کرسٹیانا فگیریس
کیرن کرسٹیانا فگیریس اولسن (پیدائش 7 اگست 1956) کوسٹا ریکا کی ایک خاتون سفارت کار ہے جس نے قومی، بین الاقوامی اور کثیر جہتی پالیسی مذاکرات کی قیادت کی ہے۔ وہ کوپن ہیگن میں ناکام کوپ 15 کے 6 ماہ بعد جولائی 2010ء [8] میں موسمیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کا فریم ورک کنونشن کی ایگزیکٹو سیکرٹری مقرر کی گئیں۔ [9] اگلے 6 سالوں کے دوران اس نے عالمی موسمیاتی تبدیلی کے مذاکراتی عمل کی تعمیر نو کے لیے کام کیا [10] جس کے نتیجے میں 2015ء کا پیرس معاہدہ ہوا جسے وسیع پیمانے پر ایک تاریخی کامیابی کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ [11]
کرسٹیانا فگیریس | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
موسمیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن کے ایگزیکٹو سیکرٹری | |||||||
مدت منصب 1 جولائی 2010ء – 18 جولائی 2016ء | |||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 7 اگست 1956ء (69 سال)[1][2][3] سان ہوزے [4] |
||||||
شہریت | کوسٹاریکا | ||||||
جماعت | آزاد سیاست دان [5] | ||||||
اولاد | نعیمہ یحانہ |
||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | لندن اسکول آف اکنامکس اینڈ پولیٹیکل سائنس | ||||||
پیشہ | |||||||
پیشہ ورانہ زبان | ہسپانوی [4]، انگریزی [4]، جرمن [4] | ||||||
شعبۂ عمل | موسمیاتی تبدیلی کی سیاست | ||||||
نوکریاں | اقوام متحدہ | ||||||
اعزازات | |||||||
100 خواتین (بی بی سی) (2023)[6] ایڈنبرا میڈل (2019) نیچرز 10 (2015)[7] لیجن آف آنر ڈیم کمانڈر آف دی آرڈر آف دی برٹش ایمپائر |
|||||||
ویب سائٹ | |||||||
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ | ||||||
درستی - ترمیم |
فگیریس سان ہوزے، کوسٹا ریکا میں پیدا ہوئی تھیں۔ اس کے والد ہوزے فیگیرس فیرر ، تین بار کوسٹا ریکا کے صدر رہے۔ فیگیرس کی والدہ کیرن اولسن بیک نے 1982ء میں اسرائیل میں کوسٹا ریکا کی سفیر کے طور پر خدمات انجام دیں اور 1990ء سے 1994ء تک قانون ساز اسمبلی کی رکن رہیں۔ جوڑے کے چار بچے تھے۔ فیگیرس کے بڑے بھائی ہوزے فگیریس اولسن (1994ء–1998ء) میں کوسٹا ریکا کے صدر بھی رہے ۔ فیگیرس نے اپنے عوامی خدمت کے کیریئر کا آغاز 1982ء سے 1985ء تک مغربی جرمنی کے شہر بون میں کوسٹا ریکا کے سفارت خانے میں منسٹر کونسلر کے طور پر کیا۔ [12] 1987ء میں کوسٹا ریکا واپس آنے پر فیگیرس کو وزارت منصوبہ بندی میں بین الاقوامی تعاون کا ڈائریکٹر نامزد کیا گیا۔ [13] وہاں اس نے 8 یورپی ممالک کے ساتھ جامع مالیاتی اور تکنیکی تعاون کے پروگراموں کی گفت و شنید کو ڈیزائن اور ہدایت کی اور تمام قومی تکنیکی اور مالی امداد کی درخواستوں کی جانچ کی نگرانی کی۔ انھوں نے 1988ء اور 1990ء کے درمیان وزیر زراعت کے چیف آف سٹاف کے طور پر خدمات انجام دیں [14] اس نے تربیت، کریڈٹ اور مارکیٹنگ کے 22 قومی پروگراموں کے نفاذ کی نگرانی کی۔ [15]
کوسٹا ریکا کی حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے کرسٹیانا فیگیرس اقوام متحدہ کے ماحولیاتی تبدیلی کے کنونشن 1995ء-2010ء کی مذاکرات کار تھیں۔ [14] [16] 1997ء میں اس نے ترقی پزیر ملک کی حمایت اور کیوٹو پروٹوکول اور کلین ڈیولپمنٹ میکانزم کی منظوری کے حصول کے لیے اہم بین الاقوامی حکمت عملی فراہم کی۔ 2007ء سے 2009ء تک وہ موسمیاتی کنونشن کے بیورو [17] کی نائب صدر تھیں جو لاطینی امریکا اور کیریبین کی نمائندگی کرتی تھیں۔ کئی سالوں میں اس نے مختلف بین الاقوامی مذاکرات کی صدارت کی۔
- سی ڈی ایم ایگزیکٹو بورڈ کی رہنمائی پر رابطہ گروپ کے شریک چیئرمین: نیروبی ، دسمبر 2006ء؛ پوزنان ، دسمبر 2008ء؛ کوپن ہیگن، دسمبر 2009ء۔
