کراچی فسادات، اپریل 2008ء
9 اپریل 2008ء کو کراچی میں وکلا کے دو سیاسی گروہوں میں تصادم سے شروع ہونے والے واقعات میں 9 افراد ہلاک ہو گئے جن میں 6 وکلا شامل تھے جن کو طاہر پلازہ میں واقع دفتر میں محبوس کر کے زندہ جلا دیا گیا۔ متحدہ قومی موومنٹ سے تعلق رکھنے والے کچھ وکلا نے کچھ دن پہلے لاہور میں مسلم لیگ ق سے تعلق رکھنے والے سابق وفاقی وزیر شیر افگن پر تشدد کے واقع کے خلاف احتجاجی جلوس نکالا۔۔ بعد میں بلوائیوں نے مذکورہ عمارت جس میں وکلا کے دفاتر تھے کو آگ لگا دی۔ گاڑیوں اور املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔ متحارب گروہوں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔[1]۔ سندھ ہائی کورٹ بار کے صدر رشید رضوی کے مطابق وکلا کے گروہ میں کوئی مسئلہ نہیں ہوا بلکہ وکلا کو جلانے میں وہی افراد ملوث تھے جو 12 مئی 2007ء کے واقعے میں ملوث تھے۔ اور اس سیاسی جماعت کے سو کے قریب افراد نے منظم طریقے سے بار کی عمارت کو آگ لگائی۔ یاد رہے کہ کچھ دن پہلے پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے سندھ کے سابق وزیر اعلی ارباب رحیم (مسلم لیگ ق) پر کراچی میں سندھ اسمبلی کے افتتاحی اجلاس کے موقع پر تشدد کیا تھا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ نیشن، 10 اپریل 2008ء، آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ nation.com.pk (Error: unknown archive URL) "Six lawyers burnt to death: chambers set ablaze: vandals torch 50 vehicles "
== بیرونی روابط ==*