کمال الدین بن ابی شریف ( 822ھ - 906ھ = 1419ء - 1501ء) آپ ایک شافعی فقیہ ، محدث ، ماہر لسانیات ، اصولی ، منطقی ، متکلم تھے ۔ آپ نے علم حدیث کے لیے قاہرہ کا سفر کیا اور اس کے علماء جیسے ابن حجر، شمس قایاطی، العز بغدادی ، کمال بن حمام وغیرہ۔ اور مدینہ میں محب طبری وغیرہ سے سنا اور مکہ میں ابو فتح مراغی وغیرہ سے احادیث کا سماع کیا۔ پھر آپ قاہرہ میں مقیم ہوئے اور وہاں کے لوگوں نے اس سے فائدہ اٹھایا اور پھر وہ یروشلم واپس آئے اور وہاں جمعرات 25 جمادی الاول کو وفات پائی۔ [1]

كمال بن ابی شریف
(عربی میں: محمد بن محمد بن أبي بكر بن علي بن مسعود بن رضوان ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
اصل نام محمد بن محمد بن أبي بكر بن علي بن مسعود بن رضوان
رہائش بیت المقدس
عملی زندگی
الكنية أبو المعالي، كمال الدين ابن الأمير ناصر الدين
لقب شیخ الاسلام
دور العصر الذهبي للإسلام
مؤلفات المسامرة شرح المسايرة في العقائد المنجية في الآخرة، الفرائد في حل شرح العقائد (حاشيه على شرح التفتازاني على عقائد النسفي)
استاد ابن ہمام   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نمایاں شاگرد ابو حسن علی منوفی   ویکی ڈیٹا پر (P802) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ عالم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مؤثر ابن رسلان

ابن حجر عسقلانی

کمال بن ہمام

حوالہ جات

ترمیم
  1. مصادر ترجمته: الأنس الجليل بتاريخ القدس والخليل لعبد الرحمن الحنبلي (ج/2- ص: 377-382)، والضوء اللامع لأهل القرن التاسع للسخاوي (ج/9- ص: 64-67)، والبدر الطالع بمحاسن من بعد القرن السابع للشوكاني (ج/2- ص: 243-244)، والكواكب السائرة بأعيان المائة العاشرة للغزي (ج/11- ص: 1-13)، شذرات الذهب في أخبار من ذهب لابن العماد الحنبلي (ج/8- ص:29-30)، ومعجم المؤلفين لرضا كحالة (ج/11- ص: 200-201)، ومعجم المطبوعات العربية والمعربة لسركيس (ج/2- ص: 1568)، وكشف الظنون عن أسامي الكتب والفنون لحاجي خليفة 749.