چندر شیکھر آزاد
چندر شیکھر آزاد (انگریزی: Chandra Shekhar Azad، ہندی= चन्द्रशेखर आज़ाद)، (/t͡ʃʌnd̪ɾʌːɑːd/)، پیدائش: 23 جولائی، 1906ء - وفات: 27 فروری، 1931ء) ہندوستان کے مشہور انقلابی اور تحریک آزادی ہند کے كاركن تھے۔ وہ کاکوری ڈکیتی میں رام پرساد بسمل کے ساتھ شامل تھے۔
چندر شیکھر آزاد | |
---|---|
(ہندی میں: चन्द्रशेखर आज़ाद) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (متعدد زبانیں میں: Chandrashekhar Tiwari) |
پیدائش | 23 جولائی 1906[1] |
وفات | 27 فروری 1931 (25 سال)[1] الہ آباد، اتر پردیش، برطانوی ہند |
وجہ وفات | شوٹ |
طرز وفات | خود کشی |
شہریت | ![]() |
عملی زندگی | |
پیشہ | انقلابی |
تحریک | تحریک آزادی ہند |
درستی - ترمیم ![]() |
حالات زندگیترميم
چندر شیکھر آزاد 23 جولائی، 1906ء کو موضع پھلورہ، جھابوا ضلع، مدھیہ پردیش، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ ان کے باپ دادا ابتدا سے موضع بدرکا ضلع اناؤ، اترپردیش کے باشندے تھے۔ بنارس سنسکرت کالج اور بعد ازاں کاشی ودیا پٹھ کے طالبِ علم رہے۔ 1921ء کی تحریک عدم تعاون میں شریک ہوئے۔ انہیں 15 برس کی عمر میں گرفتار کر لیا گیا[2] اور بید کی 15 ضربوں کی زا دی گئی۔ رہا ہونے پر انہیں کمسن مجاہد کے نام سے خوش آمدید کہا گیا۔ 1922ء میں ہندوستانی انقلابی پارٹی میں شامل ہوئے۔ سوشلسٹ ریپلکن فوج کے رکن تھے۔انہوں نے متعدد انقلابی معرکوں میں حصہ لیا جن جن میں کاکوری میل ڈکیتی کا واقعہ بہت مشہور ہوا۔ اس واقعہ کے بعد پولیس نے انہیں مفرور قرار دے دیا۔ پولیس ان کی ٹوہ میں لگ گئی۔ ان کی گرفتاری کے لیے بیس ہزار روپیہ کے انعام کا اعلان کیا گیا۔ کئی سال تک روپوش رہے۔ 8 ستمبر 1928ء کو دہلی میں انقلابی پارٹی کے ایک اجلاس میں شریک ہوئے۔ ان کو ہندوستان کی سوشلسٹ ریپبلکن ایسوسی ایشن کے ملٹری ڈویژن کا کمانڈر مقرر کیا گیا۔ لالہ لاجپت رائے کی موت کا انتقام لینے کی غرض سے انہوں نے لاہور میں مشہور انقلابی بھگت سنگھ اور شیو رام راج گرو کے تعاون سے برطانوی پولیس سپریٹنڈنٹ جے اے اسکاٹ کو قتل کرنے کی سازش منظم کی۔ اسکاٹ بچ گیا، لیکن اسسٹنٹ سپریٹنڈنٹ پولیس جے پی سانڈر ہلاک ہو گیا۔ انہوں نے 18 اپریل 1929ء کو دہلی مرکزی قانون ساز اسمبلی میں بم اور اشتہار پھینکنے کا منصوبہ بنایا۔ تقریباً دو سال وہ پولیس کی گرفتاری سے بچنے میں کامیاب رہے۔ ایک ساتھی کی غداری کی وجہ سے 27 فروری 1931ء کو الہٰ آباد کے الفریڈ پارک میں پولیس نے انہیں گھیر لیا۔ انہوں نے دونوں ہاتھوں میں پستول لیے ہوئے ایک بڑی پولیس پارٹی کا تن تنہا ڈٹ کر مقابلہ کیا، پولیس کے کئی سپاہیوں اور برطانوی پولیس سپریٹنڈنٹ ناٹ پادر اور ہندوستانی پولیس آفیسر بشیشور سنھ کو ہلاک کر دیا۔ پولیس مقابلے میں ایک بازو اور پاؤں گولیوں سے چھلنی ہو جانے کے بعد وہ ہلاک ہو گئے۔[3][4]
مزید دیکھیےترميم
حوالہ جاتترميم
- ^ ا ب دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Chandrasekhar-Azad — بنام: Chandrasekhar Azad — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
- ↑ شہیدانِ آزادی (جلد اول)، چیف ایڈیٹر: ڈاکٹر پی این چوپڑہ، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی، 1998ء، ص 21
- ↑ شہیدانِ آزادی (جلد اول)، ص 22
- ↑ چندر شیکھر آزاد، دائرۃالمعارف برطانیکا آن لائن