ورجینیا وولف لندن میں پیدا ہوئیں۔ اُن کے والد Leslie Stephen ایک ادیب تھے۔ گھر میں خوش حالی تھی اور وَرجینیا اور اُنکے بہن بھائیوں نے کسی اسکول جانے کی بجائے گھر پر ہی تعلیم حاصل کی، جس کے لیے قابل اساتذہ باقاعدہ گھر آیا کرتے تھے۔ وہ 13 برس کی تھیں کہ اُن کی والدہ کا انتقال ہو گیا اور وہ پہلی مرتبہ ایک بڑے نفسیاتی بحران سے دوچار ہوئیں۔ اُس کے کچھ ہی عرصے بعد وہ جنسی زیادتی کا نشانہ بنیں اور یہ واقعہ عمر بھر کے ایک روگ کی شکل اختیار کر گیا۔

ورجینیا وولف
(انگریزی میں: Virginia Woolf ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (انگریزی میں: Adeline Virginia Stephen)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 25 جنوری 1882ء [2][3][4]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ہائیڈ پارک گیٹ [5]،  لندن [6]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 28 مارچ 1941ء (59 سال)[7][6][3][4]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لویس [5]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات خود کشی [5]  ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت مملکت متحدہ (12 اپریل 1927–28 مارچ 1941)
متحدہ مملکت برطانیہ عظمی و آئر لینڈ (25 جنوری 1882–12 اپریل 1927)
مملکت متحدہ [8]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات لیونارڈ وولف (10 اگست 1912–28 مارچ 1941)[9][5][10]  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ساتھی ویٹا سیک وِل - ویسٹ [11]  ویکی ڈیٹا پر (P451) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد لیسلی اسٹیفن [5][10]  ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ جولیا سٹیفن [5][10]  ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
وینیسا بیل [5][10]،  تھوبی اسٹیفن [10]،  ایڈرین اسٹیفن [10]،  جارج ہربرٹ ڈک ورتھ ،  سٹیلا ڈک ورتھ ،  جیرالڈ ڈک ورتھ ،  لورا سٹیفن   ویکی ڈیٹا پر (P3373) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی کنگز کالج لندن [5]  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ناول نگار [1]،  مضمون نگار ،  آپ بیتی نگار ،  افسانہ نگار [1]،  روزنامچہ نگار ،  ادبی نقاد [1]،  ناشر [5]،  مصنفہ [5][3]،  حقوق نسوان کی کارکن ،  مصنفہ [12]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی [13][14]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل مضمون   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں خود کا ایک کمرہ   ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مؤثر شخصیات جارج ایلیٹ   ویکی ڈیٹا پر (P737) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تحریک بلومزبری گروپ   ویکی ڈیٹا پر (P135) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ادبی زندگی کا آغاز

ترمیم

تاہم یہ مایوسیاں اُن کی زندگی کا صرف ایک رُخ ہیں۔ دوسرا رُخ یہ ہے کہ شروع میں وہ جریدے ٹائمز کے لیے باقاعدگی کے ساتھ مضامین لکھتی رہیں، اُن کا گھر اُس وقت کے اہم ادیبوں کے مل بیٹھنے کے ایک مرکز کی شکل اختیار کر گیا اور اِن ادبی مباحث میں اُس دَور کی سیاست، ادب اور فنون پر بھرپور طریقے سے اظہارِ خیال کیا جاتا تھا۔ اِن محفلوں میں وَرجینیا خود کو ایک زندہ دِل شخصیت کے طور پر پیش کرتی تھیں لیکن اندر سے وہ دُکھی تھیں۔

شادی

ترمیم

1913ء میں معروف ادبی نقاد Leonard Woolf کے ساتھ شادی کے چند ہی مہینے بعد انھوں نے خودکشی کی پہلی کوشش کی۔ تاہم ادب تخلیق کرنے کے سلسلے میں اُن کی رفتار بدستور تیز رہی۔

ناول نگاری

ترمیم

1912ء ہی میں اُن کا پہلا ناول The Voyage Out شائع ہو چکا تھا۔ اِس کے بعد کے برسوں میں اُن کے کئی ناول شائع ہوئے، جن میں انسان کے شعوری تانے بانے کو بیان کرنے کی کوششیں کی گئی تھیں۔

