چیکو
چیکو | |
---|---|
چیکو کا درخت
| |
صورت حال | |
! colspan = 2 | حیثیت تحفظ | |
کم تشویشناک انواع[1] |
|
اسمیاتی درجہ | نوع |
جماعت بندی | |
جماعت: | Magnoliopsida |
طبقہ: | Ericales |
خاندان: | Sapotaceae |
جنس: | چیکو[2] |
نوع: | M. zapota |
سائنسی نام | |
Manilkara zapota[3] Pieter van Royen ، 1953 | |
سابق سائنسی نام | Achras zapota |
| |
درستی - ترمیم |
چیکو کا نباتاتی نام manilkara zapota ہے۔ اسے انگریزی میں sapodilla کہتے ہیں۔ اس کا چھلکا آلو کی طرح ہوتا ہے۔ اس میں دو سے لے کر دس تک کالے بیج ہوتے ہیں۔ یہ گول یا بیضوی، یعنی ایک طرف سے نوکدار شکل میں ہوتے ہیں۔ چیکو کا درخت سال میں دو مرتبہ پھل دیتا ہے۔ اس کا ذائقہ میٹھا اور دار چینی جیسا جب کہ شکل سیب اور ناشپاتی جیسی ہوتی ہے۔ چیکو کا ایک درخت سال میں دو ہزار پھل دیتا ہے۔
اگر یہ کچا ہوتا ہے تو اس کا ذائقہ کسیلا ہوتا ہے جب کہ مکمل پکے ہوئے چیکو میٹھے ہوتے ہیں۔ چیکو غذائی ریشے سے بھرپور ہوتے ہیں۔ ایک سو گرام چیکو میں 5.6 گرام ریشے ہوتے ہیں۔ چیکو میں وٹامنز مثلاً فولیٹ (folate) اور نیاسین معدنیات مثلاً پوٹاشیم (potassium)، جست، فولاد اور صحت بخش غیر تکسیدی اجزاء شامل ہوتے ہیں۔ چیکو میں وٹامن سی (vitamin C) کی بڑی مقدار ہوتی ہے جب کہ وٹامن اے (vitamin A) بھی اس میں بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے۔
چیکو نامیاتی اجزاء کے ساتھ مکمل غذا ہے جو صحت کو بہتر بنانے کے لیے انتہائی بہترین ہے۔ اس میں کولیسٹرول اور سوڈیم (Cholesterol And Sodium) بہت کم ہوتے ہیں۔ اس کے استعمال سے وزن میں کمی ہوتی ہے۔ چیکو دسمبر سے لے کر مارچ تک آسانی سے دستیاب ہوتے ہیں جب کہ اس کے عروج کا موسم فروری سے اپریل، اکتوبر اور دسمبر کا ہوتا ہے۔
چیکو کے چند قیمتی فوائد
ترمیمماہرین کی جانب سے چیکو نظر میں بہتری کے لیے انتہائی مفید قرار دیا گیا ہے کیونکہ اس میں وٹامن اے موجود ہے-
چیکو جسم کو بھرپور توانائی فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے کیونکہ اس میں گلوکوز کی بھاری مقدار موجود ہوتی- ایتھلیٹ کو چیکو کا استعمال ضرور کرنا چاہیے
عمل انہضام کے نظام میں بہتری لاتا ہے ساتھ ہی ہر قسم کے درد سوزش کو کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے-
چیکو میں پایا جانے والے غذائی اجزا اور غذائی ریشہ بہت سے اقسام کے کینسر سے محفوظ رکھتا ہے-
