ہربرٹ رائے " ٹائیگر " لانس (پیدائش: 6 جون 1940ء) | (انتقال: 10 نومبر 2010ء) ایک جنوبی افریقی کرکٹ کھلاڑی تھا۔

ٹائیگر لانس
کرکٹ کی معلومات
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا میڈیم گیند باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ2 فروری 1962  بمقابلہ  نیوزی لینڈ
آخری ٹیسٹ5 مارچ 1970  بمقابلہ  آسٹریلیا
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ فرسٹ کلاس
میچ 13 103
رنز بنائے 591 5,336
بیٹنگ اوسط 28.14 34.87
100s/50s 0/5 11/25
ٹاپ اسکور 70 169
گیندیں کرائیں 948 4,284
وکٹ 12 167
بولنگ اوسط 39.91 25.65
اننگز میں 5 وکٹ 0 2
میچ میں 10 وکٹ 0 0
بہترین بولنگ 3/30 6/55
کیچ/سٹمپ 7/– 101/–
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 3 دسمبر 2020

ابتدائی زندگی اور کیریئر

ترمیم

ٹائیگر لانس پریٹوریا ، ٹرانسوال میں پیدا ہوا تھا۔ انھوں نے بطور آل راؤنڈر 1962ء سے 1970ء کے درمیان 13 ٹیسٹ میچ کھیلے ۔ [1] وہ ایک زبردست مڈل آرڈر بلے باز اور مفید سیون گیند باز تھے۔ ان کے والد ولیم [2] اور ان کے چھوٹے بھائی انتھونی [3] نے بھی جنوبی افریقہ میں فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی۔ ان کی سب سے کامیاب سیریز 1966-67ء میں آسٹریلیا کے خلاف تھی، جب انھوں نے ابتدائی وکٹیں سستے میں گرنے کے بعد کئی اہم اننگز کھیلیں۔ انھوں نے ایان چیپل کی گیند پر چھکا لگا کر نہ صرف پورٹ الزبتھ میں کھیلا گیا پانچواں ٹیسٹ جیت لیا بلکہ سیریز بھی جیت لی، دونوں ممالک کے درمیان گیارہویں سیریز میں جنوبی افریقہ کی آسٹریلیا کے خلاف پہلی سیریز جیت۔ سیریز کے 5ٹیسٹ میچوں میں انھوں نے 37.28 کی اوسط سے 261 رنز بنائے۔ 1969-70ء میں ڈومیسٹک میچوں میں ان کی فارم اعتدال پسند تھی اور انھیں آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے لیے منتخب نہیں کیا گیا تھا، لیکن کپتان علی بچر کی درخواست پر انھیں باقی سیریز کے لیے ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔ [4] انھیں 1970ء کے دورہ انگلینڈ اور 1971-72ء کے دورہ آسٹریلیا کے لیے بھی منتخب کیا گیا تھا لیکن میزبان ممالک میں نسل پرستی کے خلاف جذبات کی وجہ سے کوئی بھی سیریز شروع نہیں ہوئی۔ وہ 1971-72ء کے سیزن کے بعد ریٹائر ہوئے۔

انتقال

ترمیم

10 نومبر 2010ء کو جوہانسبرگ کے ہسپتال میں اس کی موت ہو گئی، چار ہفتے بعد جب وہ چلا رہا تھا اس کار کو سڑک کے غلط سائیڈ پر گاڑی چلانے والی ایک خاتون نے ٹکر مار دی۔ [5]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Christopher Martin-Jenkins۔ The Complete Who's Who of Test Cricketers (1980 ایڈیشن)۔ Orbis Publishing, London۔ صفحہ: 263۔ ISBN 0-85613-283-7 
  2. William Lance at Cricket Archive
  3. Anthony Lance at Cricket Archive
  4. Rodney Hartman, Ali: The Life of Ali Bacher, Penguin, Johannesburg, 2006, p. 132.
  5. "Roy "Tiger" Lance dies"۔ timeslive.co.za۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2010