پاکستان میں مذہبی آزادی
پاکستان میں مذہبی آزادی پاکستان کے آئین کے تحت ہر ایک مذہب کے بندے کو دی جاتی ہے۔ پاکستان 1947ء میں آزاد ہوا اور اس وقت تمام مذہب برابر تھے۔
پر بعد میں 1956ء میں یہ اسلامی ریاست بن گیا۔ 1977 سے لگ بھگ 1988ء تک محمد ضیاء الحق کا نفاذ اسلام چلا۔ پاکستان کی لگ بھگ 95٪ آبادی مسلم ہے اور باقی 5٪ ہندو، سکھ اور مسیحی ہے۔[1]
آئینی حالت
ترمیمآئین پاکستان مسلمان اور غیر مسلمان میں کوئی فرق نہیں کرتا۔ صدر محمد ضیاء الحق کے نفاذ اسلام کے دوران میں بہت سی ترامیم ہوئیں جس کے نتیجے میں نزاعی حدود آرڈیننس ہوئی اور شرعی عدالت بنی۔ بعد میں وزیر اعظم نواز شریف نے شریعت بل، جو مئی 1991ء میں پاس ہوا، کو لاگو کرنے کی کوشش کی۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ CIA World Factbook آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ cia.gov (Error: unknown archive URL).
بیروانی روابط
ترمیم- Hindus in Pakistan: What the History Books Won’t Tell Youآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ hinduhumanrights.org (Error: unknown archive URL)
- Pakistan: Insufficient protection of religious minorities – Amnesty International report[مردہ ربط]
- Media reports about the persecution of Ahmadiyya
- Pakistani Muslims Severely Beat، Sodomize Christian Barberآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ compassdirect.org (Error: unknown archive URL)
- Pakistan: Religious freedom in the shadow of extremism, CSW briefing, 2011[مردہ ربط]