چترال ضلع
اس مضمون یا قطعے کو ضلع چترال میں ضم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ |
۔ صوبہ سرحدو ای ضلع۔ چترال پاکستانو انتہائي شمالي کونا واقع شیر۔ ھیہ ضلع ترچ میرو آوانا واقع شیر ھیہ زوم سلسلہ کوہ ہندوکشوژنگ ترین زوم شیر۔ ھیہ ضلعو سرحد افغانستانو واخانو پٹیو ملاو بویان ہے پٹی ھیہ ضلعو وسط ایشو ممالکان(ملکھان) ساری جدا کورویان۔ رياستو ھیہ حصو آچہ ضلعو درجو دیونو ہوئے۔ وا ھیہ ضلعو صوبہ سرحدو ملا کنڈ ڈويژنو سوم منسلک کورونو ہوئے۔ تان منفرد جغرافيائي محلِ وقوعو وجہیں دیتی ھیہ ضلعو رابطہ ملکھو(ملک) ديگر علاقان ساری تقريبا پونج مسہ پت منقطع بہچوران۔ تان مخصوص پُر کشش ثقافتو وار پُر اسرار ماضيو حوالو سورا ضلع چترال تان جُداگانہ حيثّيتو وجہیں سياحتو نقطہءنظرا دی کھافی(کافي) اہميّيت اختيار کوری شیر۔ افعانستانو ژنگو(جنگ افغانستان) دورانی تان مخصوص جغرافيائي حيثيتو وجہین دیتی چھترارو(چترال)اہميّت ميں مزيد اضافہ ہوئے۔ موجودہ دورا وسطي ايشيائي مسلم ملکھان(ممالک) آزادی ھیہ ضلعواہميتو کھافی(کافي) اُجاگر آریر۔ رقبو لحاظا ھيہ صوبو سفوسار لوٹ ضلع شیر۔
چترال-چھترار | |
---|---|
Ataliq bazaar, Chitral | |
ملک | پاکستان |
Province | NWFP |
Municipal Corporation | 1969 |
رقبہ | |
• کل | 14,850 کلومیٹر2 (5,730 میل مربع) |
بلندی | 1,100 میل (3,600 فٹ) |
آبادی (2006) | |
• کل | 20,000 |
منطقۂ وقت | PST (UTC+5) |
ٹیلی فون کوڈ | 0943 |
ویب سائٹ | http://groups.yahoo.com/group/khowaracademy
http://www.chitraltoday.com (Chitral Today) www.chitraltimes.com |
چھترار(چترال) پاکستانو قدیمی لوک و تاریخی ورثو حامل شیر،بادشاہ منیر بخاری کے مطابقا چھترارا( چترال) 17 شینی وا ھیہ ضلعو کھل(کل) آبادی چھور لاکھ نفوسان سورامشتمل شیر ،لیکن چھترارار تعلق لاکھاک اردواوچے کھوار زبانونوجواں ادیب، شاعر، محقق وا صحافی رحمت عزیز چترالی چھترارازبانن تعداد جوہچھور نیوشی اسور وا کھوار اکیڈمی دی ہے لوئو تصدیق کوری اسور۔
کھوار(چترالی زبان)
ترمیمھیہ ضلعو رویان زبان کھوار شیر۔ اکثریت مسلمانانن شیر لیکن وادی کالاش (کافرستان) کہ ھوتے کلاشگوم دی رونوبویان ہے غیر مسلم دی آباد اسونی۔ کھوار اکیڈمیو صدر رحمت عزیز چترالیو تحقیقو مطابقا چھترارااوچے کالاشگوما(وادی کالاش) اہل سنت، اسمعیلیہ اوچے کالاش (کافر) آباداسونی۔
ادبی تنظیم
ترمیم- کھوار اکیڈمی (اکادمی برائے تحقیق چترالی زبانیں)
- انجمن ترقی کھوار چترال
- کھوار اہل قلم۔ کھوار اہل قلم ݯھترارو ای لوٹ ادبی تنظیم۔ ہورو 15 اکتوبر 2014 ساوزینو بیتی اوشوے۔ ہمونیہ پت ہورو ای مرکزی حلقہ ای کھوار اہل قلم حلقہ پشاور و کھوار اہل قلم حلقہ گرم چشمہ و بیریو ملکہ اساک برارگینیان کھوار اہل قلم حلقہ اوور سیز دی شیر، ہمی حلقہ جاتان شکلہ دنیو کونہ کونہ اسیرو ݯھتراری ہیہ تنظیمہ شامل بیتی اسونی ہمو ممبرانان تعداد ای شورار دی زیاد۔ کھوار اہل قلم کندوری مشاعرہ ݯھترارہ کوریتاے۔ و ادبیات چترال نامہ رسالہ دی انگویان۔ و 2016 اکتوبری ݯھتراری سینیر شعرانتے ادبی ایوارڈ دی پراے۔
کھوار اہل قلمو عہدے دار ہمیت۔ محمد کوثر کوثر۔۔ چیرمین مسرت بیگ مسرت صدر اقرارالدین خسرو لوٹ سکتار (جنرل سیکریٹری ) محمد علی راحیل نایب صدر عطا الدین عطا نایب صدر دوم شیراز غریب/ شیراعظم ساحر فینانس سیکریٹری علاوالدین حیدری۔ اطلاعات ناصر علی تاثیر۔ جوائنٹ سیکریٹری ف رہاد خان ناشاد صدر حلقہ لٹکوہ عطاوالرحمن عدیم صدر حلقہ پشاور طاہرالدین شادان۔ صدر حلقہ اوورسیز
چھترارو نویوکو شھری نیزاک(شعرا)
