کیٹ شیپرڈ ( 10مارچ 1847ء-13جولائی 1934ء) ایک نیوزی لینڈی خاتون تھیں جو نیوزی لینڈ میں عورتوں کے حق رائے دہی کی تحریک کی سب سے اہم اہم شخصیت ہیں ان کا اصل نام کیتھرین ولسن شیپرڈ تھا۔ ان کی شبیہ نیوزی لینڈ کے دس ڈالر کے نوٹ پر موجود ہے۔ نیوزی لینڈ دنیا کا پہلا ملک تھا جہاں 1893ء میں عورتوں کو ووٹ کا حق دیا گیا۔ شیپرڈ کے کام کا اثر بہت سے ممالک کی تحریکوں پر ہوا۔ شیپرڈ نے پہلا ووٹ کا حق کا بل 1887ء میں داخل کیا۔ 1888ء میں انھوں نے ایک کتابچہ بعنوان "نیوزی لینڈ کی عورتوں کے حق رائے دہی کی دس وجوہات" لکھا۔ 1891ء میں ٹمپرنس یونین نے پارلیمنٹ میں عورتوں کے حق رائے دہی کی پٹیشن دائر کی۔ اس پٹیشن کے بنانے میں شیپرڈ نے اہم کردار ادا کیا۔ اس سے اگلے سال اس سے بڑی پٹیشن اور تیسرے سال میں تیسری بڑی پٹیشن داخل کی گئی۔ اس طرح یہ بل منظور ہوا اور عورتوں کو حق رائے دہی ملا۔ جب یہ بل منظور ہوا تو الیکشن کا عمل شروع ہونے میں صرف دس دن باقی تھے۔ شیپرڈ نے عورتوں کو ووٹ کے لیے رجسٹر کرانے میں اہم کردار ادا کیا۔ اتنے کم وقت میں بھی دو تہائی عورتیں ووٹ ڈال سکیں۔ شیپرڈ بعد میں نیشنل کونسل آف وویمن آف نیوزی لینڈ کی صدر منتخب ہوئیں۔[ا]

کیٹ شیپرڈ
 

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (انگریزی میں: Catherine Lopez garcia ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 10 مارچ 1847ء [1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لیورپول [3]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 13 جولا‎ئی 1934ء (87 سال)[4][5]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کرائسٹ چرچ [6]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت متحدہ مملکت برطانیہ عظمی و آئر لینڈ
نیوزی لینڈ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ حقوق نسوان کی کارکن ،  سیاسی کارکن ،  سفریگیٹ ،  ماہر معاشیات [7]،  ناشر ،  صحافی ،  خواتین کے حق رائے دہی کی حامی [3]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 

مزید دیکھیے

ترمیم

ملاحظات

ترمیم
  1. Malcolm in The Dictionary of نیوزی لینڈ Biography (1993) said she was born "probably on 10 مارچ 1847"، [8] and some later works have repeated that date, usually omitting the "probably"۔ However, Devaliant 1992, p. 5, says that Kate gave her birth year as 1848.[9] Furthermore, newspaper notices following her death on 13 جولائی 1934, and her gravestone, record her age at death as 86, which indicates 1848 as her birth year.[10][11]

حوالہ جات

ترمیم
  1. بنام: Katherine Wilson Sheppard — FemBio ID: https://www.fembio.org/biographie.php/frau/frauendatenbank?fem_id=25200 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  2. https://www.britannica.com/biography/Kate-Sheppard
  3. ^ ا ب عنوان : Oxford Dictionary of National Biography — ناشر: اوکسفرڈ یونیورسٹی پریس — اوکسفرڈ بائیوگرافی انڈیکس نمبر: https://www.oxforddnb.com/view/article/53522
  4. عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Kate-Sheppard — بنام: Kate Sheppard — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  5. بنام: Katherine Wilson Sheppard — FemBio ID: https://www.fembio.org/biographie.php/frau/frauendatenbank?fem_id=25200 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  6. عنوان : Dictionary of New Zealand Biography — Dictionary of New Zealand Biography ID: http://www.teara.govt.nz/en/biographies/2s20 — بنام: Sheppard, Katherine Wilson — اخذ شدہ بتاریخ: 22 اگست 2020
  7. ISBN 1-85278-964-6
  8. Malcolm 1993.
  9. Devaliant 1992, p. 5.
  10. "Obituary 1934".
  11. "Deaths 1934".

ماخذ

ترمیم

کتابیں و رسائل

  • Michael Adas (2010)۔ Essays on Twentieth-Century History۔ Philadelphia, Pennsylvania: Temple University Press۔ ISBN 978-1-4399-0271-4 
  • Colin Amodeo (2006)۔ West! 1858–1966 : a social history of Christchurch West High School and its predecessors۔ Christchurch: Westonians Association in conjunction with the Caxton Press۔ ISBN 978-0-473-11634-7 
  • Raewyn Dalziel (1973)۔ "Reviews: Women's Suffrage in نیوزی لینڈ" (PDF)۔ نیوزی لینڈ Journal of History۔ 7: 201–202۔ 05 فروری 2020 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2021 
  • Judith Devaliant (1992)۔ Kate Sheppard: The Fight for Women's Votes in نیوزی لینڈ۔ Auckland: Penguin Books۔ ISBN 978-0-14-017614-8 
  • Jeff Fleischer (2014)۔ Rockin' the Boat: 50 Iconic Revolutionaries from Joan of Arc to Malcolm X۔ San Francisco, California: Zest Books۔ صفحہ: 151–154۔ ISBN 978-1-936976-74-4 
  • Patricia Grimshaw (1987)۔ Women's Suffrage in نیوزی لینڈ۔ Auckland: Auckland University Press۔ ISBN 978-1-86940-026-2 
  • Michael King (2003)۔ The Penguin History of نیوزی لینڈ۔ Auckland: Penguin Books۔ ISBN 978-0-14-301867-4 
  • Marcia Amidon Lusted (مارچ 2009)۔ "International Suffrage"۔ Cobblestone۔ 30 (3): 40۔ ISSN 0199-5197۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جون 2015 
  • Tessa K. Malcolm (1993)۔ "Sheppard, Katherine Wilson"۔ The Dictionary of نیوزی لینڈ biography۔ Two, 1870–1900۔ Wellington: Bridget Williams Books : Dept. of Internal Affairs۔ صفحہ: 459–462۔ ISBN 0-908912-49-8 
  • Jill Pierce (1995)۔ The Suffrage Trail۔ Wellington: National Council of Women نیوزی لینڈ (NCWNZ)۔ ISBN 0-473-03150-7 
  • Clare Simpson (1993)۔ "Atalanta Cycling Club"۔ $1 میں Anne Else۔ Women Together : A History of Women's Organisations in نیوزی لینڈ : Ngā Ropū Wāhine o te Motu۔ Wellington: Wellington Historical Branch, Department of Internal Affairs۔ صفحہ: 418–419 
  • Irma Sulkunen (2015)۔ "An International Comparison of Women's Suffrage: The Cases of Finland and نیوزی لینڈ in the Late Nineteenth and Early Twentieth Century"۔ Journal of Women's History۔ 27 (4): 88–107۔ doi:10.1353/jowh.2015.0040 
  • Mervyn Thompson (1974)۔ O! Temperance!۔ Christchurch: Christchurch Theatre Trust۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 فروری 2018 

خبریں

مقالے

ویب

مزید پڑھیے

ترمیم