ویوا (بینڈ)
ویوا یا ویوا! ایک بھارتی پاپ لڑکیوں کا گروپ ہے جو بعد میں منتشر ہو گیا تھا۔ اس بینڈ میں بین الاقوامی ٹیلی ویژن ٹیلنٹ شو پاپ اسٹارز کے بھارتی متبادل کوک [وی] پاپ اسٹارز جیتنے والی لڑکیاں شامل تھیں۔ بھارتی شو اس کے اہم اسپانسروں کے نام سے بنتا ہے، کوکا کولا اور موسیقی چینل چینل [وی]۔
ویوا (بینڈ) | |
---|---|
تعلق | بھارت |
اصناف | پاپ |
سالہائے فعالیت | 2002–2005 (قریب قریب) |
ریکارڈ لیبل | ٹائمز میوزک گروپ |
ماضی کے ارکان | |
سیما رامچندانی پرتیچی موہاپاترا نیہا بھسین مہوا کامٹ انوشکا منچندا |
شروعات میں موجود پانچ ارکان سیما رامچندانی، پرتیچی موہاپاترا، نیہا بھسین، مہوا کامٹ اور انوشکا منچندا رہی تھیں۔ تاہم سیما رامچندانی ان سبھی لڑکیوں کی پہلی موسیقی البم ویوا! (VIVA!) کے 2002ء میں جاری ہونے کے فوری بعد باقی لڑکیوں سے کنارہ کش ہو گئی۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ آرٹ آف لیونگ فاؤنڈیشن میں شامل ہونا چاہتی تھی۔ رامچندانی نے آرٹ آف لیونگ البم کو جاری کیا جو سبھی مذاہب کی مناجات کا مجموعہ ہے۔[1]
اس موسیقی بینڈ کا دوسرا اور آخری البم ویوا! - ری لوڈیڈ 2003ء میں جاری ہوا۔
حالاں کہ ان لڑکیوں کی علاحدہ ہونے کی کوئی باثوق اطلاع نہیں دی گئی ہے، تاہم ان لوگوں نے اکٹھے ہو کر 2003ء کے بعد کوئی البم جاری نہیں کی اور تمام ارکان تنہا کریئر کے راستے پر گامزن ہو چکے ہیں۔
2005ء میں پرتیچی موہاپاترا نے ایک تنہا البم جاری کیا تھا، جس کا عنوان ویتھ لو، پرتیچی (محبت کے ساتھ، پرتیچی) تھا۔ اسی سال انوشکا منچندا چینل [وی] میں بطور وی جے شامل ہو گئی اور تب سے وہ ایک پس پردہ گلوکارہ بھی بن چکی ہے۔ وہ ہندی، تمل اور تیلگو فلموں کے نغموں کے لیے اپنی آواز دے چکی ہے۔ نیہا بھسین بھی پس پردہ گلوکاری اپنانے لگی اور 2006ء وہ اپنا الگ کریئر قائم کر چکی ہے۔
پرتیچی موہاپاترا اداکاری اپناتے ہوئی ایک ٹیلی ویژن سیریل مسٹر اینڈ مسز مشرا میں اپنے چوہر دکھلا چکی ہے۔ انوشکا منچندا نے ایک قدم اور آگے بڑھ کر خطروں کے کھلاڑی میں بھی کام کر چکی ہے۔
جو دیگر نغمے اس سابقہ بینڈ کے ارکان گا چکے ہیں، ان میں ایک نغمہ بالی وڈ فلم لکیر، اکیڈمی انعام یافتہ اے آر رحمان کی دھن پر تیار کردہ 'روزانہ' اور 'کیئیرو (دل ہمارا ہے)' جو رکت سے ہے، شامل ہیں۔
ڈسکو گرافی
ترمیم- 2002: VIVA!
- 2003: Viva! - Reloaded
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Sean Davidson (26 نومبر 2002)۔ "Seema leaves Viva for Art of Living"۔ Times of India۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 دسمبر 2011