ہڈیوں کو مضبوطی فراہم کرتا ہے کیونکہ اس میں کیلشیم٬ آئرن اور فاسفورس کی اضافی مقدار پائی جاتی ہے- چیکو قبض کے مرض سے بھی نجات دلاتا ہے اور ساتھ دیگر انفیکشن سے بھی محفوظ رکھتا ہے- چیکو خون کو روکنے کی خصوصیات بھی رکھتا ہے اور اس کا استعمال بواسیر اور زخموں سے رسنے والے خون میں کمی لانے کے لیے بھی استعمال کی جاتی ہیں- چیکو سے نکلنے والے بیج کا اگر پیسٹ بنا کر کیڑے کے کاٹے کی جگہ پر لگایا جائے تو آرام ملتا ہے- چیکو انسانی جسم میں داخل ہونے والے متعدد جراثیموں سے بھی محفوظ رکھتا ہے- اور اس میں پایا جانے والا وٹامن سی پوٹاشیم٬ فولیٹ اور فاسفورس کے آزاد زرات کو خارج کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے- یہ پھل اسہال کے مرض کے لیے بھی انتہائی مفید ہے اور اس سے پیچش کے خاتمے کے لیے بھی کافی مدد ملتی ہے-
اس پھل کے کھانے سے اعصاب پرسکون ہوجاتے ہیں اور دباؤ کا خاتمہ ہوجاتا ہے جس کے باعث ذہنی صحت میں بہتری آتی ہے- بے چینی اور ڈپریشن میں مبتلا افراد کو اس کا استعمال ضرور کرنا چاہیے- چیکو گردے اور مثانے کی پتھری کی خارج کرنے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے اور گردوں کے دیگر بیماریوں سے بھی تحفظ فراہم کرتا ہے- یہ پھل وزن میں کمی لاتا ہے جس کے باعث انسان موٹاپے کا شکار ہونے سے بچ جاتا ہے- چیکو میں پایا جانے والا میگنیشیم خون اور خون کی نسوں کے لیے انتہائی مفید ہے جبکہ اس میں موجود پوٹاشیم بلڈ پریشر کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے-
کھانے میں مزید ار اور زود ہضم پھل چیکو بھورا ، میٹھا اور دانے دار ہوتا ہے۔ یوں تو اس پھل کا اصل رنگ ہرا ہے لیکن پکنے کے بعد اس کا رنگ بھورا ہوجاتاہے۔ چیکو کے اندر صحت کے لیے بے حد فائدے مند غذائی اجزاموجود ہیں۔ چیکو بال، جلد اور مجموعی طور پر انسانی جسم کے لیے بے حد فائدے مند ہے۔ اس میں ٹینتز، وٹامنز، فائبر اور چینی موجود ہوتی ہے ۔ اسے ایسے بھی کھایا جا سکتا ہے اور اس کے اسمو تھی اور ملک شیکس بھی بنائے جا سکتے ہیں۔
ٓآنکھوں کے لیے مفید
چیکو میں وٹامن اے موجود ہوتا ہے جو آنکھوں کے لیے بے حد مفید ہے۔ وٹامن اے کی کمی سے اکثر بچوں کی نظر کمزور ہو جاتی ہے۔ اس سے بچنے کے لیے ایسی غذائیں لینے کی ضرورت ہوتی ہے جن میں کثیر تعداد میں وٹامن اے موجود ہو۔ اس لیے چیکو ہر عمر کے فرد کو ہی استعمال کرنا چاہیے۔
چیکو جسم کو فوری انر جی فراہم کرتا ہے۔ اس میں موجود فریکٹو اس اور ا سکروس اسے توانائی سے بھر پور غذا بناتے ہیں۔ چیکو کو ناشتے یا اسنیک کے طور پر لینا مفید ہے۔
چیکو میں موجود ٹینتز اسے اینٹی انفلا میٹری یعنی سوزش دور کرنے والی خصوصیات دیتا ہے۔ اس سے درد دور ہو تا ہے اور جسم کی سوجن اترتی ہے۔ گٹھیا کے مریضوں کو چیکو کا استعمال کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ ایسی دیگر بیماریاں جن میں جسم کا کوئی حصہ یا ہڈیاں سوج جاتی ہوں چیکو کا استعمال فائدے مندثابت ہو سکتا ہے۔
کیلشیم سے بھر پور
