کروموسوم
اُردو زبان میں ’’کروموسوم‘‘ کا ترجمہ ’’لَون جسمیہ‘‘ یا صرف ’’لَونیہ‘‘ کے طور پر کیا جاتا ہے۔[1] یہ خلیات کے مرکزوں میں نظر آنے والے ایسے سالمات کبیر (macromolecules) کو کہا جاتا ہے جو دنا (DNA) اور لحمیات سے ملکر بنے ہوتے ہیں۔ یہ لفظ اصل میں لون (رنگ) اور جسیمہ (جسم) کو ملا کر لکھا گیا ہے جس کو الگ الگ لون جسیمہ بھی لکھا جاتا ہے، انگریزی میں اسے chromosome کہا جاتا ہے اور یہاں بھی یہ لفظ chromo (رنگ) اور some (جسم) سے ملکر بنا ہے۔ ان کی تبدیلی کو طفرہ یعنی mutation کہا جاتا ہے۔
بناوٹ اور کام
ترمیمکروموسوم کا انسانی کردار میں اہم حصہ ہوتا ہے،اگر اس کی اہمیت کی بات کی جائے تو ایک نسل سے دوسری نسل تک خصوصیات مختلف جینز کے ذریعے منتقل ہوتی ہیں۔ یہ جینز کروموسومز پر موجود ہوتے ہیں، ہر انسان میں کروموسومز کے تیئیس (23) جوڑے پائے جاتے ہیں یعنی 23 کروموسوم باپ سے آتے ہیں اور باقی 23 ماں سے حاصل ہوتے ہیں۔ کروموسوم کے ہر جوڑے میں 2 کرومیٹین ہوتے ہیں یعنی اگر کروموسومز 23 جوڑے ہیں تو کل 46 کرومیٹین ہوئے۔ کروموسومز دھاگے جینز سے بنے ہوتے ہیں اور یہ جینز پیغامات رکھتے ہیں کہ ہماری ممکنہ شکل و صورت، رنگ بال، ذہن مزاج حتی کہ بیماریاں کیا ہو سکتی ہیں۔ والدین کے جینز آپس میں ملتے ہیں تو ان میں والدین کی جینز کے سب خواص موجود ہوتے ہیں۔
مختلف جینز پہ لکھے ہوئے یہ پیغامات جو انسانی نسل کے آغاز سے اس پہ موجود ہیں۔ سب کے سب ہم میں ظاہر نہیں ہوتے، کچھ جو مضبوط ہوتے ہیں ظاہر ہو جاتے ہیں اور جو کمزور ہوتے ہیں وہ جینز میں موجود تو ہوتے ہیں مگر اس وقت ساکن یا خاموش ہوتے ہیں انھیں مغلوب جینز کہا جاتا ہے۔ جیسے والدین میں سے ایک آنکھیں نیلی ہیں اور دوسرے کی براؤن تو اگر بچے کی آنکھیں نیلی ہیں تو یہ جین غالب آگئی اور براؤون جین کا پیغام چھپا ہوا ہے۔ اگلی کسی نسل میں یہ براؤون جین والا پیغام ہو سکتا ہے کہ سامنے آجائے اور نیلی جین والا مغلوب ہو جائے۔