ڈافٹ پنک
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
ڈافٹ پنک (انگریزی/فرانسیسی: Daft Punk) فرانس کے دو موسیقاروں، گی-مینوئیل ڈومم-کریسٹو (ولادت: 8 فروری 1972ء) اور ٹومس بونگلٹے (ولادت: 3 جنوری 1975ء)، پر مشتمل ایک الیکٹرانک موسیقی کا گروپ ہے۔ ڈافٹ پنک نے 1990ء کی دہائی میں فرانس کی ہاؤس تحریک کے دوران میں کافی شہرت حاصل کی اور آنے والے سالوں میں اپنی کامیابیوں کو برقرار رکھا۔
ڈافٹ پنک | ||
---|---|---|
ڈافٹ پنک وائرلیس فیسٹیول 2007ء میں فن کی ادائیگی کرتے ہوئے۔ بائیں سے دائیں: ٹومس بونگلٹے، گی-مینوئیل ڈومم-کریسٹو | ||
فنکار موسیقی | ||
اصناف موسیقی | ہاؤس | |
سرگرم دور | 1993–2021 | |
ریکارڈنگ کمپنی | سوما، ورجن | |
کردار منسوب | ڈارلن فینکس سٹارڈسٹ ٹوگیدر لنائیٹ کلب کرائیڈاجیم | |
ویب سائیٹ(یں) | http://daftalive.com/ http://daftpunk.com/ | |
حالیہ ارکان | ||
ٹومس بونگلٹے گی-مینوئیل ڈومم-کریسٹو |
ڈافٹ پنک نے کچھ ایسے گیت بھی تخلیق کیے جو فرانس کے ہاؤس منظرنامے میں بہت اہم تصور کیے جاتے ہیں۔ ایڈ بینگر ریکارڈز کے مالک پیڈرو ونٹر (المعروف بزی پی) نے 1996ء تا 2008ء ڈافٹ پنک کے مینیجر کے فرائض سر انجام دیے۔
تاریخ
ترمیمابتدائی سال
ترمیمٹومس بونگلٹے اور مینوئیل ڈومم-کریسٹو کی ملاقات پیرس کے ایک سیکنڈریاسکول لیسے کارنو میں ہوئی۔ دونوں میں دوستی ہو گئی اور بعد ازاں دوسروں کے ساتھ مل کر نمونے کے گیت ریکارڈ کیے۔ یہ سلسلہ 1992ء میں لارنٹ برانکووٹز کے ساتھ گٹار کی بنیاد پر ڈارلن نامی ایک موسیقی کے گروپ کی تخلیق پر منتج ہوا۔ بونگلٹے اور ڈومم-کریسٹو بالترتیب بیس اور گٹار بجاتے تھے جبکہ برانکووٹز ڈرمز پر اپنے فن کا مظاہرہ کرتا تھا۔ انڈی راک کے اس گروپ نے اپنا نام دا بیچ بوائز کے ایک اسی نام کے گانے پر رکھا تھا جس کو اس نے اپنے ایک نئے گیت کے ساتھ دوبارہ ترتیب دیا تھا۔ سٹیریولیب نے دونوں گیت ڈیوفونک ریکارڈز کی کئی فنکاروں پر مشتمل ای۔ پی ڈسک پر جاری کیے اور گروپ کو سلطنت برطانیہ میں سٹیج شوز کے آغاز کی دعوت دی۔ بونگلٹے نے محسوس کیا، "ہم نے (جو) راک این رول (والی) چیز کی وہ کافی اوسطی تھی، میرے خیال میں۔ یہ بہت مختصر تھی، شاید چھ ماہ، چار گانے اور دو شو اور بس۔" میلوڈی میکر نامی ایک رسالے میں ایک منفی تبصرہ میں اس گروپ کو "ڈافٹ پنک (پاگل پنک) کا ایک گروہ" کا نام دیا گیا۔ بونگلٹے اور ڈومم-کریسٹو نے اس تبصرے کو مسترد کرنے کی بجائے دلچسپ پایا۔ جیسا کہ ڈومم-کریسٹو نے کہا، "ہم نے ڈارلن (نام) کی تلاش میں بہت لمبے (عرصہ) تک جدوجہد کی اور یہ اس تیزی سے ہو گیا۔" ڈارلن جلد منتشر ہو گیا اور براکووٹز نے فینکس گروپ میں شمولیت اختیار کر لی۔ بونگلٹے اور ڈومم-کریسٹو نے ڈافٹ پنک بنایا اور ڈرم مشینز اور سنتھیسائزرز کے ساتھ تجربات کیے۔
