کیتھ اسٹیک پول
کیتھ ریمنڈ اسٹیک پول جونیئر (پیدائش:10 جولائی 1940ءکولنگ ووڈ، میلبورن، وکٹوریہ) ایک سابق وکٹورین اور آسٹریلوی کرکٹ کھلاڑی ہیں جنھوں نے 1966ء اور 1974ء کے درمیان 43 ٹیسٹ میچز اور چھ ایک روزہ بین الاقوامی میچز کھیلے۔ 90ء کی دہائی اس کے والد، کیتھ اسٹیک پول سینئر نے بھی اول درجہ کرکٹ کھیلی تھی اور وہ کالنگ ووڈ اور فٹزروئے کے لیے مشہور آسٹریلوی رولز فٹ بال کھلاڑی تھے۔
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | کیتھ ریمنڈ اسٹیک پول | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | کولنگ ووڈ, وکٹوریہ (آسٹریلیا), آسٹریلیا | 10 جولائی 1940|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | لیگ بریک گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 238) | 26 جنوری 1966 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 22 مارچ 1974 بمقابلہ نیوزی لینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 9) | 5 جنوری 1971 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 31 مارچ 1974 بمقابلہ نیوزی لینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1959–1974 | وکٹوریہ کرکٹ ٹیم | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: کرکٹ آرکائیو، 22 اکتوبر 2010 |
تعارف
ترمیماسٹیک پول کولن ملبرن مولڈ میں متاثر کن بلے باز تھا اور گیند کو کہیں بھی پہنچانے کی صلاحیت رکھتا تھا۔اس نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو انگلینڈ کے خلاف 1965-66ء میں ایڈیلیڈ میں کیا، جہاں اس نے جم پارکس کو آؤٹ کرنے کے لیے زبردست کیچ کے علاوہ آٹھویں نمبر پر 43 رنز بنا کر انگلینڈ کے کپتان ایم جے کے سمتھ کی وکٹیں حاصل کیں۔ سمتھ اور اس کے نائب کپتان کولن کاؤڈرے کو اپنی لیگ اسپن کے ساتھ اس نے اپنے چنگل میں پھنسایا 2/33 ان کے بہترین ٹیسٹ اعداد و شمار رہے۔ آسٹریلیا نے ایک اننگز سے یہ ٹیسٹ جیت کر سیریز برابر کر دی۔ 1970-71ء میں انگلینڈ کے خلاف وہ 627 رنز 52.25 کی اوسط کے ساتھ آسٹریلیا کے اہم بلے باز ثابت ہوئے تھے۔ پہلے ٹیسٹ میں اسٹیک پول کو 18 رنز پر رن آؤٹ ہونے سی بچے کیونکہ جیف بائیکاٹ نے گیند باز کے اینڈ میں وکٹ اڑا دی لیکن بلے باز کو لو روون نے شک کا فائدہ دیا۔ آسٹریلیا کے اخبارات نے اگلے دن تصاویر شائع کیں جس میں دکھایا گیا تھا کہ وہ واضح طور پر آؤٹ تھے اسی لیے اس فیصلے کو "کرکٹ کی تاریخ کا بدترین" واقعہ قرار دیا گیا۔ اس کی وجہ سے ہی انگلینڈ کو جیتنا آسان تھا کیونکہ اسٹیک پول نے اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے 207 جو اس کا سب سے زیادہ ٹیسٹ اسکور تھا بنا ڈالا اور آسٹریلیا کا مجموعہ 433 تک طوالت اختیار لر گیا۔ ایان چیپل (104) کے ساتھ دوسری وکٹ کے لیے 202 کا اضافہ کر کے آسٹریلیا نے آخری دن 328-3 بنائے۔ ساتویں اور آخری ٹیسٹ میں آسٹریلیا کو جیتنے اور ایشز بچانے کے لیے 223 رنز درکار تھے۔ اسٹیک پول نے اپنے 67 رنز میں 2 چھکے اور 6 چوکے لگائے لیکن باقی ٹیم کی جانب سے انھیں بہت کم تعاون ملا اور وہ 160 رنز پر آل آؤٹ ہو گئے۔ 1972ء میں انگلینڈ کے ایشز دورے پر وہ ایان چیپل کے نائب کپتان تھے اور انھوں نے 485 رنز بنائے 52.88 کی اوسط سے، لگاتار دوسری سیریز کے لیے آسٹریلیا کی بیٹنگ اوسط میں سرفہرست اور 1973ء میں وزڈن کرکٹ کھلاڑی آف دی ایئر نامزد ہوئے۔