چیرالا
چیرالا (انگریزی: Chirala) بھارت کا ایک رہائشی علاقہ ہے جو بارت کی ریاست آندھرا پردیش میں کے پرکاسم ضلع میں ایک بلدیہ واقع ہے [1][2] اور چیرالا منڈل کا ہیڈ کوارٹر بھی ہے۔[3]
చీరాల | |
---|---|
قصبہ (بلدیہ) | |
سرکاری نام | |
ملک | بھارت |
ریاست | آندھرا پردیش |
ضلع | پرکاسم |
رقبہ | |
• کل | 13.30 کلومیٹر2 (5.14 میل مربع) |
بلندی | 4 میل (13 فٹ) |
آبادی (2011) | |
• کل | 87,200 |
زبانیں | |
• دفتری | تیلگو زبان |
منطقۂ وقت | بھارتی معیاری وقت (UTC+5:30) |
ڈاک اشاریہ رمز | 523 xxx |
رمز ٹیلی فون | +91–8594 |
ویب سائٹ | Chirala Municipality |
وجہ تسمیہ
ترمیمچیرالا کو شیراپوری بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہاں کے سمندر کا پانی دودھیہ نظر آتا ہے۔ چیرا کے اصل معنی ساڑی ہے اسی اس شہر کو چیرالا کہا جاتا ہے۔[4]
جغرافیہ
ترمیمچیرالہخلیج بنگال کے ساحل پر سطح سمندر سے 3 میٹر (9.8 فٹ) کی اونچائی پر واقع ہے۔ اس کی جغرافیائی جہت 15°49′29″N 80°21′08″E / 15.8246°N 80.3521°E ہے۔[5]
آب و ہوا
ترمیمیہاں کا درجہ حرارت نسبتا گرم ہے۔ پورے کا اوسط درجہ حرارت 28.5 °C (83.3 °F) ہے۔خلیج بنگال پر واقع ہونے کی وجہ سے موسم سرما سرد اور موسم گرما نیاہت گرم ہوتا ہے۔ اس کی جغراجیائی وققع کی وجہ سے یہاں جنوب مغربی مانسون اور شمال مشرقی مانسون دونوں آتے ہیں۔[6]
حکومت
ترمیمچیرالہ ایک درجہ اول کا بلدیہ ہے۔ اس کی کی تاسیس 1 اپریل 1948ء کو ہوئی تھی اس کا کل رقبہ 13.57 مربع کلومیٹر ہے اور کل 33 الیکشن وارڈ ہیں۔
معاشیات
ترمیمیہاں کپڑوں کی بنائی کا کام بہت بڑے پیمانے پر ہوتا ہے اور اسی کیے یہاں کی ساڑیاں بھی مشہور ہیں۔[7]
شماریات
ترمیمبھارت میں مردم شماری، 2011ء کے مطابق شہر کی کل آبادی 172,826 ہے جس میں 85,735 اور 87,091 خواتین ہیں۔[8]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "District Census Handbook – Prakasam" (PDF)۔ Census of India۔ صفحہ: 16–17, 44۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جنوری 2015
- ↑ "Guntur District Mandals" (PDF)۔ Census of India۔ صفحہ: 141,175۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جنوری 2015
- ↑ انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Chirala"
- ↑ "About Chirala Municipality"۔ chirala.cdma.ap.gov.in (بزبان انگریزی)۔ 23 نومبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 جولائی 2017
- ↑
- ↑ "CLIMATE: CHIRALA"۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 فروری 2016
- ↑ S Murali (14 اکتوبر 2015)۔ "Chirala weavers upbeat over heavy procurement orders"۔ The Hindu۔ Chirala۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 مارچ 2016
- ↑ http://www.censusindia.gov.in/pca/SearchDetails.aspx?Id=669574
|
|