پی ٹی اوشا (انگریزی: P. T. Usha) بھارت کی مشہور ایتھلیٹ ہے۔ وہ کھیل کی دنیا سے 1979ء جڑی ہیں۔ وہ سال 1992ء کے اولمپک کھیلوں میں گولڈ میڈل کی فاتح رہی ہیں۔ بھارت کی کامیاب رنر ہونے کی وجہ سے پی ٹی اوشا کو سال 1983ء میں ارجن ایوارڈ اور 1985ء میں پدم شری اعزاز سے نوازا جاچکا ہے ۔ وہ ایشیا ایتھلیٹکس اسو سی ایشن کی رکن بھی مقرر ہوئی ہیں[1]۔

پی ٹی اوشا
 

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (ملیالم میں: Pilavullakandi Thekkeraparambil Usha ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 27 جون 1964ء (60 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قد
وزن
عملی زندگی
پیشہ ایتھلیٹکس مقابلہ باز   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ملیالم   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نوکریاں بھارتی ریلوے   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھیل ایتھلیٹکس   ویکی ڈیٹا پر (P641) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھیل کا ملک بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P1532) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 پدم شری اعزاز برائے کھیل   (1985)
ارجن ایوارڈ   (1983)  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں


بھارت میں کھیلوں کے ذمے داروں کی عدم دلچسپی ترمیم

2019ء میں کھیلوں کے قومی دن کے موقع پر منعقدہ تقاریب میں ٹینس ستارہ ثانیہ مرزا کی تصویرکے ساتھ پی ٹی اوشا کے نام نے تمام کو حیرت زدہ کر دیا تھا۔ اس حرکت پر آندھرا پردیش کے وشاکھاپٹنم کے عہدیداروں پر مختلف گوشوں سے نکتہ چینی کی گئی۔وشاکھابیچ روڈ پر سرکاری طور پر لگائے گئے بینر پر لگائی گئی غلط تصویر کے نتیجہ میں اس بینر کو دیکھنے والوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ اس سے لوگ ملک میں کھیلوں سے متعلق ملک کے ارباب مجاز کی عدم دلچسپی کی طرف بھی اشارہ کیا۔[2]

سوانحی فلم ترمیم

پی ٹی اوشا پر ایک سوانحی فلم کا بھی منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اس کے لیے اولًا پرینکا چوپڑا کو اوشا کے کردار کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ تاہم بعد میں یہ رول کیٹرینا کیف کو دیا گیا ہے۔[3]


مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم