پروفیسر عبدالعزیز مینگل

براہوئی ادیب و محقق

پیدائش ترمیم

عبد العزیز مینگل 9 جنوری 1947ء کو درینگڑھ میں محمد نور مینگل کے گھر پیدا ہوئے ۔

تعلیم ترمیم

بنیادی پرائمری تعلیم اپنے علاقے درینگڑھ سے اور میٹرک گورنمنٹ اسپیشل ہائی اسکول کوئٹہ سے 1963ء میں کیا ۔ پھر ایف اے کا امتحان پنجاب بورڈ سے پاس کیا 1969ء میں بی کام سندھ مسلم کالج کراچی سے کیا 1975ء میں بلوچستان یونیورسٹی کوئٹہ سے براہوئی فاضل کیا۔1976ء میں ایل ایل بی کا امتحان پاس کیا۔اس سے قبل ایم اے اکنامکس اور ایم اے براہوئی کیا ۔

ادبی شناخت ترمیم

پروفیسر عزیز مینگل نہ صرف تخلیق کار تھے بلکہ آپ مانے ہوئے ماہر لسانیات بھی تھے آپ کم گو ، فکر، ادراک، کے مالک تھے اور بہت بڑے مصور بھی تھے۔انھوں نے اپنے فن پاروں کی نمائش بھی کرائی تھی ۔ آپ اپنے خوبصورت اور نفیس مزاج کی طرح عجیب شاعر اور نظر نگار تھے خصوصا براہوئی کے متروک الفاظ کو اپنی تخلیقات کے ذریعے عام کرتے تھے ۔ انھیں خاص طور جاپانی ہائیکو کو براہوئی زبان میں متعارف کرانے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔پنجابی ماہیوں کو بڑے خوبصورت انداز میں پی کرکے براہوئی شعری دنیا میں اک نئی خوبصورتی پیدا کی ۔ پنجابی ماہیا کے لیے بیلی کی خوبصورت اصطلاح استعمال کی جب کہ براہوئی ادبی حلقوں میں ہائیکو کو ( تیربند ) بھی کہا جاتا ہے

تصانیف ترمیم

(1)* شیرو شکر "لغت"

(2)* ذگری مذہب ، اردو

(3)* جلو نا جن ۔

(4)* ماما مرجان ،

(5) * پیر نگاو سمندر " ہمینگوئے کے ناول کا براہوئی ترجمہ ،

(6)* تلوسہ " شاعری"

(7)* شیشپہ " شاعری"

(8)* خیام خماری " رعبایات کا منظوم ترجمہ" ۔ (9)* اردو براہوئی ڈکشنری

(10)* تیروک " براہوئی رعبایات"

(11)* شمشاک " براہوئی ہائیکو)"

(12)* برفیچ،

(13)* تلمل " شاعری"

(14)* شلی " شاعری"

(15* چلکہ " شاعری"

(16)* جمجلائی " غزلیات،

(17)* دغو جان،

(18)*جلشکہ " شاعری"

(19)* چبژہ " شاعری"

(20)* شامو شکاری " نثری قصے "

( 21)* زبکہ "شاعری"

(22)* شیوال " شاعری،

(23)* بیلی " پنجابی ماہئے،

(24)* شوشکو " شاعری" ،

(25)* اشکیل " شاعری،

(26)* گدانی،

(27)* نغدہ

(28)* شیپانک،

(29)* اسٹار کوئیشینز " انگریزی،

(30)* براہوئی کا ہندی اور سنسکرت سے جوڑ"

(31)* اردو سے براہوئی ، بلوچی، پشتو، پنجابی، سندھی، سرائیکی، فارسی اور انگریزی لغت یہ آٹھ زبانوں کی لغت ہے ۔

پروفیسر عزیز مینگل نہ صرف تخلیق کار تھے بلکہ آپ مانے ہوئے ماہر لسانیات بھی تھے آپ کم گو ، فکر، ادراک، کے مالک تھے اور بہت بڑے مصور بھی تھے۔انھوں نے اپنے فن پاروں کی نمائش بھی کرائی تھی ۔

وفات ترمیم

یہ فاضل قلمکار عالم اور شاعر ہفتہ 12 محرم الحرام 1436 ھ بمطابق 6 نومبر 2014ء کو اس دنیا سے رخصت ہو گئے [1]

  1. تحریر * ڈاکٹر عبد الرشید آزاد۔چیرمین ادبی دیوان بلوچستان (ادب )پاکستان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نوٹ* پنجابی زبان میں لکھی گئی کتاب بلوچستانی ادب سے سوشل میڈیا کے دوستوں کے لیے اردو ترجمہ کر کے شائع کیا گیا ۔ کسی بھی لکھاری کے بارے میں معلومات دینے کے لیے واٹس ایپ نمبر 03124544144 پر اطلاع دیں۔شکریہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