریسٹ ہاؤس کے قریب داخل ہوجاتی ہے۔ چھترپلین ضلع مانسہرہ میں ایک ایسا صحت افزا مقام ہے جہاں گلگت چین اور ضلع کوہستان جانے والے غیر ملکی سیاح اپنی آنکھوں کو قدرت کے ان انمول مناظرکو سمو کر جاتے ہیں جنھیں پاکستان کے دیگر صحت افزا مقام پُر میسر ہونا مشکل ہوتا ہے شاہراہ قراقرم کی تعمیر وتوسیع نے وادی کونش کی خوبصورتی اور قدرتی حُسن کو نکھارنے میں ریڑھ کی ہڈی جیسا کردار ادا کیا ہے
حدودِ اربعہ
ترمیموادی کونش اپنے حدود اربعہ کے لحاظ سے کچھ یوں وضاحت ِ طلب ہے کہ اس کے مشرق میں درہ بھوگڑ منگ واقع ہے جس میں دھڑیال۔ سُم ڈاڈر، جبوڑی ،نواز آباد، سچہ کلاں جیسے خاص خاص مضافات ہیں۔ جبکہ مغرب میں وادی اگرور جسے عرفِ عام میں میدانِ اگرور بھی کہا جاتا ہے کے مشہور و معروف گاؤں کھبل، شمدھڑہ، اوگی، دلبوڑی، شرگڑھ اور تربیلہ جھیل واقع ہیں۔ شمال مغرب میں کوزہ بانڈہ، کے چھوٹے مضافات اور بستیاں واقع ہیں جبکہ جنوب میں مانسہر شہر، ہزارہ یونیورسٹی، عطر شیشہ، کا وسیع و عریض علاقہ اپنے اپنے قدرتی مناظر کو سموئے ہوئے ہیں۔ وادی کونش مانسہرہ شہر کے شمال میں قدرتی حسن جمال سے مالا مال دیدہ ذیب او ر دلچسپ مناظر کی مالک ہے۔[1]