چوبولا ،شمالی ہندوستان اور پاکستان کی شاعری میں چار مصرعوں کا گیت ہے، جسے اکثر لوک گیتوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔[1]یہ زیادہ تر ہندی زبان میں استعمال ہوتا ہے۔[2]

چوبولا چھند

ترمیم

چوبولا چھند،وہ بحر یا وزن ہے جس میں چوبولا صنفِ سخن نظم کی جائے۔[3]

مثال

ترمیم

راجا ہوں میں قوم کا اور اِندر میرا نام

بِن پریوں کی دید کے مُجهے نہیں آرام

میرا سنگلدیپ میں مُلکوں مُلکوں راج

جی میرا ہے چاہتا کہ جلسہ دیکھوں آج

-اندر سبھا

حوالہ جات

ترمیم
  1. "چوبولا"۔ اردو آئنسی 
  2. "چوبولا کا معنیٰ اور مطلب"۔ اردو گاہ۔ فرہنگِ آصفیہ 
  3. "چوبولا چھند"۔ اُردُو لُغت۔ 08 ستمبر 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 ستمبر 2022