معروف پنجابی شاعر ، سابق صدر شعبہ پنجابی گورنمنٹ پوسٹ گریجوئیٹ کالج سیٹلائیٹ ٹاؤن گوجرانوالہ ، مرکزی رکن مجلس عاملہ پاکستان رائٹرز گلڈ

پیدائش ترمیم

ڈاکٹر عادل صدیقی (محمد شبیر صدیقی) کی پیدائش عبد العظیم صدیقی کے ہاں 5 دسمبر 1954ء (3 جمادی الاول 1440ھ) کو برہان پور چوہان تحصیل پسرور ضلع سیالکوٹ میں ہوئی۔[1]

تعلیم ترمیم

ابتدائی دو جماعتیں گورنمنٹ پرائمری اسکول کمالپور چشتیاں سے پاس کیں۔اور گورنمنٹ سٹی اسکول پسرور سے پرائمری کا امتحان پاس کیا۔بعد ازاں گورنمنٹ ہائی اسکول نمبر 2 سے 1971ء میں آپ نے میٹرک کا متحان پاس کیا۔1972ء میں گورنمنٹ ہائی اسکول نمبر1 سے پی ٹی سی کا امتحان پاس کیا ۔ 1972ء تا 1973ء لاہور میں پڑھائی کے دوران کچھ عرصہ ایک فیکٹری میں ملازمت کی ۔ 1975ء میں لاہور بورڈ سے ایف۔اے کا امتحان پاس کیا ۔ 1984ء میں پنجاب یونیورسٹی سے BA کا امتحان پاس کیا۔ 1986ء میں پنجاب یونیورسٹی سے ایم۔اے پنجابی کا امتحان اول پوزیشن میں پاس کیا اور گولڈ میڈل کے حقدار ٹھہرے۔1986ء ہی میں فاضل پنجابی کا امتحان بھی ممتاز پوزیشن میں پاس کیا ۔ 1992ء میں پنجاب یونیورسٹی سے ایم۔اے اردو کا امتحان امتیازی نمبروں سے پاس کیا ۔ 2003ء میں پنجاب یونیورسٹی لاہور سے پی۔ایچ۔ڈی PHD (پنجابی ) کی ڈگری حاصل کی،

وہ برہان پور کے پہلے پی ایچ ڈی سکالر تھے جنھوں نے بعنوان ”مولابخش کشتہ شاعر تے نثرنگار“پرپی ایچ ڈی کا مقالہ لکھ کر 2003ء میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔[2]

تدریس ترمیم

آپ نے 10 اکتوبر 1973ء کو بطور PTC ٹیچر گریڈ(9)میں گورنمنٹ پرائمری اسکول دھامونکے درویشکے سے اپنی تدریسی زندگی کا آغاز کیا۔1980ء کو بطور SV ٹیچر گریڈ(9)میں گورنمنٹ اسلامیہ ہائی اسکول کلاسوالہ میں آپ کی تقرری ہوئی۔1986ء کو گریڈ (14) میں آپ کی ترقی ہوئی اور کشمیر ہائی اسکول سوہاوہ میں تقرری ہوئی ۔ پنجاب سروس کمیشن کے ذریعے کالج میں تقرری 11مئی 1987ء کو بطور لیکچرر (پنجابی ) گریڈ (17) میں گورنمنٹ مرے کالج سیالکوٹ میں آپ کا تقرر ہوا۔ 27 مئی 1999ء کو بطور اسسٹنٹ پروفیسر گریڈ (18) میں آپ کی تقرری گورنمنٹ کالج میانی سرگودھا میں ہوئی 20 اپریل 1999ء کو بطور پرنسپل گورنمنٹ کالج مترانوالی میں آپ کا تقرر ہوا۔ 2004ء تا 2006ء گورنمنٹ ڈگری کالج پسرور میں بطور صدر شعبہ پنجابی آپ نے اپنی خدمات سر انجام دیں ۔ 2006ء میں بطور صدر شعبہ پنجابی گورنمنٹ کالج گوجرانوالہ میں آپ کا تقرر ہوا۔ 4 دسمبر 2014ء کو اسی گورنمنٹ کالج گوجرانوالہ سے بطور ایسوسی ایٹ پروفیسر گریڈ (19)میں آپ نے ریٹائرمنٹ حاصل کی۔

ادبی سفر ترمیم

آپ حلقہ احباب ذوق پسرور کے اوّلین جنرل سیکرٹری ہونے کے ساتھ انجمن ترقی برائے پنجابی و اردو ادب برہان پور اور مجلس علمی کے صدر تھے۔ پاکستان کے معروف شاعر و ادیب فخر برہان پور پروفیسر حفیظ صدیقی سابق صدر شعبہ اردو ایم اے۔او کالج لاہور و جنرل سیکرٹری پاکستان رائٹرز گلڈ اور اطہر صدیقی معروف ادیب و شاعر کے شاگرد خاص ہونے کے علاوہ پھوپھی زاد بھائی بھی تھے ۔

