پرکاش بھنڈاری
پرکاش بھنڈاری (پیدائش: 27 نومبر 1935ء دہلی) ایک سابق کرکٹ کھلاڑی ہیں جنھوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں ہندوستان کی نمائندگی کی۔
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیدائش | 27 نومبر 1935 دہلی، برطانوی ہند | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 73) | 26 فروری 1955 بمقابلہ پاکستان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 2 نومبر 1956 بمقابلہ آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: [1] |
کیریئر
ترمیمبھنڈاری دائیں ہاتھ کے بلے باز اور آف بریک بولر تھے۔ وہ 1951-52ء اور 1956-57ء کے درمیان آل انڈیا مقابلوں میں دہلی اسکولوں اور دہلی یونیورسٹی کے لیے حاضر ہوئے۔ انھوں نے ان سیزن کے آخری میں روہنٹن باریا ٹرافی انٹر یونیورسٹی ٹورنامنٹ میں دہلی یونیورسٹی کی قیادت کی۔ بھنڈاری نے 1953-54ء میں سلور جوبلی اوورسیز کرکٹ ٹیم کے خلاف ہندوستانی الیون کے لیے کھیلا اور 1956ء میں سیلون کا دورہ کیا۔ بھنڈاری نے نوعمری میں 1954/55ء میں پاکستان کا دورہ کیا۔ تین بار بارہویں کھلاڑی بننے کے بعد اس نے کراچی میں آخری ٹیسٹ میچ میں میٹنگ وکٹ پر ڈیبیو کیا۔ وہ 19 رنز بنا کر خان محمد کے ہاتھوں بولڈ ہو گئے جنھوں نے ایک سٹمپ توڑ دیا۔ وہ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ میں بھی نظر آئے۔ ان کا سب سے زیادہ سکور نیوزی لینڈ کے خلاف 1954-55ء میں دہلی میں 39 تھا جہاں اس نے نمبر 8 پر بیٹنگ کی اور باپو ناڈکرنی کے ساتھ 73 رنز بنائے۔ 1961-62ء رنجی ٹرافی کے سیمی فائنل میں راجستھان کے خلاف اس نے 60 منٹ میں سنچری بنائی جبکہ بنگال دوسری اننگز میں ڈیکلریشن کے لیے جا رہا تھا۔ [1] اس وقت اسے ہندوستانی کرکٹ میں تیز ترین سنچری سمجھا جاتا تھا، لیکن 1915-16ء میں کین گولڈی [2] کی 60 منٹ کی سنچری اور 1923-24ء میں احسن الحق [3] کی 40 منٹ کی سنچری اس کے بعد سے دریافت کیا گیا ہے۔ انھوں نے پہلی اننگز میں 58 رنز بنائے اور اسی میچ میں 7 وکٹیں حاصل کیں۔ انھوں نے 1957/58ء میں پٹیالہ کے خلاف دہلی کے لیے 227 کا سب سے زیادہ فرسٹ کلاس اسکور مرتب کیا اور اسی میچ میں 81 کے عوض 9 وکٹیں بھی حاصل کیں۔ انھوں نے ٹاٹا گروپ کے ساتھ کام کیا۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "The Home of CricketArchive"
- ↑ http://cricketarchive.co.uk/Archive/Scorecards/9/9485.html مفقود أو فارغ
|title=
(معاونت) - ↑ http://cricketarchive.co.uk/Archive/Scorecards/11/11053.html مفقود أو فارغ
|title=
(معاونت)