ہومورک کا دور (1993ء تا 1999ء)
ترمیم1993ء میں ڈافٹ پنک نے یوروڈزنی میں ایک محفل رقص میں شرکت کی جہاں ان کی ملاقات سلیم گروپ کے رکن اور سوما کوالیٹی ریکارڈنگز کے شریک بانی سٹوورٹ میکملن سے ہوئی۔ ڈافٹ پنک نے میکملن کو جو نمونہ کا ٹیپ دیا وہ ان کے پہلے سنگل "دا نیو ویو" کی بنیاد بنا۔ یہ گیت 1994ء میں محدود پیمانے پرجاری کیا گیا۔ اس سنگل میں "دا نیو ویو" کا حتمی مکس "الائیو" بھی شامل تھا۔
ڈافٹ پنک نے مئی 1995ء میں "ڈا فنک" ریکارڈ کیا۔ اسی سال یہ ان کا تجارتی لحاظ سے پہلا کامیاب سنگل بن گیا۔ "ڈا فنک" کی کامیابی کے بعد ڈافٹ پنک نے اپنے لیے ایک مینیجر کی تلاش شروع کی۔ انھیں اس تلاش میں کوئی مشکل پیش نہیں آئی اور پیڈرو ونٹر کو اپنے مینیجر کے طور پر چن لیا جو باقاعدگی سے انھیں اور دیگر فنکاروں کو ہائیپ نائیٹ کلبز میں فروغ دیتا تھا۔ ستمبر 1996ء میں ڈافٹ پنک نے ورجن ریکرڈز کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے جس کے تحت انھوں نے اپنے تمام گیتوں کی اجازت اپنی کمپنی ڈافٹ ٹریکس کے ذریعے ورجن ریکرڈز کو فروخت کر دی۔ بونگلٹے نے ورجن کے ساتھ اس معاہدے کے بارے میں کہا:
کئی ریکارڈ کمپنیوں نے ہمیں معاہدوں کی دعوت دی۔ ان کا ہر جگہ سے تعلق تھا لیکن ہم نے انتظار کرنے کا فیصلہ کیا، جزوی طور پر اس لیے کہ ہم نے جو تخلیق کیا تھا اس پر ہم اپنا اختیار کھونا نہیں چاہتے تھے۔ ہم نے کئی ریکارڈ کمپنیوں کو انکار کیا۔ ہمیں پیسے میں دلچسپی نہیں تھی، سو ہم نے ان کمپنیوں کا انکار کیا جو جتنا اختیار ہم چھوڑنا چاہتے تھے اس سے زیادہ کی تلاش میں تھیں۔ حقیقتا، ہم ورجن کے ساتھ بہت حد تک حصہ دار ہیں۔
فنکار کے اختیار اور آزادی کے ضمن میں بونگلٹے نے کہا:
ہمارے پاس پیسے سے کہیں زیادہ اختیار ہے۔ آپ ہر چیز حاصل نہیں کر سکتے۔ ہم ایک (ایسے) معاشرے میں رہتے ہیں جہاں لوگ پیسہ چاہتے ہیں، سو وہ اختیار نہیں حاصل کر سکتے۔ ہم منتخب کرتے ہیں۔ اختیار آزادی ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ ہم اختیار کے (قائم رکھنے کے معاملے میں) جنونی ہیں، لیکن اختیار (سے مراد) دوسرے لوگوں پر اختیار رکھے بغیر اپنی قسمت پر اختیار رکھنا ہے، صرف اس پر رکھنا ہے کہ ہم خود کیا کرتے ہیں۔ جو ہم کرتے اس پر اختیار رکھنا آزادی ہے۔ لوگوں کو یہ سوچنا چھوڑ دینا چاہیے کہ ایک (ایسا) فنکار جو اپنے کیے پر اختیار رکھتا ہے (کوئی) بری چیز ہے۔ آج بہت سے فنکار محض شکار ہیں، بغیر اختیار کے اور وہ آزاد نہیں ہیں۔ اور یہ افسوسناک ہے۔ اگر آپ پیسے پر منحصر ہو جائیں تو پیسے کو آپ کے اخراجات پورے کرنے کے مقام تک پہنچنا ہوتا ہے۔
