کتب خانہ ظاہریہ
کتب خانہ ظاہریہ (انگریزی : Zhariyya Library) ( عربی: مَدْرَسَة الظَّاهِرِيَّة) یہ دمشق ، شام میں ایک اسلامی کتب خانہ، مدرسہ اور مقبرہ ہے۔[1] یہ 1277ء میں بنایا گیا تھا، اس کا نام مملوک سلطان بیبرس الظاہر ( 1260ء -1277ء) کے نام پر رکھا گیا تھا ۔ جو اس جگہ دفن ہیں۔ [2] [3]
مقامی نام کتب خانہ ظاہریہ | |
الظاہریہ مدرسہ اور لائبریری میں داخلہ | |
مقام | دمشق, شام |
---|---|
متناسقات | 33°30′44.5″N 36°18′18.5″E / 33.512361°N 36.305139°E |
بانی | سلطان ناصر الدین برکہ (بیبرس کا بیٹا) |
تعمیر | 1277-1281 |
تعمیر بابت | سلطان الظاہر بیبرس (صاحب قبر |
حقیقی استعمال | مدرسہ, مقبرہ |
موجودہ استعمال | عوامی کتب خانہ |
طرزِ تعمیر | مملوک فن تعمیر, اسلامی فن تعمیر |
نگار خانہ
ترمیم-
مدرسہ احاطے کا داخلی دروازہ، مختلف رنگوں کے پتھر (ابلق)، عربی نوشتہ جات، اور ایک مقرنس شامیانے پر مشتمل ہے.
-
مزار کے گنبد کا بیرونی حصہ.
-
بیبرس کے مقبرے کا محراب، اوپر ماربل موزیک پینلنگ اور شیشے کے موزیک کے ساتھ.
-
مزار کی دیواروں کے ساتھ شیشے کی پچی کاری کا ایک حصہ.
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیمویکی ذخائر پر کتب خانہ ظاہریہ سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- ↑ "Madrasa al-Zahiriyya (Damascus)"۔ Archnet۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 نومبر 2019
- ↑ J.J. Saunders (2001)۔ The History of the Mongol Conquests۔ University of Pennsylvania Press
- ↑ "Baybars I | Mamlūk sultan of Egypt and Syria"۔ Encyclopedia Britannica (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 نومبر 2019
- ↑
بیرونی روابط
ترمیم- Madrasa al-Zahiriyya at ArchNet (includes pictures and floor plan)
- Images of the Mausoleum of Baybars, Manar al-Athar digital photo archive