پی-270 موسکیٹ
پی-270 موسکیٹ (P-270 Moskit)، جسے نیٹو کی درجہ بندی میں SS-N-22 Sunburn بھی کہا جاتا ہے، ایک سوویت اینٹی شپ میزائل ہے جو 1980 کی دہائی میں متعارف کرایا گیا۔ یہ میزائل تیز رفتار اور لمبے فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، اور مختلف ممالک کی بحری افواج میں استعمال ہوتا ہے۔[1]
پی-270 موسکیٹ | |
---|---|
فائل:P-270 Moskit.jpg پی-270 موسکیٹ (P-270 Moskit) میزائل | |
قسم | اینٹی شپ میزائل |
مقام آغاز | سوویت یونین |
تاریخ ا استعمال | |
استعمال میں | 1980s–موجودہ |
استعمال از | روس, چین, بھارت, ویت نام |
تاریخ صنعت | |
ڈیزائنر | Raduga Design Bureau |
ڈیزائن | 1970s |
تیار | 1980s–موجودہ |
ساختہ تعداد | 1,000+ |
تفصیلات | |
وزن | 4,500 kg |
لمبائی | 9.745 m |
قطر | 0.76 m |
رفتار | Mach 2.8-3.0 |
گائیڈنس نظام | Radar guidance, Inertial guidance |
لانچ پلیٹ فارم | سطحی جہاز, ہوائی جہاز |
ترقی و ارتقاء
ترمیمپی-270 موسکیٹ کی ترقی 1970 کی دہائی کے اوائل میں شروع ہوئی، اور یہ 1980 کی دہائی میں سوویت بحریہ میں شامل ہوا۔ اس کا مقصد ایک تیز رفتار اور مؤثر اینٹی شپ میزائل سسٹم فراہم کرنا تھا جو دشمن کے بحری جہازوں کو تباہ کر سکے۔[2]
خصوصیات
ترمیمپی-270 موسکیٹ ایک اینٹی شپ میزائل ہے جو تقریباً 120 سے 250 کلومیٹر کی رینج فراہم کرتا ہے اور Mach 2.8 سے Mach 3.0 کی رفتار سے پرواز کر سکتا ہے۔ اس کی راہنمائی کے لیے ریڈار گائیڈنس سسٹم اور انرشیل گائیڈنس سسٹم استعمال ہوتے ہیں، جو اسے ہدف کو درست طریقے سے نشانہ بنانے میں مدد دیتے ہیں۔[3]
ورژنز
ترمیمپی-270 موسکیٹ کے مختلف ورژنز کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، جن میں شامل ہیں:
- پی-270 اے: ابتدائی ورژن، بنیادی خصوصیات کے ساتھ۔
- پی-270 بی: جدید خصوصیات اور بہتر رینج کے ساتھ ورژن۔
استعمال کنندگان
ترمیمپی-270 موسکیٹ مختلف ممالک کے زیر استعمال ہے، جیسے:
جنگی استعمال
ترمیمتجربات
ترمیمپی-270 موسکیٹ کے مختلف کامیاب تجربات کیے گئے ہیں، جن میں اس نے اپنی رینج اور درستگی کے ساتھ مؤثر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ یہ میزائل سسٹم مختلف بین الاقوامی تنازعات میں استعمال ہوا ہے اور اس کی کارکردگی پر مثبت رائے دی گئی ہے۔[4]
حالیہ تنازعات
ترمیمپی-270 موسکیٹ کی ترقی اور استعمال نے اسے عالمی سطح پر ایک اہم فوجی اثاثہ بنا دیا ہے۔ اس کی جدید گائیڈنس سسٹمز اور مؤثر رینج کی وجہ سے یہ دنیا کے کئی ممالک کی دفاعی حکمت عملی کا حصہ ہے۔