چیکو میں آئیرن ، فاسفورس اور کیلشیم موجود ہوتا ہے۔ کیلشیم اور فاسفوس ہڈیوں کے بیرونی حصے کو مضبوط بناتا ہے۔ ان سے ہڈیوں کو قوت ملتی ہے اور وہ زیادہ بوجھ اٹھانے کے قابل بن جاتی ہے۔ دوسری طرف آئرن ہڈیوں کی اندرونی ساخت پر کام کرتے ہیں، ہڈیوں میں کیلشیم اسٹور کرنے میں مدد کرتے ہیں اور خون اور کولا جین پیدا کرتا ہے۔
حمل میں فائدے مند
یہ حاملہ خواتین کے لیے بھی بے حد مفید ہے۔ اس میں کا ربوہائیڈ ریٹس موجود ہوتے ہیں جو حاملہ عورتوں کو توانائی پہنچاتے ہیں۔ ساتھ ہی اس کا ذائقہ اور خوشبو متلی اور کمزوری کی کیفیت کو دور کرتے ہیں۔ ا سکے لیے علاوہ اس میں فائبر بھی پایا جاتا ہے جو جسم کو انفیکشن اور نقصان دہ جراثیم سے پاک رکھتا ہے۔ حاملہ خواتین کو نہ صرف حمل کے دوران بلکہ زچگی کے بعد بھی چیکو کو اپنی روز مرہ کی خوراک کا حصہ رکھنا چاہیے۔
دل اور خون کی شریانوں کے لیے
معدنی غذائی اجزا یعنی منرلز دل کے لیے بہت فائدے مند ہے۔ اس سے خون کی شریا نیں سٹریس فری ہو جاتی ہیں اور بلڈ پریشر نیچے آتا ہے۔ جس کی وجہ سے جسم میں خون کی روانی درست رہتی ہے۔ فولیٹ اور آئرن سے خون کے نئے خلیات پیدا ہوتے ہیں۔ پوٹا شیئم خون میں سوڈئیم کو بیلنس رکھتا ہے۔ بلڈ پریشر کو نارمل رکھتا ہے۔
چیکو ہمیشہ پکا ہوا خریدنا چاہیے۔ پھل کو ہاتھ لگا کر اگر نرمی محسوس ہو تو اس کا مطلب وہ پکا ہوا ہے۔ ا سکے رنگ سے بھی اس بات کا اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ پھل پکا ہوا ہے یا کچا ۔
کچّا چیکو
ترمیماگر چیکو ہرا ہے تو اس کا مطلب یہ پوری طرح سے پکا نہیں ہے۔ کچا چیکو ذائقے میں کڑوا بھی ہوتا ہے اور اس میں لیٹکس اور ٹینتز کی زیادہ مقدار صحت کے لیے نقصان دہ بھی ہو سکتی ہے۔ کچے چیکو سے منہ میں چھالے ، گلے میں سوزش، سانس لینے میں تکلیف اور خارش جیسی تکالیف ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔
احتیاطی تدابیر
ترمیمچیکو سے بہترین فوائد تب ہی حاصل ہو سکتے ہیں جب اسے پکا ہوا کھایا جائے- کچا پھل کھانا انتہائی نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے- کچا چیکو کھانے سے منہ کا السر٬ گلے میں کجھلی کا احساس اور سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہو سکتا ہے-
تصاویر
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ عنوان : The IUCN Red List of Threatened Species 2022.2 — بین الاقوامی اتحاد برائے تحفظ قدرت ٹیکسن شناخت: https://apiv3.iucnredlist.org/api/v3/taxonredirect/61964429 — اخذ شدہ بتاریخ: 3 جنوری 2023
- ↑ Manilkara
- ↑ "معرف Manilkara zapota دائراۃ المعارف لائف سے ماخوذ"۔ eol.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 نومبر 2024ء