"ڈا فنک" اور "الائیو" کو بعد ازاں 1997ء میں ڈافٹ پنک کی پہلی البم ہومورک میں شامل کیا گیا۔ اس لبم کو ٹیکنو، ہاؤس، ایسڈ ہاؤس اور الیکٹرو اسالیب کے ایک جدید امتزاج کے طور پر پسند کیا گیا اور اسے 1990ء کی دہائی کی ڈانس موسیقی کی سب سے زیادہ بااثر البمز میں سے ایک تسلیم کیا جاتا ہے۔ "ڈا فنک" کو دا سینٹ فلم میں بھی شامل کیا گیا۔ ڈانس موسیقی میں تغیر کا یہ وہ دور تھا جس میں ڈافٹ پنک زیادہ کامیاب ہوا۔ اس نے مذکورہ بالا اسالیب موسیقی کو سامعین میں مقبول ریو موسیقی کے عناصر کے ساتھ ملایا۔ ہومورک کا سب سے معروف گیت "اراؤنڈ دا ورلڈ" تھا، جو اپنے عنوان کی تکرار کے ساتھ الاپ کے لیے جانا جاتا ہے۔ ڈافٹ پنک نے ہومورک کے لیے موسیقی کی ویڈیوز کا ایک سلسلہ بھی تیار کیا۔ ان ویڈوز کے ہدایت کار سپائیک جونز، مچل گونڈرے، رومن کوپولا اور سیب جینیاک تھے۔ ان ویڈیوز کا مجموعہ 1999ء میں ڈی۔ اے۔ ایف۔ ٹی۔: اے سٹور اباؤٹ ڈاگز، انڈرؤیڈز، فائرمین اینڈ ٹوماٹوز کے عنوان سے جاری کیا گیا۔
ڈسکوری کا دور (1999ء تا 2004ء)
ترمیم1999ء تک ڈافٹ پنک اپنی دوسری البم کی ریکارڈنگ کی کئی نشستیں، جو ایک سال قبل شروع ہوئی تھیں، مکمل کر چکا تھا۔ 2001ء میں جاری ہونے والی البم ڈسکوری میں گروپ کے تخلیقی انداز بایاب اور واضح طور پر سنتھپاپ کی طرف جھکا ہوا تھا، جس نے شروع ميں ڈافٹ پنک کی پہلی البم ہومورک کے مداحوں کو حیرت میں ڈال دیا۔ غروپ کا کہنا ہے کہ یہ البم بچپن کی تحقیقی ہیئت سے منسوب کیے جانے والے کھلڈرے، کھلے ذہن والے انداز سے (خود کو) مربوط کرنے کی کوشش میں تیار کی گئی۔ یہی وجہ ہے کہ اس میں 1970ء کی دہائی کے اواخر اور 1980ء کے عشرے کے اوائل کے موضوعات اور نمونوں کا بھاری استعمال کیا گیا ہے۔ یہ البم سلطنت برطانیہ میں نمبر 2 تک پہنچا اور اس کا گیت "ون مور ٹائم" کو کلبوں اور عام میں بڑی پزیرائی ملی، جو سلطنت برطانیہ میں گیتوں میں قریبا سر فہرست چلا گیا۔ اس گانے کی تیاری میں جدید ٹیکنالوجی کا بھاری استعمال کیا گیا ہے۔ اس گانے اور البم نے ڈافٹ پنک کے مداحوں کی ایک نئی نسل تیار کی جو ڈسکوری سے ہی زیادہ واقف ہے۔ ڈیجیٹل لو اور ہارڈر، بیٹر، فاسٹر، سٹرانگر نامی گیت بھی سلطنت برطانیہ اور ریاستہائے متحدہ امریکا میں ڈانس موسیقی کی فہرست میں بہت کامیاب ہوئے اور فیس ٹو فیس، محدود اجرا کے باوجود، امریکی کلب فہرست میں پہلے نمبر تک گیا۔ برمنگہم، سلطنت برطانیہ میں 1997ء میں ریکارڈ کیے گئے ڈافٹنڈائریکٹور نامی تماشے کا 45 منٹ کا اقتباس 2001ء میں الائیو 1997 کے نام سے جاری کیا گیا۔ 2003ء میں مکمل طوالت کی کارٹون فلم انٹرسٹیلا 5555: دا سٹوری آف سیکرٹ سٹار سسٹم جاری کی گئی۔ ڈافٹ پنک نے یہ فلم لی ایجی ماٹسوموٹو، جسے انھوں نے اپنے بچپن کا ہیرو کہا ہے، کی نگرانی میں تیار کی۔ اس فلم کی تشہیر کے لیے ڈافٹ کلب کے نام سے ایک البم بھی جاری کی گئی۔ اس البم میں وہ ریمکس گیت شامل ہیں جو پہلے صرف انٹرنیٹ پر ڈافٹ کلب نامی سروس کی ارکان کو ہی دستیاب تھے۔
ہیومین آفٹر آل کا دور (2004ء تا 2008ء)
ترمیم13 ستمبر تا 9 نومبر 2004ء، ڈافٹ پنک نے چھ ہفتے نیا مواد تیار کرنے کے لیے وقف کر دیے، جس کے بعد مارچ 2005ء میں نیا البم ہیومین آفٹر آل جاری کیا گیا۔ اس پر ملے جلے تبصرے آئے جن میں سے زیادہ تر میں اس کے تکراری انداز اور بظاہر جلدبازی کی ریکارڈنگ کا ذکر کیا گیا۔ اس البم میں سے جو گیت بطور سنگل جاری کیے گئے وہ روبوٹ راک، ٹیکنالوجک، ہیومین آفٹر آل اور دا پرائم ٹائم آف یور لائف تھے۔ ڈافٹ پنک کی طرف سے اس البم کے بارے میں اولین بیان تھا کہ "ہمیں یقین ہے کہ ہیومین آفٹر آل اپنے لیے خود بولتی ہے"۔
ڈافٹ پنک کے منتخب کام پر مشتمل سی۔ ڈی/ڈی۔ وی۔ ڈی بعنوان میوزیق والیوم 1 1993–2005 4 اپریل 2006ء کو جاری کی گئی۔ اس میں دا پرائم ٹائم آف یور لائف اور روبوٹ راک (میکسیمم اوورڈرائیو) کی نئی ویڈیوز بھی شامل ہیں۔ ڈافٹ پنک نے ہیومین آفٹر آل کا ایک ریمکس البم ہیومین آفٹر آل: ریمکسز بھی جاری کیا۔ اس کے ایک محدود ایڈیشن میں ڈافٹ پنک کے دو کیوبرک بھی شامل ہیں۔
21 مئی 2006ء کو ڈافٹ پنک نے کینز فلم فیسٹیول کی آزاد شاخ ڈاریکٹرز فورٹنائیٹ میں بطور ہدایتکار اپنی پہلی فلم ڈافٹ پنکس الیکٹروما جاری کی۔ اس فلم میں ڈافٹ پنک کی اپنی موسیقی شامل نہیں کی گئی، جو ان کے فلمی دور کو پہلی مثال ہے جو ان کی اس سے پہلے کی ڈی۔ وی۔ ڈی اور سینما کی فلموں (ہومورک کے لیے ڈی۔ اے۔ ایف۔ ٹی اور ڈسکوری کے لیے انٹرسٹیلا 5555) سے برعکس ہے۔ اس فلم کے آدھی رات کے شو پیرس میں اخیر مارچ 2007ء میں شروع ہوئے۔ اس وقت سے عوام کی ابتدائی آراء زیادہ تر مثبت رہی ہیں۔
