ایشوریا رائے کاجل کے اشتہار میں

لفظی معنی

ترمیم

چراغ کا دھواں جو ٹھیکرے یا کسی چیز پر پار کر آنکھ میں لگاتے یا چکنا کر کے اس کام کے واسطے ڈبیا میں رکھ چھوڑتے ہیں۔[1]

کاجل پر ایک دوہا

ترمیم
کاجل ڈالوں کرکرا اور سرمہ دیا نہ جائے
ان نین میں پی بسے دوجا کون سمائے

کاجل پر ناسخ کا ایک شعر

ترمیم
ہجر جاناں میں نہیں ظلمت سے کم نورِ سحر
دیدہء سیارہ و ثابت میں کاجل ہو گیا

کاجل پر کہاوتیں

ترمیم
  • کاجل کی کوٹھڑی میں دھبے کا ڈر
  • کاجل کی کنلوٹی اور پھولوں کا سنگار

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. فرہنگ آصفیہ، جلد دوم، ص1504۔