پی-500 بازالٹ
پی-500 بازالٹ (P-500 Bazalt) ایک سوویت اینٹی شپ میزائل ہے جو 1975 سے مختلف شکلوں میں روسی، یوکرینی اور بھارتی بحریہ کے زیر استعمال ہے۔ یہ میزائل بنیادی طور پر بڑے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کے لیے تیار کیا گیا تھا اور اپنی تیز رفتار اور بڑی رینج کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔[1]
پی-500 بازالٹ | |
---|---|
فائل:P-500 Bazalt.jpg پی-500 بازالٹ میزائل | |
قسم | اینٹی شپ میزائل |
مقام آغاز | سوویت یونین |
تاریخ ا استعمال | |
استعمال میں | 1975–موجودہ |
استعمال از | روس یوکرین بھارت |
تاریخ صنعت | |
ڈیزائنر | Chelomei Design Bureau |
ڈیزائن | 1963–1975 |
تیار | 1975–موجودہ |
ساختہ تعداد | نامعلوم |
تفصیلات | |
وزن | 4,800 kg |
لمبائی | 11.7 m |
قطر | 0.88 m |
رفتار | Mach 2.5 |
گائیڈنس نظام | Inertial guidance, Active radar homing |
درستگی | CEP 30 meters |
لانچ پلیٹ فارم | کریوای کلاس کروزر، کیف کلاس کیریئر |
ترقی و ارتقاء
ترمیمپی-500 بازالٹ کی ترقی 1963 میں Chelomei Design Bureau نے شروع کی۔ اس میزائل کا مقصد طویل فاصلے تک بڑے بحری اہداف کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنانا تھا۔ اس کے پہلے تجربات 1975 میں کامیاب رہے، اور اس کے بعد یہ سوویت اور بعد میں روسی بحریہ کے زیر استعمال آیا۔[2]
خصوصیات
ترمیمپی-500 بازالٹ ایک بڑی اور طاقتور اینٹی شپ میزائل ہے جس کی لمبائی 11.7 میٹر اور وزن تقریباً 4,800 کلوگرام ہے۔ یہ میزائل 550 کلومیٹر کی رینج تک مار کر سکتا ہے اور Mach 2.5 کی رفتار سے پرواز کرتا ہے۔ اس کی راہنمائی کے لئے انرشیل گائیڈنس اور ایکٹیو ریڈار ہومنگ سسٹمز استعمال ہوتے ہیں، جو اسے بڑے اور اہم بحری اہداف کے خلاف مؤثر بناتے ہیں۔[3]
ورژنز
ترمیمپی-500 بازالٹ کے مختلف ورژنز تیار کیے گئے ہیں، جن میں شامل ہیں:
- پی-500 بازالٹ: بنیادی ورژن جو بحری جہازوں سے فائر کیا جاتا ہے۔
- پی-500 این: جوہری وار ہیڈ کے ساتھ ورژن۔
استعمال کنندگان
ترمیمپی-500 بازالٹ میزائل درج ذیل ممالک کے زیر استعمال ہے:
جنگی استعمال
ترمیمتجربات
ترمیمپی-500 بازالٹ کے مختلف کامیاب تجربات کیے گئے ہیں، جن میں اس نے اپنی رینج اور درستگی کے ساتھ مؤثر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ 1975 میں اس کے ابتدائی تجربات نے اسے سوویت بحریہ کے لئے ایک اہم ہتھیار بنایا۔[4]
حالیہ تنازعات
ترمیمپی-500 بازالٹ کو مختلف دفاعی مشقوں میں استعمال کیا گیا ہے اور اس کے جدید گائیڈنس سسٹمز نے اسے عالمی سطح پر اہم بنا دیا ہے۔ یہ میزائل روسی، یوکرینی اور بھارتی بحریہ کے لیے ایک اہم اثاثہ ہے اور آج بھی اس کی اہمیت برقرار ہے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ P-500 Bazalt Cruise Missile, Missile Threat, Center for Strategic and International Studies, 2023. [1][مردہ ربط]
- ↑ P-500 Bazalt Development, Jane's Defence Weekly, 1976. [2]
- ↑ P-500 Bazalt Missile, Global Security, 2023. [3][مردہ ربط]
- ↑ P-500 Bazalt Test Launches, TASS Russian News Agency, 1978. [4]