چودھری عبد الرشید (7 جنوری 1941ء-1 مئی 2024ء)، پاکستانی نژاد انگریز سیاست دان تھے جنہوں نے برمنگھم کے لارڈ میئر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔[1][2][3] وہ برمنگھم شہر کےبورڈسلے وارڈ کی نمائندگی کرنے والے تین کونسلروں میں سے ایک تھے۔ [4]

چودھری عبد الرشید
معلومات شخصیت
پیدائش 7 جنوری 1941ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ڈڈیال   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 1 مئی 2024ء (83 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی یونیورسٹی آف وولورہیمپٹن   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

پس منظر

ترمیم

رشید 7 جنوری 1941ء کوڈڈیال ، جموں و کشمیر، برطانوی ہندوستان (جو اب آزاد کشمیر ، پاکستان میں ہے) میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے رٹہ مڈل اسکول میں تعلیم حاصل کی اور 1954ء میں تیرہ سال کی عمر میں اسکول چھوڑ دیا۔ 1955ء میں وہ برطانیہ ہجرت کر گئے جہاں انہوں نے شمالی ساحلی شہر ورکنگٹن کمبریا میں ساڑھے سات سال تک کام کیا۔ [5][6]

مارکیٹ ٹریڈر کے طور پر کام کرتے ہوئے انہوں نے ورکنگٹن کالج آف فارورڈ ایجوکیشن میں تعلیم حاصل کی۔ مئی 1962ء میں وہ پاکستان واپس آئے جہاں انہوں نے اپنی بیوی شفقت سے ملاقات کی اور شادی کی۔ 1963 میں انہوں نے برمنگھم میں ایک مقامی انجینئرنگ فرم جارج ایچ ہیوز کے ڈرائنگ آفس میں کام شروع کیا۔ رشید نے عوامی زندگی میں اپنے کام کا آغاز 1980ء میں کیا جب انہیں ایسٹ برمنگھم کمیونٹی ہیلتھ کونسل میں خدمات انجام دینے کے لیے مقرر کیا گیا۔ اس کی وجہ سے 1982ء میں ان کی مشرقی برمنگھم ہیلتھ اتھارٹی میں تقرری ہوئی جہاں انہوں نے 1985ء تک خدمات انجام دیں۔ 1982ء میں وہ مجسٹریٹ بھی بنے۔ رشید نے 1980ء کی دہائی کے اوائل میں سمال ہیتھ کمیونٹی لاء سینٹر میں خدمات انجام دیں اور اس کے چیئرمین کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ [7]

کونسلر

ترمیم

مئی 1987ء میں، رشید سمال ہیتھ وارڈ سے برمنگھم سٹی کونسل کے لیے منتخب ہوئے۔ انہوں نے وولور ہیمپٹن یونیورسٹی سے سوشل سائنس کی ڈگری کے لیے اپنے آخری امتحانات میں بیٹھنے سے صرف ایک ماہ قبل یہ نشست جیتی تھی۔ کونسلر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے ہوئے انہوں نے بلیک کنٹری ٹاؤن ڈڈلی میں کونسل کمیونٹی سوشل ورکر اور رابطہ افسر کی حیثیت سے کام کیا۔ اس دوران انہوں نے بلیک کنٹری ٹاکنگ اخبار، ڈڈلی کونسل آف فیتھز اور ڈڈلی ون ورلڈ میں بھی خدمات انجام دیں۔ 2000ء میں، خراب صحت کی وجہ سے رشید نے مقامی حکومت کی خدمت سے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لے لی۔ 2002ء میں انہوں نے جہاں سے چھوڑا تھا وہاں سے اٹھایا اور اس کے بعد برمنگھم فیملی ہاؤسنگ ایسوسی ایشن، سینٹ پیٹرز (سالٹلی ہاؤسنگ ایسوسیشن) کے بورڈ، میتھیو بولٹن کالج کے گورنر اور ریجنٹس پارک پرائمری اسکول کے گورنر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ [8] رشید نے 2004ء میں دوبارہ سیاست میں قدم رکھا اور نیچلز وارڈ کے تین کونسلروں میں سے ایک کے طور پر منتخب ہوئے۔ ان کا عہدہ 2022ء میں ختم ہوا۔ [4][9]

لارڈ میئر

ترمیم

مئی 2008ء میں، رشید کو برمنگھم کے لارڈ میئر مقرر کیا گیا۔ اگلے سال انہوں نے ڈپٹی لارڈ میئر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ [10] 2009ء میں، رشید برطانیہ کے خارجہ اور دولت مشترکہ کے دفتر کی مالی اعانت سے چلنے والی انسداد دہشت گردی کی ٹیلی ویژن مہم میں نظر آئے۔ وہ قابل ذکر برطانوی مسلمان کے ساتھ لارڈ میئر کے کردار میں نظر آئے۔ ان کی زندگی کی کہانی 2010 ءمیں تیار کردہ ایک دستاویزی فلم میں پیش کی گئی تھی۔[11]

وفات

ترمیم

رشید 83 سال کی عمر میں یکم مئی 2024 ءکو انتقال کر گئے۔ [12][13]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "New counter-terrorism campaign"۔ BBC News۔ 2009-02-05۔ 06 اگست 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 اگست 2017۔ The commercials will include Chauhdry Abdul Rashid, Birmingham's Lord Mayor 
  2. Neil Elkes (2008-05-21)۔ "Birmingham has a new Lord Mayor"۔ Birmingham Mail۔ 06 اگست 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 اگست 2017 
  3. "High-powered dinner for new boss of Jaguar"۔ Coventry Telegraph۔ 2014-04-23۔ 06 اگست 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 اگست 2017۔ Other guests included the Lord Mayor of Birmingham Cllr Chaudhry Rashid 
  4. ^ ا ب Birmingham City Council۔ "Councillor Chauhdry Rashid JP | Bordesley Green Ward | Labour Party | Birmingham City Council"۔ www.birmingham.gov.uk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2018 
  5. Documentary Film https://www.youtube.com/watch?v=9Br_912ZRyk
  6. Birmingham Post (2009-04-16)۔ "Birmingham Lord Mayor in cancer pledge"۔ birminghampost۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2018 
  7. Editor (2024-05-01)۔ "Tributes were paid today to Chauhdry Abdul Rashid, a former Lord Mayor of Birmingham who has passed away ⋆ Birmingham Times"۔ Birmingham Times (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مئی 2024 
  8. Birmingham Post (2009-04-16)۔ "Birmingham Lord Mayor in cancer pledge"۔ birminghampost۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2018 
  9. James Rodger (2018-05-08)۔ "Every Birmingham local election 2018 result in full"۔ birminghammail۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2018 
  10. "Birmingham Lord Mayor to visit Pakistan and Bangladesh"۔ 2008-08-21۔ 08 اکتوبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2018 
  11. "New counter-terrorism campaign" (بزبان انگریزی)۔ 2009-02-15۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2018 
  12. "Tributes paid following death of ex Lord Mayor of Birmingham who 'taught by example'"۔ Yahoo News (بزبان انگریزی)۔ 2024-05-01۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مئی 2024 
  13. "Tributes paid following death of ex Lord Mayor of Birmingham who 'taught by example'"۔ Birmingham Live۔ 1 May 2024۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مئی 2024