ڈیانا بیرن، بیرونس بیرن

ڈیانا فرانسیسکا کیرولین کلیئر بیرن، بیرنس بیرن (پیدائش: 10 فروری 1959ء) ایک برطانوی خاتون خیراتی مہم چلانے والی، سابق ہیج فنڈ مینیجر اور کنزرویٹو پارٹی کے لائف پیئر ہیں۔ وہ گھریلو زیادتی سے متعلق آگاہی خیراتی ادارے سیف لائفز کی بانی ہیں اور 2004ء سے 2017ء تک اس کی چیف ایگزیکٹو کے طور پر خدمات انجام دیں۔

ڈیانا بیرن، بیرونس بیرن
 

معلومات شخصیت
پیدائش 10 فروری 1959ء (66 سال)[1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت مملکت متحدہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت کنزرویٹو پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
رکن ہاؤس آف لارڈ   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آغاز منصب
21 جون 2018 
عملی زندگی
مادر علمی کنگز   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ
پیشہ ورانہ زبان انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
100 خواتین (بی بی سی) (2020)[4]
 ایم بی ای (2011)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور تعلیم

ترمیم

ڈیانا بیرن نے کینٹ کے بینینڈن اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد اس نے کیمبرج کے کنگز کالج میں تعلیم حاصل کی اور تاریخ میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ [5]

کیریئر

ترمیم

فنانس انڈسٹری میں ان کا کیریئر 1980ء سے 1983ء تک مورگن گرینفیل میں یورپ کے تجزیہ کار اور فنڈ منیجر کی حیثیت سے شروع ہوا۔ 1983ء اور 1985ء کے درمیان، اس نے لومبارڈ اوڈیئر انٹرنیشنل میں یورپ کے لیے فنڈز کا انتظام کیا۔ 1985ء سے 1990ء تک بیرن نے لندن اور پیرس میں انسکلڈا سیکیورٹیز میں یورپی ایکویٹی ریسرچ کی قیادت کی۔ 1990ء سے 1992 ءتک اس نے انسکلڈا ایسیٹ مینجمنٹ میں چیف ایگزیکٹو اور یورپی سرمایہ کاری کے سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ اس نے 1993ء میں ہیج فنڈ بیرن اینڈ پارٹنرز کی بنیاد رکھی۔ بیرن نے 2001ء میں بیومونٹ کیپیٹل کو شروڈرس کو فروخت کرنے سے کچھ عرصہ قبل چھوڑ دیا۔ بیرن اپنی روانگی کے وقت بیومونٹ کیپیٹل کی مالک تھی۔ [5] بیرن نے لندن اور پیرس میں مورگن گرینفیل اور انسکلڈا ایسیٹ مینجمنٹ کے لیے انویسٹمنٹ بینکر کے طور پر کام کیا اور 1993 میں ہیج فنڈ بیرن اینڈ پارٹنرز کی بنیاد رکھی۔ بیرن نے 2001 میں بیومونٹ کیپیٹل کو شروڈرس کو فروخت کرنے سے کچھ عرصہ قبل چھوڑ دیا۔ بیرن کامک ریلیف کے سابق ٹرسٹی اور ہنری سمتھ چیریٹی کے سابق سربراہ ہیں۔ بیرن نے نیو فلانتھروپی کیپٹل کے لیے گرانٹ ڈویلپمنٹ کے سربراہ اور فرم کے ڈونر ایڈوائزر کے طور پر کام کیا ہے۔ [6] 26 جولائی 2019ء کو بیرن کو جانسن کی پہلی وزارت میں محکمہ ثقافت، میڈیا اور کھیل میں سول سوسائٹی کے لیے پارلیمانی انڈر سکریٹری آف اسٹیٹ مقرر کیا گیا۔ اس کردار میں لارڈز اور پہلی جنگ عظیم کی یادگاریں تقریبات میں محکمہ کے کاروبار کی ذمہ داری شامل تھی۔ [7] بیرن نے 2019ء میں "تنہائی کا قلعۂ" سنبھالا اور "تنہائی کے وزیر" کا کردار ادا کیا جسے سابق وزیر اعظم تھیریسا مئی نے 2018ء میں قائم کیا تھا جو پہلے ٹریس کروچ اور میمس ڈیوس کے پاس تھا۔ اس پوزیشن کا مقصد برطانوی معاشرے میں تنہائی کے بحران سے نمٹنا تھا جس کی تحقیقات جو کاکس کے شروع کردہ 2017ء کے کمیشن نے کی تھی۔ [8] برطانوی ریڈ کراس کے مطابق برطانیہ میں 90 لاکھ سے زیادہ لوگ تنہا محسوس کرتے ہیں۔ 17 ستمبر 2021ء کو بیرن کو دوسری جانسن وزارت کی کابینہ میں ردوبدل میں محکمہ تعلیم میں اسکول سسٹم کے لیے پارلیمانی انڈر سکریٹری آف اسٹیٹ مقرر کیا گیا۔ [9] انھیں لز ٹراس نے اس عہدے پر دوبارہ مقرر کیا۔ انھیں رشی سنک نے دوبارہ مقرر کیا لیکن پورٹ فولیو بدل کر پارلیمانی انڈر سکریٹری آف اسٹیٹ برائے اسکول سسٹم اور اسٹوڈنٹ فنانس میں تبدیل کر دیا گیا۔ [10]

