اردو کے مشہور نقاد شاعر انشائیہ نگار۔ پیدائش18مئی 1922ء ۔۔ انتقال 8 ستمبر2010

وزیر آغا
معلومات شخصیت
پیدائش 18 مئی 1922ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سرگودھا ،  برطانوی پنجاب   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 8 ستمبر 2010ء (88 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ شاعر ،  ادبی نقاد ،  مصنف ،  مضمون نگار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

ابتدائی زندگی ترمیم

ڈاکٹر وزیر آغا کی پیدائش 18مئی 1922ء کو سرگودھا میں ہوئی تھی اور انھوں نے 1943 ء میں گورنمنٹ کالج لاہو ر سے معاشیات میں ایم اے کیا تھا۔ پی ایچ ڈی کی ڈگری انھوں نے جامعہ پنجاب سے 1956ء میں حاصل کی۔ اپنی ادبی صحافت کا آغاز انھوں نے ادبی دنیا لاہو ر کے جوائنٹ ایڈیٹیر کی حیثیت سے 1960ء میں کیا تھا پھر انھوں نے لاہور سے اپنا سہ ماہی رسالہ اوراق 1965ء میں شائع کرنا شروع کیا۔ جو 2003ء تک باقاعدگی سے شائع ہوتا رہا اور ان برسوں میں اس رسالے نے تو تین ادبی نسلوں کی آبیاری کی اوراق نے مضامین نو کے انبار لگا دیے۔

صحافت ترمیم

صحافتی مصروفیات کے علاوہ وزیرآغا کا اپنا ادبی سفر بھی جاری رہا۔ ان کے اب تک 10شعری مجموعے،انشائیوں کے چھ مجموعے اور 15تنقیدی مضامین کے مجموعے شائع ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کی شعری تخلیقات کی کلیات ’چہک اٹھی لفظوں کی چھاگل‘ بھی چھپ چکی ہے۔

تحقیقی مقالے اور ان پر لکھی جانے والی کتابیں ترمیم

بھارت میں ان کے فن پر بہار یونیورسٹی مظفر پور سے پروفیسر عبد الواسع کے زیر نگرانی تحقیقی مقالے ”وزیر آغا کا فن“ پر پی ایچ ڈی کی ڈگری مل چکی ہے۔ دوسرا مقالہ بھاگلپور یونیورسٹی میں پروفیسر مناظر عاشق ہر گانوی کے زیر نگرانی وزیر آغا کی انشائیہ نگاری پر لکھا گیا اور تیسرا رانچی یونیورسٹی میں وہاب اشرفی کے زیر نگرانی وزیر آغا کی تنقید کے موضوع پر لکھا گیا جن پر پی ایچ ڈی ایوارڈ ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ جے پور یونیورسٹی میں وزیر آغا کی تنقید نگاری پر ایم فل اور پاکستان کی پنجاب یونیورسٹی میں ایم اے کا تحقیقی مقالہ لکھا گیا ہے۔ پاکستان میں وزیر آغا کے فن پر 14کتابیں شائع ہوئی ہیں۔

نمونہ کلام ترمیم

 

بیرونی روابط ترمیم


حوالہ جات ترمیم