- 2012ء کے بعد کے دور حکومت کے لچکدار طریقہ کار پر رابطہ گروپ کے شریک چیئر، جون 2008ء میں بون ، [18] اکرا ، گھانا اگست 2008 ءمیں اور پوزنان دسمبر 2008ء۔ [19]
- فرینڈز آف دی چیئر گروپ کا رکن جس نے تمام اقوام کے طویل مدتی تعاون پر مبنی ایکشن کے لیے بالی ایکشن پلان پر بات چیت کی، بالی ، انڈونیشیا ، دسمبر 2007ء [20]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ بنام: Christiana Figueres — PLWABN ID: https://dbn.bn.org.pl/descriptor-details/9810666110105606
- ↑ بنام: Christiana Figueres — Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000028356 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ object stated in reference as: 1956
- ^ ا ب http://www.indybay.org/newsitems/2013/12/12/18747690.php
- ↑ https://twitter.com/CFigueres/status/1383175896836804609
- ↑ https://www.bbc.co.uk/news/resources/idt-02d9060e-15dc-426c-bfe0-86a6437e5234
- ↑ عنوان : 365 days: Nature’s 10 — اشاعت: نیچر — جلد: 528 — صفحہ: 459-467 — شمارہ: 7583 — https://dx.doi.org/10.1038/528459A — https://pubmed.ncbi.nlm.nih.gov/26701036 — https://www.bbc.co.uk/news/resources/idt-02d9060e-15dc-426c-bfe0-86a6437e5234
- ↑ "Secretary-General Appoints Christiana Figueres of Costa Rica as Executive Secretary of United Nations Framework Convention on Climate Change"۔ United Nations۔ 17 مئی 2010
- ↑ George Dvorsky (7 جنوری 2010)۔ "Five simple reasons why the Copenhagen Climate Conference failed"۔ Sentient Developments
- ↑ Ben Parfitt (19 فروری 2016)۔ "Nicholas Stern responds to news that Christiana Figueres will step down from UNFCCC role"۔ Grantham Research Institute, London School of Economics
- ↑ Justin Worland (12 دسمبر 2015)۔ "World Approves Historic 'Paris Agreement' to Address Climate Change"
- ↑ "CLIMATE CHANGE AND SUSTAINABILITY DAY"۔ Inter-American Development Bank۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-02-12
- ↑ Michael Brzoska؛ Jürgen Scheffran؛ Hans Günter Brauch؛ Peter Michael Link (2012)۔ Climate Change, Human Security and Violent Conflict: Challenges for Societal Stability۔ London: Springe Heidelberg Dordrecht۔ ص 828۔ ISBN:9783642286254۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-10-10
- ^ ا ب "Christiana Figueres"۔ United Nations Framework Convention on Climate Change۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-09-23
- ↑ "CHRISTIANA FIGUERES"۔ Organisation of American States (OAS)۔ اگست 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-02-20
- ↑ "Costa Rican Figueres named successor as UN climate secretary | DW |". Deutsche Welle (برطانوی انگریزی میں). 18 مئی 2010. Retrieved 2020-09-25.
- ↑ "Daily Programme for Tuesday, 9 December 2008" (PDF)۔ United Nations Framework Convention on Climate Change۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-01-16
- ↑ "Bonn Climate Change Talks, 29 March-8 April 2009, Bonn, Germany, Highlights from Thursday, 2 April"۔ International Institute for Sustainable Development۔ 2012-02-05 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-01-16
- ↑
- ↑ Report of the Conference of the Parties on its thirteenth session, held in Bali from 3 to 15 December 2007 (PDF)۔ UN Framework Convention on Climate Change۔ 2007