ذاتی زندگی

ترمیم

بارن شادی شدہ ہے اور اس کے 4بچے ہیں۔ [6] اس کا شوہر جولین بیرن ہے، جو ایک آرٹ ڈیلر اور کلکٹر ہے۔ وہ کئی سالوں تک سوتھبیز میں نیلامی کرنے والا رہا اور ڈیاگلیف اور بیلٹس رسلز کی فروخت میں مہارت حاصل کی۔ [11] 2019ء کے لیے وہ باتھ میں ہولبورن میوزیم کے مشترکہ سرپرست تھے۔ [12]

اعزازات

ترمیم

2011ء کے سالگرہ کے اعزازات میں، بیرن کو ممبر آف دی آرڈر آف دی برٹش امپائر (ایم بی ای) مقرر کیا گیا۔ [13][6] مئی 2018ء میں یہ اعلان کیا گیا کہ انھیں لائف پیرج سے نوازا جائے گا۔ [14] 21 جون کو اسے باتھ کا شہر میں باتھ وک کی بیرونس بیرن بنایا گیا۔ [15] بیرن 23 نومبر 2020ء کو اعلان کردہ بی بی سی کی 100 خواتین کی فہرست میں شامل تھیں۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب Who's Who UK ID: https://www.ukwhoswho.com/view/article/oupww/whoswho/U291000
  2. مصنف: ڈئریل راجر لنڈی — خالق: ڈئریل راجر لنڈی — پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p13357.htm#i133567 — بنام: Diana Francesca Caroline de Bosdari
  3. UK Parliament ID: https://beta.parliament.uk/people/s8vARVLK
  4. https://www.bbc.com/news/world-55042935 — اخذ شدہ بتاریخ: 24 نومبر 2020
  5. ^ ا ب "'Why abused women need more than refuges'"۔ The Guardian۔ 29 اکتوبر 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-03-04
  6. ^ ا ب پ "Meet the team: Diana Barran"۔ Comic Relief۔ 2018-05-19 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-05-18
  7. "Parliamentary Under Secretary of State - GOV.UK". www.gov.uk (انگریزی میں). Retrieved 2019-07-27.
  8. Grace Birnstengel. "Two years after hiring a Minister of Loneliness, people in the U.K. are still lonely". MarketWatch (امریکی انگریزی میں). Retrieved 2020-10-30.
  9. "Ministerial appointments: September 2021"۔ 16 ستمبر 2021
  10. "Parliamentary Under Secretary of State (Minister for the School System and Student Finance) - GOV.UK". www.gov.uk (انگریزی میں). Retrieved 2022-11-08.
  11. "Julian Barran"۔ Tretyakov Gallery Magazine۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-03-04
  12. "LIST OF MINISTERS' INTERESTS" (PDF)۔ gov.uk۔ 5 نومبر 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-03-04
  13. You must specify issue= when using {{London Gazette}}.
  14. "Queen confers Peerages"۔ gov.uk۔ 18 مئی 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-05-26
  15. You must specify issue= when using {{London Gazette}}.