پرویز داودی
پرویز داؤدی (پیدائش:5 فروری 1952ء کو تہران، ایران میں) ایران کے تیسرے پہلے نائب صدر (2005–2009ء)، ایک ماہر تعلیم اور ایک ایرانی سخت گیر قدامت پسند سیاست دان تھے۔
پرویز داودی | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(فارسی میں: پرویز داودی) | |||||||
ایران کے تیسرے نائب صدر | |||||||
مدت منصب 10 ستمبر 2005 – 17 جولائی 2009 | |||||||
صدر | محمود احمدی نژاد | ||||||
| |||||||
نیشنل ایلیٹ فاؤنڈیشن کے سربراہ | |||||||
مدت منصب 11 ستمبر 2005 – 1 ستمبر 2006 | |||||||
صدر | محمود احمدی نژاد | ||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 5 فروری 1952ء تہران |
||||||
وفات | 18 اپریل 2024ء (72 سال)[1] تہران |
||||||
شہریت | ایران (1979–2024) | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | آئیووا اسٹیٹ یونیورسٹی (–1981) | ||||||
تعلیمی اسناد | Doctor of Economics | ||||||
پیشہ | سیاست دان ، ماہر معاشیات | ||||||
مادری زبان | فارسی | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | فارسی ، انگریزی | ||||||
درستی - ترمیم |
سیرت
ترمیموہ 5 فروری 1952ء کو تہران، ایران میں پیدا ہوئے۔ داؤدی نے 1981ء میں آئیووا اسٹیٹ یونیورسٹی سے معاشیات میں پی ایچ ڈی کے ساتھ گریجویشن کیا۔[2]
وہ شہید بہشتی یونیورسٹی میں ماہر معاشیات بھی ہیں۔ اگرچہ ایرانی صدر محمود احمدی نژاد قدامت پسند نظریات کے حامل جانے جاتے ہیں، ڈاکٹر داؤدی شہید بہشتی یونیورسٹی میں اپنے کلاس رومز میں لبرل معاشی تناظر پڑھاتے ہیں۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس کے معاشی نظریات جدید معاشی نظریہ سے بہت زیادہ متاثر ہیں، وہ آزاد منڈیوں اور کھلی معیشتوں کے لیے ہیں۔[3]
داؤدی پہلے اقتصادی مشیر اور عدلیہ کے نائب سربراہ تھے۔ اکبر ہاشمی رفسنجانی کے دور صدارت میں کچھ عرصہ تک وہ وزارت اقتصادی امور اور مالیات کے نائب وزیر برائے اقتصادیات رہے۔ وہ اس وقت اکنامکس اور ماڈلنگ سہ ماہی کے منیجنگ ڈائریکٹر ہیں۔
انھوں نے 11 ستمبر 2005ء سے 17 جولائی 2009ء تک ایران کے تیسرے نائب صدر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ اکثر صدر محمود احمدی نژاد کو دنیا کے "کنگ سائز مغربی کرپشن کے خلاف بائٹ سائز لیڈر"[4] کے طور پر حوالہ دیتے ہیں۔ داؤدی کو 2009ء میں ایرانی صدر احمدی نژاد نے صدارتی مرکز برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز کے ڈائریکٹر کے طور پر نامزد کیا تھا۔[5]
وفات
ترمیمداؤدی کا انتقال تہران میں 18 اپریل 2024 کو 72 سال کی عمر میں ہوا۔[6]
عہدے
ترمیماقتصادی امور کے نائب وزیر، اقتصادی امور اور مالیات کی وزارت[7]
مرکزی بینک کی مانیٹری اور کریڈٹ کونسل کے رکن
تہران اسٹاک ایکسچینج کونسل کے رکن
ایوان صدر کی اقتصادی مطالعات کی کونسل کے رکن
ایران کے مرکزی بینک کے مانیٹری اینڈ بینکنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے رکن
اکنامک کونسل کمیشن کے رکن
وزارت اقتصادی امور اور مالیات کے بین الاقوامی امور کے نائب وزیر اور ایران کی سرمایہ کاری اور اقتصادی و تکنیکی امداد کی تنظیم کے سربراہ
دیگر مشاغل
ترمیم- شہید بہشتی یونیورسٹی میں معاشیات کے فیکلٹی ممبر اور ایسوسی ایٹ پروفیسر
- ڈائریکٹر شعبہ معاشیات، فیکلٹی آف اکنامک اینڈ پولیٹیکل افیئر، شاہد بہشتی یونیورسٹی
- ڈائریکٹر اقتصادیات، امام خمینی تعلیمی و تحقیقی ادارہ
- ڈائریکٹر آف اکنامکس، تربیات مودارس یونیورسٹی
- اکنامک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ، تربیات مودارس یونیورسٹی
- آفس آف فیلڈ اور یونیورسٹی کوآپریشن کے اکنامکس ڈیپارٹمنٹ کے ارکان
- اقتصادی امور اور مالیات کی وزارت کے اکنامکس کے جرنل آف دی اکنامک ریسرچ جرنل کے چیف ایڈیٹر
حوالہ جات
ترمیم- ↑ پرویز داوودی درگذشت + پیامهای تسلیت — اخذ شدہ بتاریخ: 18 اپریل 2024
- ↑ Rashah McChesney (2009)۔ "Vice President of Iran an Iowa State graduate"۔ Iowa State Daily (بزبان انگریزی)۔ 28 جولائی 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 نومبر 2018
- ↑ "پرویز داودی"۔ دانشگاه شهید بهشتی۔ 7 مه 2019 میں اصل
|archive-url=
بحاجة لـ|url=
(معاونت) سے آرکائیو شدہ - ↑ "ISU Dissertation"۔ 11 اپریل 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 نومبر 2021
- ↑ "Archived copy"۔ 12 اکتوبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جنوری 2010
- ↑ "Former Iranian vice president Davoudi passes away at 72"۔ Iran Front Page۔ 18 April 2024۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2024
- ↑ "انتصابات جدید در قوهٔ قضاییه"۔ ایسنا
سیاسی عہدے | ||
---|---|---|
ماقبل نیا عہدہ
|
نیشنل ایلیٹ فاؤنڈیشن کے سربراہ 2005–2006 |
مابعد صادق واعظ زادہ
|
ماقبل | ایران کے پہلے نائب صدر 2005–2009 |
مابعد |