پی ایم کیئرز فنڈ (انگریزی: PM CARES Fund) در حقیقت پرائم منسٹرز ایسیسٹنس اینڈ ریلیف اِن ایمرجنسی سیچوئیشنز فنڈ یا وزیر اعظم کا ہنگامی حالات میں امداد و راحت چندہ کا مخفف ہے۔ اس کی تخلیق 27 مارچ 2020ء کو ہوئی۔ اس کا مقصد ملک میں تیزی سے ابھر رہی کووڈ 19 کی عالمی وبا کا مقابلہ کرنا اور مصیبت زدہ عوام کو راحت پہنچانا، وبا کو روکنا، اس طرح کی مستقبل کی وباؤں کا مقابلہ کرنا تھا۔ حالاں کہ چندے کی دستاویز سازی عوام کے آگے نہیں رکھی گئی، حکومت ہند نے بیان دیا ہے کہ ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی اس کے چندے کے صدر نشین ہیں اور اس کے ٹرسٹیوں میں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، وزیر داخلہ امیت شاہ اور وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن ہیں۔[1][2][3]

اس الگ سے تخلیق کردہ چندے سے متعلق حزب اختلاف کی جماعتوں نے کئی سوالات پیش کیے ہیں کہ اس کی ضرورت کیا ہے جب کہ پرائم منسٹرز نیشنل ریلیف فنڈ پہلے سے موجود ہے جو آفات سماوی اور ہنگامی حالات کے لیے چندے جمع بھی کرتا ہے اور خرچ بھی کرتا ہے۔ چندے سے متعلق ایک معلومات طلبی کی درخواست پر پی ایم کیئرز فنڈ کے ذمے داروں نے وضاحت کی وہ ایک عوامی ادارہ نہیں ہے اور اس طرح وہ حق معلومات قانون کے دائرے میں نہیں آتا۔[4] پی ایم کیئرز فنڈ کی کار کردگی کو کئی گوشوں سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا کیوں کہ اس کی مدد سے جاری کردہ طبی امدادی مواد ناقص پایا گیا۔ مئی 2021ء میں ممبئی ہائی کورٹ نے از خود ریاست مہاراشٹر میں کووڈ 19 کے پیش نظر فنڈ کے تحت فراہم کیے گئے 150 میں سے 113 ناقص وینٹی لیٹروں کے معاملے پر اپنی تشویش ظاہر کی۔ اس کے مرکزی حکومت نے اپنے دفاع میں کہا کہ یہ آلات میک ان انڈیا کے تحت بنائے گئے ہیں نا کہ پی ایم کیئرز فنڈ اور اس بارے میں کوئی تحریری شکایت موصول نہیں ہوئی۔ عدالت نے متاسفانہ انداز میں نوٹ کیا کہ ایک سنگین خامی کو درست کرنے کی بجائے حلفنامہ وینٹی لیٹر ساز کا دفاع کر رہا ہے۔[5] فنڈ کی راز داری کو لے کر بھی عوام میں کافی تشویش پائی جاتی ہے۔ اسی وجہ سے جب آسٹریلوی تیز رفتار گیند باز پیٹ کیومنز (Pat Cummins) نے اپنے ٹویٹر کھاتے سے یہ اعلان کیا کہ وہ بھارت کے پی ایم کیئرز فنڈ کو $50,000 دے رہا ہے، تب ملک کے ٹویٹر صارفین نے جہاں کرکٹ کھلاڑی کے جذبۂ انسانی ہمدردی کو سراہا، وہیں اس چندے میں رقم کے دیے جانے پر تشویش کا اظہار کیا کیوں کہ چندے کا کوئی احتسابی نظام (آڈٹ سسٹم) موجود نہیں ہے۔[6]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Divyanshu Dutta Roy (مدیر)۔ "PM Modi Announces New COVID-19 Fund, Gets Rs 25 Crore From Akshay Kumar"۔ NDTV۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 مارچ 2020 
  2. "People urged to donate generously in PM CARES fund; PM Modi says every contribution matters"۔ newsonair.com۔ 29 مارچ 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 مارچ 2020 
  3. "PM Narendra Modi announces PM-CARES fund to fight coronavirus outbreak"۔ Business Standard India۔ PTI۔ 2020-03-29۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 مارچ 2020 [مردہ ربط]
  4. PM-CARES Fund 'Not a Public Authority', Doesn't Fall Under RTI Act: PMO
  5. Coronavirus: Bombay HC raps Centre for defending faulty ventilators under PM CARES
  6. "Oh No! Not PM Care Funds" Here's how twitter users reacted to Pat Cummins' PM Cares Funds donation