کالا پھپھوند
کالا پھپھوند، بلیک فنگس یا میوکر مائکوسس (انگریزی: Mucormycosis) ایک ناہاب اور مہلک پھپھوندی ابفیکشن ہے۔ بھارت میں یہ کووڈ 19 سے متاثرہ مریضسوں کو 2021ء میں کچھ معاملات میں متاثر کرتی ہوئی پائی گئی ہے۔ 9 مئی 2021ء کو انڈین کاؤنسل آف میڈیکل ریسرچ (ICMR) اور مرکزی وزارت صحت نے بلیک فنگس کی جانچ، اس سے چھٹکارے اور دیگر معاملات کی نظامت کے لیے کچھ مشورے جاری کیے تھے۔ سماجی میڈیا پر بنا تصدیق والے پیامات سے بچنے کی صلاح کے ساتھ ہی ماہرین خصوصی نے کہا کہ یہ کوئی معتدی بیماری نہیں ہے اور خاص طور سے انھی لوگوں میں دیکھنے کو ملتی ہے، جن لوگوں کی قوت مدافعت بہت ہی کمزور ہوتی ہے۔ ایمس دہلی کی ماہرۂ خصوصی ڈاکٹر اننیہ گپتا کے مطابق کالا پھپھوند جانوروں سے انسانوں میں نہیں پھیلتا ہے۔ یہ صرف کمزور امیونٹی والوں کو کئی الگ وجوہ سے ہو سکتا ہے۔ جس میں لمبے عرصے تک اسٹیروئڈ کا استعمال کرنا بھی شامل ہے۔ ایک اور ڈاکٹر شیتل ورما نے اس بارے میں کہا کہ میوکر مائکوسس (کالا پھپھوند) خاص طور سے مٹی، پودے، سڑے گلے پھلوں اور سبزیوں میں پائی جاتی ہے۔ یہ سانس کے دوارہ اندر جاتی ہے اور سائنس یا پھیپھڑے کو متاثر کرتی ہے۔ حالانکہ زیادہ تر معاملوں میں قوت مدافعت کا نظام ہی ان سبھی کو غیر کار گرد کر دیتا ہے اور محض بہت ہی نادر و نایاب حالات میں یہ لوگوں کو متاثر کرتا ہے۔اس کے ساتھ ہی ماہرین جدید دور میں جن لوگوں میں اس مرض کے اندیشوں کا خاص طور پر ذکر کیا ہے، ان میں کووڈ 19 کے مریض ہیں، جو اسٹیروئڈ لیتے ہیں اور اس وجہ سے ان کا نظام مدافعت بے حد تباہ ہو جاتا ہے اور وہ متاثر ہو سکتے ہیں۔[1] اس کے علاوہ جن لوگوں نے اعضا کی پیوند کاری کی ہے یا ایسے لوگ جنہیں ذیابیطس کا مرض لاحق ہے، وہ لوگ اس مرض سے زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں جب کہ دیگر عوام کا اس سے متاثر ہونے کا امکان بہت کم ہے۔ اس مرض میں زیادہ تر لوگوں کی آنکھیں یا جبڑے متاثر ہوتے ہیں، مگر کچھ دیگر اعضا بھی متاثر ہو سکتے ہیں جیسے کہ دماغ۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ Chauhan Vivek Singh (17 مئی 2021)۔ "'Black fungus not contagious; depends on multiple factors'"۔ ٹائمز آف انڈیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مئی 2021