ویریسٹر
ویریسٹر (varistor) ایک دو ٹانگوں (pins) والا الیکٹرونکس کا سادہ پُرزہ ہوتا ہے جو صرف زیادہ وولٹیج پر ہی کرنٹ گزرنے دیتا ہے۔ مثلاً 300 وولٹ کے لیے بنایا گیا ویریسٹر 200 وولٹ پر کرنٹ نہیں گزرنے دیتا۔ اس کے برعکس عام رزسٹر (resistor) کم وولٹیج پر کم کرنٹ گزرنے دیتے ہیں اور زیادہ وولٹیج پر زیادہ کرنٹ گزارتے ہیں۔ ویریسٹر کو voltage-dependent resistor (VDR) بھی کہتے ہیں۔ چونکہ یہ عموماً دھاتی آکسائیڈ کو بھٹی میں پکا کر بنائے جاتے ہیں اس لیے انہیںMetal-oxide varistor یا MOV بھی کہتے ہیں۔
ڈائیوڈ ایک سمت میں کرنٹ گزرنے دیتا ہے اور دوسری سمت میں کرنٹ روک لیتا ہے۔ اس کے برعکس کم وولٹیج پر ویریسٹر دونوں سمتوں میں کرنٹ روک لیتا ہے اور زیادہ وولٹیج پر دونوں سمتوں میں کرنٹ گزرنے دیتا ہے۔
استعمال
ترمیمویریسٹر ضرورت سے زیادہ لمحاتی وولٹیج (voltage surge/spike/transients) کو کم کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں کیونکہ زیادہ وولٹیج برقی آلات کو ناکارہ کر سکتی ہے۔ اس مقصد کے لیے ویریسٹر برقی آلات کے متوازی لگائے جاتے ہیں۔ جب کسی چلتے ہوئے پنکھے یا موٹر کو آف کرتے ہیں تو تاروں میں ایک لمحے کے لیے وولٹیج بڑھ سکتی ہے۔ ایسے موقعے پر ویریسٹر سے کرنٹ کا بہاو شروع ہو جاتا ہے جس سے وولٹیج گر جاتا ہے اور دوسرے برقی آلات جلنے سے بچ جاتے ہیں۔
ویریسٹر عام طور پر صرف 20 مائیکرو سیکنڈ تک بجلی کا بہاو برداشت کر سکتا ہے۔ اگر اس عرصے میں ضرورت سے زیادہ وولٹیج خود بخود ختم نہ ہو تو ویریسٹر خود جل کر ناکارہ ہو جاتا ہے۔ اس لیے ویریسٹر کے ساتھ سرکٹ بریکر بھی سیریز میں استعمال کیے جاتے ہیں۔
میٹل آکسائیڈ ویریسٹر (MOV) استعمال کے ساتھ کمزور ہوتا چلا جاتا ہے۔ جتنی دفعہ اسے زیادہ وولٹیج کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس میں سے کچھ کرنٹ گزرتا ہے اتنا ہی اس کی زیادہ وولٹیج برداشت کرنے کی صلاحیت کم ہوتی چلی جاتی ہے۔