چیتن آنند (انگریزی: Chetan Anand) بھارت کے ایک ہندی فلم پروڈیوسر، منظر نویس اور ہدایت کار تھے، جن کی پہلی فلم نیچا نگر کو 1946ء میں کان فلم فیسٹیول میں گراں پری پرائز (اب گولڈن پام) سے نوازا گیا تھا۔ بعد میں انھوں نے 1949ء میں اپنے چھوٹے بھائی دیو آنند کے ساتھ مل کر نوکتن فلز کی بنیاد رکھی۔ [8] وہ دیو آنند اور وجے آنند کے بڑے بھائی ہیں۔ ان کی چھوٹی بہن شیل کانتا کپور ہندی اور انگریزی فلم ہدایت کار شیکھر کپور کی والدہ ہیں۔

چیتن آنند (ہدایت کار)
 

معلومات شخصیت
پیدائش 3 جنوری 1915ء [1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور [4]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 6 جولا‎ئی 1997ء (82 سال)[5]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ممبئی   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)
بھارت (26 جنوری 1950–)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ اوما آنند   ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد کیتن آنند   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
عملی زندگی
مادر علمی گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ فلم ساز ،  فلم ہدایت کار [6]،  اداکار [6]،  منظر نویس   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
فلم فیئر اعزاز برائے بہترین کہانی (برائے:Kudrat ) (1982)[7]  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حوالہ جات

ترمیم
  1. تاریخ اشاعت: 1994 — صفحہ: 10 — ISBN 978-0-948911-40-8Directory of Indian Film-makers and Films
  2. Directory of Indian Film-makers and Films
  3. Directory of Indian Film-makers and Films
  4. ربط: https://d-nb.info/gnd/137815492 — اخذ شدہ بتاریخ: 15 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
  5. تاریخ اشاعت: 1997 — Business India اور BusinessIndia
  6. ربط: https://d-nb.info/gnd/137815492 — اخذ شدہ بتاریخ: 24 جون 2015 — اجازت نامہ: CC0
  7. https://www.cinestaan.com/articles/2021/apr/3/29319/40-years-of-kudrat-1981-chetan-anand-s-meticulously-crafted-reincarnation-thriller
  8. "With Navketan Films, Anand brothers among Bollywood's first families"۔ دی اکنامک ٹائمز۔ 5 دسمبر 2011