فریڈم ٹاور یا برج آزادی یا ون ورلڈ ٹریڈ سینٹر (One World Trade Center) امریکہ کے شہر نیویارک میں زیر تعمیر ایک بلند عمارت ہے جسے 11 ستمبر 2001ء کے حملے میں تباہ ہونے والے ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی جگہ تعمیر کیا جا رہا ہے۔ یہ عمارت 16 ایکڑ رقبے پر پھیلے ہوئے ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے مقام کے شمال مغربی کونے پر تعمیر ہوگی۔ فریڈم ٹاور کی تعمیر کا آغاز 27 اپریل 2006ء کو ہوا اور 19 دسمبر 2006ء کو اس کے پہلے دو بنیادی ستون نصب کیے گئے۔[1] فریڈم ٹاور کے علاوہ اس مقام پر ایک رہائشی ٹاور بھی زیر تعمیر ہے جبکہ تین مزید بلند عمارتیں اور ایک عجائب گھر تعمیر کا بھی منصوبہ ہے۔

فائل:New wtc.jpg
فریڈم ٹاور اور ملحقہ عمارتوں کا خاکہ

عمارت کی بلندی 1776 فٹ ہوگی جس کے ساتھ ہی اسے امریکہ کی بلند ترین عمارت کا اعزاز حاصل ہو جائے گا۔ اس وقت یہ اعزاز شکاگو کے سیئرز ٹاور کو حاصل ہے۔ تاہم فریڈم ٹاور دنیا کی بلند ترین عمارت کا اعزاز حاصل نہیں کرسکے گا جو اس وقت دبئی میں زیر تعمیر برج دبئی کو ملے گا۔ برج دبئی مکمل ہونے کے بعد 2,651 فٹ بلند ہوگا۔

19 دسمبر 2006ء کو امریکی پرچم میں لپٹے ہوئے 31 فٹ بلند لوہے کے ستون نصب کیے گئے۔ اس موقع پر نیویارک کے گورنر جارج پٹاکی اور میئر مائیکل بلوم برگ بھی موجود تھے۔ ان دونوں ستونوں پر سانحہ 11 ستمبر کے ہلاک شدگان کے اہل خانہ کے دستخط ہیں۔

عمارت کی تعمیر 2009ء تک مکمل کر لی جائے گی۔

فریڈم ٹاور کا ڈیزائن آرکیٹکٹ ڈینیئل لبسکینڈ نے تیار کیا ہے اور یہ ڈیزائن ابتدا میں خاصا متنازع رہا ہے۔

ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی جگہ نئی عمارت کی تعمیر کے سلسلے میں حاصل ہونے والے ڈیزائنوں کو عوامی سطح پر خاصی تنقید کا نشانہ بنایا گیا جس کی وجہ سے حتمی ڈیزائن کے انتخاب کے لیے نئے مقابلے کا اعلان کیا گیا اور بالآخر ڈینیئل لبسکینڈ کا ڈیزائن منتخب کر لیا گیا۔

نگار خانہ

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم

مزید دیکھیے

ترمیم
  • ورلڈ ٹریڈ سینٹر
  • نیویارک
  • برج دبئی
  • ریاستہائے متحدہ امریکا