ترمیمکھوار اکیڈمیوحالیہ سرومطابقا کھوار زبانو شھری نیزاکن(شعرا)تعداد ایک ہزاراری تجاوز کوری شیر۔ وا چھتراری شعران مجموعہ کلام دی شایع بونیان۔ چھترارو نویوکو شھری نیزاک(شعرا) ہمیت اسونی۔
بابا سیئر بابا ایوپ عنایت اللہ فیضی ذاکر محمد زخمی محمد عرفان عرفان گل نواز خاکی امین الرحمن چغتائی فضل الرحمن شاہد اقبال الدین سحر اقبال حیات عزیز الرحمن بیغش رحمت عزیز چترالی مولا نگاہ صفدرشاہ ساجد مسرت بیگ مسرت اقرارالدین خسرو محمد کوثر کوثر طاہرالدین شادان معیزالدین بہرام شیراز غریب ولی زمان مسرور فیض الباری بیگان جمشید حسین عارف سعادت حسین مخفی شیر اعظم ساحر رشید احمد راوی
شماريات
ترمیمچھترارو(چترال) ضلعوکُل رقبہ14850 مربع کلوميٹرشیر۔
ھیارا في مربع کلومیڑا 25 افراد آباد اسونی
سالی 2004-05 ضلعو آبادي 378000 اوشوئی
دیہی آباديو لوٹ ذریعہ معاش زراعت شیر۔
کُل قابِل کاشت رقبہ 22550 ھيکٹيرزشیر۔
مضمون چترال ضلع کا اردو ترجمہ
چترال پاکستان کے انتہائي شمالي کونے پر واقع ہے۔ یہ ضلع ترچ میر کے دامن میں واقع ہے جو سلسلہ کوہ ہندوکش کی بلند ترین چوٹی ہے۔ اس کي سرحد افغانستان کی واخان کی پٹی سے ملتی ہے جو اسے وسط ایشیا کے ممالک سے جدا کرتی ہے۔ رياست کے اس حصے کو بعد ميں ضلع کا درجہ ديا گيا۔ اور صوبہ سرحد کے ملا کنڈ ڈويژن سے منسلک کيا گيا۔ اپنے منفرد جغرافيائي محلِ وقوع کي وجہ سے اس ضلع کا رابطہ ملک کے ديگر علاقوں سے تقريباپانچ مہينے تک منقطع رہتا ہے۔ اپني مخصوص پُر کشش ثقافت اور پُر اسرار ماضي کے حوالے سے ملفوف چترال کي جُداگانہ حيثّيت نے سياحت کے نقطہءنظر سے بھي کافي اہميّيت اختيار کر لي۔ جنگ افغانستان کے دوران اپني مخصوص جغرافيائي حيثيت کي وجہ سے چترال کي اہميّت ميں مزيد اضافہ ہوا۔ موجودہ دور ميں وسطي ايشيائي مسلم ممالک کي آزادي نے اس کي اہميت کو کافي اُجاگر کيا۔ رقبے کے لحاظ سے يہ صوبہ کا سب سے بڑا ضلع ہے۔
چترال پاکستان کا قدیمی لوک و تاریخی ورثہ کا حامل ہے ،بادشاہ منیر بخاری کے مطابق چترال میں 17 زبانیں بولی جاتی ہیں اور اس کی کل آبادی چار لاکھ نفوس پر مشتمل ہے ،لیکن چترال سے تعلق رکھنے والے اردو اور کھوار زبان کے ممتاز ادیب، شاعر، محقق اور صحافی رحمت عزیز چترالی نے چترال میں بولی جانے والی زبانوں کی تعداد چودہ لکھئ ہے۔
کھوار
ترمیمیہاں کے لوگ کھوار نامی زبان بولتے ہیں۔ اکثریت مسلمانوں کی ہے لیکن کافرستان کے علاقے میں غیر مسلم میں بھی آباد ہیں۔ کھوار اکیڈمی کے صدر رحمت عزیز چترالی کے مطابق چترال اور کالاش میں اہل سنت، اسمعیلیہ اور کالاش کافر آباد ہیں۔
ادبی تنظیمیں
ترمیم- کھوار اکیڈمی (اکادمی برائے تحقیق چترالی زبانیں)
- انجمن ترقی کھوار چترال
چترال کے نمایاں شعرا
ترمیمکھوار اکیڈمی کے حالیہ سروے کے مطابق کھوار زبان کے شعرا کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔ اور شعرا کے مجموعہ کلام بھی شایع ہو رہے ہیں۔ چترال کے چند ممتاز شعرا مندرجہ زیل ہیں
- بابا سیئر
- بابا ایوپ
- عنایت اللہ فیضی
- ذاکر محمد زخمی
- عرفان اللہ عرفان
- گل نواز خاکی
- امین الرحمن چغتائی
- فضل الرحمن شاہد
- اقبال الدین سحر
- اقبال حیات
- عزیز الرحمن بیغش
- رحمت عزیز چترالی
- مولا نگاہ
- صفدرشاہ ساجد
- (مسرت بیگ مسرت *]
- [ اقرارالدین خسرو*]
- [فیض الباری بیگان *]
- [محمد شیراز غریب *]
شماريات
ترمیمچترال ضلع کا کُل رقبہ14850 مربع کلوميٹر ہے۔
یہاں في مربع کلومیڑ 25 افراد آباد ہيں
سال 2004-05ميں ضلع کي آبادي 378000 تھی
دیہی آبادي کا بڑا ذریعہ معاش زراعت ہے۔
کُل قابِل کاشت رقبہ 22550 ھيکٹيرزھے