اگرچہ اُن کے ناول آج بھی اہم ادبی تخلیقات میں شمار ہوتے ہیں لیکن اُن کی اصل وجہِ شہرت اُن کے بعد کے دَور کے مضامین ہیں۔ 1929ء میں اُن کا مضمون شائع ہوا تھا، A Room of One's Own۔ اِس میں انھوں نے ادب تخلیق کرنے والی خواتین کے خراب حالات کی طرف متوجہ کیا تھا۔ انھوں نے لکھا تھا کہ سال میں پانچ سو پاؤنڈ ادا کیے جائیں اور رہنے کے لیے ایک الگ کمرہ دیا جائے تو خواتین کو بھی ویسی ہی کامیابی مل سکتی ہے، جیسے کہ مرد ادیبوں کو۔ تاہم ادب کے میدان میں اُن کی کامیابیاں اُن کی خراب نفسیاتی حالت کو بہتر نہ بنا سکیں۔

حقوق نسواں

ترمیم

اس کے علاوہ وہ خاص طور پر مغربی دُنیا میں حقوقِ نِسواں کی تحریک کی بانی شخصیات میں شمار ہوتی ہیں۔ اُن کی یہ پہچان اتنی زیادہ نمایاں ہے کہ کبھی کبھی اُن کا ایک بے مثل ادیبہ ہونا پس منظر میں چلا جاتا ہے۔

انتقال

ترمیم

اُن پر بار بار مایوسی کے دَورے پڑتے تھے، انھیں آوازیں سنائی دیتی تھیں اور وہ کئی کئی روز تک کام نہیں کر سکتی تھیں۔ دوسری عالمی جنگ کے دوران میں 1940ء میں جرمن جنگی طیاروں نے اُن کے لندن کے گھر کو تباہ کر دیا۔ 28 مارچ سن 1941ء کو انھوں نے ایک ندی میں چھلانگ لگا دی اور ڈوب کر اپنی مایوسیوں سے ہمیشہ کے لیے نَجات پا گئیں۔ مغربی دُنیا میں وہ غالباً پہلی ادیبہ ہیں، جس نے خواتین پر زور دیا کہ وہ محض مرد ادیبوں کی نقالی کرنے کی بجائے اپنے الگ تخلیقی راستے تلاش کریں۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب عنوان : The Feminist Companion to Literature in English — صفحہ: 1185
  2. عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Virginia-Woolf — بنام: Virginia Woolf — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. ^ ا ب پ https://cs.isabart.org/person/38315 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 اپریل 2021
  4. ^ ا ب عنوان : A Historical Dictionary of British Women — ناشر: روٹلیج — اشاعت دوم — ISBN 978-1-85743-228-2https://cs.isabart.org/person/38315
  5. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح عنوان : Oxford Dictionary of National Biography — ناشر: اوکسفرڈ یونیورسٹی پریس — اوکسفرڈ بائیوگرافی انڈیکس نمبر: https://www.oxforddnb.com/view/article/37018 — اخذ شدہ بتاریخ: 28 مارچ 2020
  6. ^ ا ب اثر پرسن آئی ڈی: https://www.digitalarchivioricordi.com/it/people/display/12869 — اخذ شدہ بتاریخ: 3 دسمبر 2020
  7. مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Вулф Вирджиния
  8. ELMCIP ID: https://elmcip.net/node/13836
  9. پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p20485.htm#i204846 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 اگست 2020
  10. ^ ا ب پ ت عنوان : Kindred Britain — اوکسفرڈ بائیوگرافی انڈیکس نمبر: https://www.oxforddnb.com/view/article/37018
  11. https://www.literaryladiesguide.com/literary-musings/beyond-the-legend-virginia-woolf-and-vita-sackville-wests-love-affair-friendship/
  12. خالق: گیٹی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ — تاریخ اشاعت: 11 نومبر 2013 — یو ایل اے این - آئی ڈی: https://www.getty.edu/vow/ULANFullDisplay?find=&role=&nation=&subjectid=500330927 — اخذ شدہ بتاریخ: 22 مئی 2021
  13. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہhttp://data.bnf.fr/ark:/12148/cb11929398t — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  14. کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/5273187