ڈافٹ پنک نے اپنا دوسرا لائیو البم 19 نومبر 2007ء کو الائیو 2007 کے نام سے جاری کیا۔ اس میں گروپ کا پیرس میں ہونے والا الائیو 2007 نامی شو شامل کیا گیا ہے۔ اس البم میں 50 صفحات کی ایک کتاب بھی شامل ہے جس میں اس شو کے دوران میں کھینچی گئی تصاویر ہیں۔ الائیو 2007 میں سے ہارڈر، بیٹر، فاسٹر، سٹرانگر کے لائیو ورژن کو بطور سنگل بھی جاری کیا گیا۔ اس کی ویڈیو اولیویے گونڈرے کی ہدایات میں تیار ہوئی جو ڈافٹ پنک کے بروکلن میں کینسپین پارک، کونی آئیلینڈ کے مقام ہر ہونے والے شو کے 250 تماشائیوں کے ریکارڈ کیے ہوئے بصری ٹکڑوں پر مشتمل ہے۔
حالیہ منصوبہ جات (2008–2021)
ترمیمالائیو 2007 کے دورہ کے بعد ڈافٹ پنک نے دوسرے منصوبوں پر اپنی توجہ کو مرکوز کیا۔ 2008ء کے ایک انٹرویو میں پیڈرو ونٹر نے بتایا کہ گروپ نئے مواد پر کام کرنے کے لیے اپنے پیرس کے نگارخانے کو واپس لوٹ گیا ہے۔ ونٹر نے اپنی ڈافٹ پنک کے مینیجر کی حیثیت کو خیرباد کہہ دیا تا کہ ایڈ بینگر ریکارڈز اور بزی پی کے ساتھ اپنے کام پر توجہ دے سکے۔ اس نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ گروپ لاس اینجلس کی ایک غیر مبینہ مینیجمینٹ کمپنی کے ساتھ کام کر رہا ہے۔ انفیوژن گروپ کے جیمی سٹیونز کا بیان ہے کہ ڈافٹ پنک نے جم ہینسن سٹوڈیوز نامی نگارخانے کو ایک ماہ کے لیے کرایہ پر لیا تا کہ اپنی نئی البم کے لیے مواد ریکارڈ کر سکے۔ 2008ء میں ڈی۔ جے۔ میگزین نامی رسالے کی بین الاقوامی باضابطہ رائے دہی میں ڈافٹ پنک 38 ویں نمبر پر ٹھہرا جبکہ 2007ء میں اس کا نمبر 71 واں تھا۔ 8 فروری 2008ء میں ڈافٹ پنک نے الائیو 2007 اور اپنے سنگل ہارڈر، بیٹر، فاسٹر، سٹرانگر کے لیے گریمی ایوارڈ جیتے۔
4 مارچ 2009ء کو اعلان کیا گیا کہ ڈافٹ پنک نے تران لیگیسی نامی فلم کے پس منظ کے گیت لکھنے کے لیے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ 2009ء کی سین ڈیئیگو کومک کون نامی میلے میں افشا ہو کہ ڈافٹ پنک نے اس فلم کے لیے 24 گیت تیار کیے۔
اثرات
ترمیمبونگلٹے اور ڈومم-کریسٹو نے اپنے انداز موسیقی پر موزوں اثرات کو کئی ذرائع سے منسوب کیا ہے۔ الیکٹرانک موسیقی تیار کرنے سے کئی سال قبل کہا جاتا ہے کہ دونوں ایلٹن جان، ایم سی 5، دا رولنگ سٹونز، دا بیچ بوئز اور دا سٹوجز کے مداح تھے۔ دونوں کی راک موسیقی مشترکہ پسندیدگی کا نتیجہ دونوں کے ایک آزاد منصوبہ ڈارلن کی صورت میں نکلا۔ اس کے لیے انھوں نے برطانیہ کے 1990 کی دہائی کے راک اور ایسڈ ہاؤس کے اثرات سے قبول کیا۔ ڈومم-کریسٹو نے پرائیمل سکریم کی البم سکریمڈیلیکا کو ایک بااثر کام کہا ہے اور اپنی نوع کے اعتبار سے تمام اشیاء کو یکجا کرنے والی البم کہا ہے۔