اعزازات ترمیم

ایم۔اے پنجابی میں پنجاب یونیورسٹی میں اول پوزیشن حاصل کرنے پر خصوصی انعام ملا

آپ کے پندرہ شعری مجموعوں کو علمی و ادبی حلقوں میں شرف قبولیّت حاصل ہے۔جب کہ سولہواں مجموعہ ”رُتاں بدلن والیاں نیں“طباعت کے مراحل میں تھی کہ وفات پا گئے ،آپ کو یہ اعزاز حاصل تھاکہ آپ کی مشہور تصنیف حمد و نعت”بھاگاں والے اکھر“ جی سی یونیورسٹی فیصل آباد کے شعبہ پنجابی کے ایم اے پنجابی کے نصاب میں شامل ہے

کتاب”کلر وچ گلاب “پر بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن گوجرانوالہ کی جانب سے سند امتیاز تصنیف کتب انعامی مقابلہ سال 1996ء میں دوم پوزیشن حاصل کرنے پر

کتاب ”نوید موسم گل“ پر بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن گوجرانوالہ کی جانب سے سند امتیاز تصنیف کتب انعامی مقابلہ سال 2000ء میں دوم پوزیشن حاصل کرنے پر۔

۔کتاب ” کچ دیاں ٹونباں “ پر مسعود کھدر پوش ٹرسٹ لاہور کی جانب سے پہلا انعام ۔

کتاب ” سولاں نال پریت “ پر مسعود کھدرپوش ٹرسٹ لاہور کی جانب سے چوتھا انعام 6۔کتاب ” جگنو پھل تے تتلی “ پر مسعود کھدر پوش ٹرسٹ لاہور کی جانب سے دوسرا انعام ۔

کتاب ” سوچاں وچ سویرے “ پر مسعود کھدرپوش ٹرسٹ لاہور کی جانب سے تیسرا انعام ۔

کتاب ” بند اکھیاں وچ منظر “ پر بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن گوجرانوالہ کی جانب سے سند امتیاز۔

پنجابی شاعری پر گولڈن جوبلی سیلپریشن کی جانب سے ایوارڈ۔

کتاب ’سوچاں وچ سویرے “ پر ” روزان ادبی فورم ورلڈپنجابی فورم “ کی جانب سے دوسرا انعام

سیٹیزن کونسل پسرور کی جانب سے تحصیل پسرور کے بہترین شاعر کے طور پر اعزازی شیلڈ ۔

ڈاکٹر عادل صدیقی کی اردو شاعری پر الخیر یونیورسٹی آزاد جموں کشمیر سے ایم۔فل۔اردو کی طالبہ شاہدہ پروین نے ایک مقالہ بعنوان” ڈاکٹر عادل صدیقی:شخصیت و فن “ مکمل کیا ہے اس کے علاوہ ان کی پنجابی شاعری پر بھی علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سے ایم ۔ فل پنجابی پر کام ہورہا ہے،[3]

تصانیف ترمیم

1۔ پالے ٹھردے پنچھی 1985ء

2۔ برفان ونڈداسورج 1991ء

3۔ کلّر وچ گلاب 1995ء

4۔ جگنو،پھُل تے تتلی 1997ء

5۔ نویدِ موسم گُل 2000ء

6۔ بنداکھیاں وچ منظر 2001ء

7۔ کچ دیاں ٹونباں 2004ء

8۔ بھاگاں والے اکھر 2005ء

9۔ غزل تم سے عبارت ہے ٍ2007ء

10۔ حرف صداواں لبھدے نیں 2007ء

11۔ سُولاں نال پریت 2009ء

12 ۔ ابھی کچھ خواب باقی ہیں 2010ء

13۔ سوچاں وچ سویرے 2012ء

14۔ سدھراں دے پرچھاویں 2014ء

15 ۔ من وچ وسدے چیتر 2018ء

16۔ رُتاں بدلن والیاں نیں 2019ء[4]

وفات ترمیم

گورنمنٹ سول ہسپتال سیالکوٹ میں 9 جنوری 2019ء بروز بدھ رات 1بج کر 10منٹ پر وفات پائی ،[5]

  1. https://www.urdupoint.com/adab/article/mazmoon/punjabi-zuban-k-mashoor-shayar-doctor-adil-sadique-ki-hyatt-tu-khidmaat-1871.html
  2. https://www.urdupoint.com/adab/article/mazmoon/punjabi-zuban-k-mashoor-shayar-doctor-adil-sadique-ki-hyatt-tu-khidmaat-1871.html
  3. https://www.punjnud.com/professor-dr-adil-siddiqui-bhi-dar-fani-se-kooch-kar-gay/amp/
  4. https://www.punjnud.com/professor-dr-adil-siddiqui-bhi-dar-fani-se-kooch-kar-gay/amp/
  5. https://www.urdupoint.com/adab/article/mazmoon/punjabi-zuban-k-mashoor-shayar-doctor-adil-sadique-ki-hyatt-tu-khidmaat-1871.html