کاروباری پہل کار خواتین

کاروباری پہل کار خواتین (انگریزی: Female entrepreneurs) سے مراد وہ خواتین جو کوئی نیا کاروبار شروع کریں۔[1] انیسویں اور بیسویں صدیوں میں ریاستہائے متحدہ امریکا، یورپی ممالک، ایشیا، افریقا وغیرہ میں کئی خواتین نے پہل کی اور کئی نئے کاروبار شروع کیے۔ یہ شرح خواتین کی عملی دنیا میں قدم رکھنے کے ساتھ ساتھ بڑھتی جا رہی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق، ریاستہائے متحدہ امریکا میں خواتین کی ملکیت والے کاروبار ہر سال پانچ فی صد کی شرح سے بڑھتے جا رہے ہیں۔ اس اضافے کی وجہ سے دنیا بھر میں کئی متمول خواتین منظر پر آئیں ہیں، جن میں کوکو چینل، ڈائین ہینڈرکس، میگ ویٹمن اور اوپراہ وینفرے شامل ہیں۔[2] [3][4] بھارت میں بھی کئی خواتین کے کاروباری پہل کی اور نام و دولت کی دنیا میں اپنا اندراج کیا، جن میں کرن مجمدار شا جیسی دوا ساز کاروبار جڑی خاتون شامل ہیں۔

مشہور بھارتی کاروباری پہل کار کرن مجمدار شا (دائیں سے دوسری) ایک کاروباری اجلاس میں

کچھ مثالی خواتین ترمیم

  • فلپائن سے تعلق رکھنے والی، روبی گوتھیئر ریاست وسکونسن کے نارتھ وڈ کے علاقے میں اپنے شوہر کے ہمراہ، ویب کی تیاری کا “سائٹ کاسٹ” نامی ایک پلیٹ فارم چلاتی ہیں۔ سائٹ کاسٹ کاروباروں کی ویب پر موجودگی میں بنیادی تبدیلیاں لا چکا ہے۔[5]
  • بائیوکون دوا ساز کمپنی کی بانی کرن مجمدار شا اور ان کے شوہر جان شانے یونیورسٹی آف گلاسگو کو 7.5 ملین امریکی ڈالرس کا عطیہ دیا ہے تاکہ یونیورسٹی کے مختلف پراجیکٹس کے لیے وسیع تر پیمانے پر پیشرفت کی جاسکے۔ یاد رہے کہ جان شاء یونیورسٹی آف گلاسگو کے سابق طالب علم ہیں۔[6] یہ غور طلب ہے کرن مجمدار بنیادی طور پر اپنے والد سے شراب کے کاروبار کو وراثت میں پائی تھی، تاہم اپنی پہل سے انھوں نے ایک عالمی دوا ساز کمپنی بایو کون کھڑی کی۔


مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. "Women Entrepreneurs Law and Legal Definition | USLegal, Inc."۔ definitions.uslegal.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جون 2019 
  2. "Women-Owned Business: Statistics & Trends [2019]"۔ Become (بزبان انگریزی)۔ 2019-10-24۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اپریل 2020 
  3. US Census Bureau۔ "Women-Owned Businesses"۔ www.census.gov (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جون 2019 
  4. "America's Richest Self-Made Women 2019"۔ Forbes (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جون 2019 
  5. ن کاروباری نظامت کار خواتین نے ضرورت دیکھی — اور اسے پورا کیا
  6. رن مجمدار شا اور اُن کے شوہر کا گلاسگو یونیورسٹی کو خطیر رقمی عطیہ