پاکستان لائبریری ایسوسی ایشن
پاکستان لائبریری ایسوسی ایشن (انگریزی: Pakistan Library Association) کتب خانوں کی فلاح و بہبود و ترقی اور فروغ کی پاکستان میں قائم ایک تنظیم ہے۔ اس تنظیم کا قیام مارچ 1957ء میں عمل میں آیا۔ اس کے بانیوں میں ڈاکٹر محمود حسین، ڈاکٹر اے معید، ڈاکٹر انیس خورشید اور اے رحیم شامل ہیں۔ اس کے اغراض و مقاصد میں پاکستان میں کتب خانوں کا قیام، تکنیکی صلاح و مشورہ اور تعاون، کتب خانوں کے بہترین نظم و نسق کا فروغ، لائبریری سائنس میں تحقیق کو فروغ دینا، لائبریری سائنس کی تعلیم و تدریس کا اجرا اور اس میدان میں تازہ رجحانات، نظریات اور تجاویز کی نشر و اشاعت شامل ہیں۔ ابتدا میں یہ تنطیم تین زونز کراچی، لاہور اور ڈھاکہ پر مشتمل تھی۔ انجمن کا صدر دفتر ہر دو سال بعد کراچی، لاہور اور ڈھاکہ میں گردش کرتا رہتا تھا۔ اس کی ذیلی شاخیں صوبہ پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا، بلوچستان اور وفاقی دار الحکومت میں قائم کی گئی ہیں۔ وفاقی دار الحکومت کے علاقوں میں اسلام آباد، راولپنڈی، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر شامل ہیں۔ اس تنظیم نے 1958ء سے 2007ء تک کل 17 کانفرنسوں کا کامیابی سے انعقاد کر چکی ہے۔ اس کے علاوہ یہ تنظیم باقاعدگی سے لائبریری ورکشاپس، مباحثوں اور کتب میلوں کا انعقاد بھی کرتی ہے۔ اس تنظیم کے تحت خبرنامہ (Newsletter) اور ایک سہ ماہی تحقیقی جریدہ پاکستان لائبریری ایسوسی ایشن جرنل بھی شائع ہوتا ہے۔[1]
پاکستان لائبریری ایسوسی ایشن | |
---|---|
مخفف | PLA |
صدر دفتر | پاکستان |
تاریخ تاسیس | 1957 |
قسم | سوسائٹیز ایکٹ XXI آف 1960 پاکستان سے رجسٹرڈ |
مقاصد | کتب خانوں کی فلاح و بہبود و فروغ |
صدر | پروفیسر ڈاکٹر سعید اللہ جان |
نائب صدر | حبیب الرحمٰن |
سیکریٹری جنرل | محمد خان مروت |
اسٹنٹ سیکریٹری جنرل | ذیشان اللہ |
فنانس سیکریٹری | عبد الرحمٰن خلیل |
باضابطہ ویب سائٹ | دفتری ویب سائٹ |
درستی - ترمیم |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ اشرف علی، کتب اور کتب خانوں کی تاریخ، نیشنل بک فاؤنڈیشن اسلام آباد، 2018ء، ص 401