پیگی انطونیو
پیگی انطونیو (پیدائش: 2 جون 1917ء میلبورن، وکٹوریہ) | (وفات: 11 جنوری 2002ء ملبورن، آسٹریلیا) آسٹریلین ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑی تھیں، جنہیں "گرل گریمیٹ" کے نام سے جانا جاتا ہے۔
ذاتی معلومات | |||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیدائش | 2 جون 1917 ملبورن، آسٹریلیا | ||||||||||||||||||||||||||
وفات | 11 جنوری 2002 ملبورن، آسٹریلیا | (عمر 84 سال)||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کی بلے باز | ||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کی لیگ بریک، گوگلی گیند باز | ||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | گیند باز | ||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | |||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | |||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 10) | 28 دسمبر 1934 بمقابلہ انگلینڈ | ||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 13 جولائی 1937 بمقابلہ انگلینڈ | ||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | |||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | ||||||||||||||||||||||||||
1934–1935 | وکٹوریہ | ||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | |||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: کرک انفو۔کام، 17 اگست 2007 |
بچپن
ترمیمانطونیو انتپورٹ میلبورن، وکٹوریہ، کے ایک مزدور طبقے کے مضافاتی علاقے ملبورن میں پیدا ہوئیں۔ اس کے والد فرانسیسی اور ہسپانوی نسل کے چلی کے ڈوکر تھے جن کی موت اس وقت ہوئیں جب انطونیو 15 ماہ کی تھی۔ [1] اپنے چچا کی حوصلہ افزائی سے اس نے اپنی پڑوس کی سڑکوں کے لڑکوں سے کرکٹ سیکھی۔ کساد عظیم کے دوران میں ایک کمسن بچی کی حیثیت سے، وہ کولنگ ووڈ کے صنعتی مضافاتی علاقے میں جوتا بنانے والی فیکٹری میں کام کرتی تھیں۔
کرکٹ کیرئیر
ترمیمخوش قسمتی سے فیکٹری میں خواتین کی کرکٹ ٹیم موجود تھی جہاں انطونیو نے کھیل کے ذریعے ایک کلب کی کرکٹ کھلاڑی ایڈی کونلن کی توجہ حاصل کر لی۔ کونلن کی مدد سے، انطونیو نے لیگ اسپن اور آف اسپن کا نایاب مرکب تیار کیا، جس میں ایک ٹاپ اسپنر اور گوگلی شامل ہیں۔ آسٹریلیا کو 1937ء میں انگلینڈ کے دورے کے لیے مدعو کیا گیا، جوتوں کی فیکٹری میں کام کرنے والے خاندان کے لیے 75 پاؤنڈ جوتوں کا بندوبست بہت مشکل کام تھا۔ ایک مہم شروع ہوئی اور خاص طور پر جیمز میک لیوڈ، جو ایک تاجر اور اس کے والد مرحوم کے کچھ وقت سے واقف کار تھے، کی سخاوت کی بدولت ضروری رقم اکٹھی کی گئی تاکہ وہ اسکواڈ میں اپنی جگہ لے سکے۔انطونیو لینے کے دورے پر کامیاب ثابت ہوئیں اور نارتھیمپٹن میں 9/101 اور بلیکپول میں 8/65 کی کارکردگی دکھائی۔[1] اوول میں سیریز کے آخری ٹیسٹ میں انطونیو نے اپنا آخری ٹیسٹ کھیلا۔ وہ جلد ہی اس کھیل سے اکتا گئی اوراس کو اپنے لیے خوشگوار نہیں پایا اور 20 سال کی عمر میں کرکٹ سے ریٹائر ہو گئی۔ 1943ء میں اس نے آسٹریلیا میں رہائش پزیر ایک انگریز ایڈی ہاورڈ سے شادی کی اور ایک بڑے خاندان میں زندگی گزاری۔ [1]
انتقال
ترمیموہ 11 جنوری 2002ء میں میلبورن وکٹوریہ، میں انتقال کر گئیں۔ [2] اس وقت وہ 84 سال 223 دن کی ہو چکی تھیں۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ Gideon Haigh (2004)۔ Game for Anything: Writings on cricket۔ Melbourne: Black Inc.۔ ISBN 1-86395-309-4
- ↑ "Peggy Antonio"۔ Player profile۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 اپریل 2007