ہومورک کے کتابچے میں موسیقاروں کی ایک بڑی تعداد کو خراج تحسین پیش کیا گیا ہے اور برائن ولسن کے ایک قول کو اقتباس کیا گیا ہے۔ بونگلٹے کا کہنا ہے، "برائن ولسن کی موسیقی میں آپ حسن کو واقعی محسوس کر سکتے ہیں، یہ (موسیقی) بہت روحانی تھی۔ باب مارلے کی طرح بھی۔" جب ڈافٹ پنک کی پہلی البم کی کامیابی اور اس سے منسوب نوع موسیقی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے بارے میں استفسار پر بونگلٹے نے جواب دیا، "ہم سے پہلے آپ کے پاس فرینکی نکلز یا ہوان ایٹکنز اور (ان جیسے) دوسرے تھے۔ ہومورک کے گیت ٹیچرز میں ڈافٹ پنک نے اپنی موسیقی پر اثرانداز ہونے والے بہت سے ناموں کی طرف اشارہ کیا ہے جن میں رومانتھونی اور ٹاڈ ایڈورڈز بھی شامل ہیں۔ ڈومم-کریسٹو کا بیان ہے، "ان کی موسیقی نے ہم پر بہت گہرا اثر ڈالا ہے۔ ان کی تخلیقات کی آواز - جامعیت، کک ڈرم کی صوت اور رومانتھونی کی آواز، جذبہ اور روح - ہمارے آج کے صوتی (تاثر) پا حصہ ہے۔"
رومانتھونی اور ایڈورڈز نے بعد ازاں ڈسکوری کے گیتوں کے لیے ڈافٹ پنک کے ساتھ مل کر کام کیا۔ اس البم کے لیے ڈافٹ پنک نے اپنے کام کو الیکٹرانک موسیقی کے نئے اسالیب پر مرکوز کیا۔ اس البم کے لیے افیکس ٹون کا سنگل "ونڈولکر" سب سے بااثر تھا جو بقول بونگلٹے "نہ خالصتا کلب گیت (ہے) اور نہ ٹھنڈا، مدہم آرام کا گیت (ہے)"۔ گروپ نے ایک گذشتہ فنکار کام کی آواز کو تخلیق کرنے کے لیے پرانا سامان بھی استعمال کیا۔ ڈومم-کریسٹو کے مطابق "ڈیجیٹل لو" میں سپرٹریم کا انداز شامل ہے جس کے لیے ورلٹزر پیانو استعمال کیا گیا تھا۔ بعد کے ایک انٹرویو میں ڈومم-کریسٹو نے واضح کیا، "ہم نقل کرنے کے لیے اپنے پسندیدہ فنکاروں کی فہرست نہیں بناتے"۔
بصری اجزاء اور تصور
ترمیمڈافٹ پنک اپنی موسیقوی پیشکشوں سے متصل بصری اجزاء کے لیے بھی مشہور ہیں۔ اپنے البم ہومورک کے سنگلز کی موسیقوی ویڈیوز میں انھوں نے یادگار کرداروں کو شامل کیا اور موسیقوی ادائیگی کی بجائے قصہ خوانی پر توجہ دی۔ بعد ازاں البم ڈسکوری کے گیت "انٹرسٹیلا 5555" میں شامل ہوئے۔
وقت کے ساتھ ساتھ ان کی ظاہری شخصیات بھی تبدیل ہوئی ہیں۔ اپنے ہومورک کے دنوں میں دونوں اپنے چہروں کو چھپانے کے لیے نقاب پہنتے تھے۔ جب باقاعدہ روپ نہ بدلتے تو ویڈیو میں اپنی جگہ اینی میشن کو ترجیح دیتے یا تشہیری مواد میں اپنے چہروں برقی طریقے سے چھپاتے۔ دونوں کی بہت کم باضابطہ تصاویر موجود ہیں، جن میں سے ایک ہومورک کے کتابچے میں بھی شامل ہے۔