ڈنمارک میں اسلام
ڈنمارک میں مسلمانوں کی آمد کا سلسلہ 1970ء میں بیرونی ملازمین کے سلسلے سے شروع ہوا۔ چند مسلم ممالک سے آنے والوں کے اعدادوشمار اس طرح ہیں:
مسلم ملک جہاں سے لوگ آکر بسے ہیں | پہلی نسل | دوسری نسل | کل آکر بسنے والی آبادی | بیرونی آمدکنندوں میں فیصد |
---|---|---|---|---|
ترکی | 31,834 | 26,357 | 58,191 | 11.1% |
عراق | 21,283 | 7,634 | 28,917 | 5.5% |
لبنان | 12,035 | 11,528 | 23,563 | 4.5% |
بوسنیا | 17,989 | 4,104 | 22,093 | 4.2% |
پاکستان | 10,827 | 9,053 | 19,880 | 3.8% |
صومالیہ | 10,231 | 6,458 | 16,689 | 3.2% |
ایران | 11,904 | 2,992 | 14,896 | 2.8% |
افغانستان | 9,717 | 2,470 | 12,187 | 2.3% |
مساجد / نمازگاہیں
ترمیمڈنمارک میں روایتی طرز کی مساجد کے پرعکس نمازوں کے لیے مختص مقامات ہیں جو مساجد کا کام دیتی ہیں جن کی تعداد 70 ہے۔[1]