کی شوٹ (ناول)
کی شوٹ (انگریزی: Quichotte) 2019ء میں سلمان رشدی کا تحریر کردہ ایک ناول ہے۔ یہ ان کا چودھواں ناول ہے، 29 اگست 2019ء کو مملکت متحدہ میں جوناتھن کیپ اور بھارت میں پینگوئن بُکس انڈیا نے شائع کیا۔ میگوئیل د سروانتس کے کلاسیکی ناول خدائی فوجدار سے متاثر کی شوٹ ایک بھارتی نژاد امریکی شخص کے گرد گھومتا ہے جو ایک مشہور ٹیلی ویژن میزبان کے تعاقب میں پورے امریکا میں سفر کر رہا ہے۔ یہ اس کا جنون بن چکا ہے۔ اور اسے کئی ناکامیاں ملتی ہیں اور بعد ازاں وہ کتاب لکھ کر شہرت حاصل کرتا ہے۔
مملکت متحدہ/بھارت ایڈیشن کا سرورق | |
مصنف | سلمان رشدی |
---|---|
قاری | وکاس ایڈم[1] |
ملک | مملکت متحدہ |
زبان | انگریزی |
صنف | ناول |
ناشر | جوناتھن کیپ (مملکت متحدہ)[2] رینڈم ہاؤس (ریاستہائے متحدہ امریکا)[3] پینگوئن بُکس انڈیا (بھارت)[4] |
تاریخ اشاعت | 29 اگست 2019ء (مملکت متحدہ/بھارت) 3 ستمبر 2019ء (ریاستہائے متحدہ امریکا) |
طرز طباعت | مطبوعہ (مجلد) |
صفحات | 416 |
ناول کو 2019ء کے بُکر انعام کے لیے بھی منتخب کیا گیا۔[5]
کہانی
ترمیمکی شوٹ کا سربرآوردہ کردار سیم ڈیوشامپ، بھارت میں پیدا ہونے والا ایک مصنف ہے جو امریکا میں قیام پزیر ہے اور کئی ناکام جاسوسی تجسس خیز کتابیں لکھ چکا ہے۔ "ایک ایسی کتاب جو کسی نے آج تک نہ لکھی" کو لکھنے کی غرض سے وہ ایک کردار "اسماعیل اِسمائل" تخلیق کرتا ہے۔ اسمائل (بمعنی مسکراہٹ) بمبئی میں پیدا ہوتا ہے، وہ ادویات کا چلتا پھرتا بیوپاری ہے۔ دل کے دورے کے بعد اس کی حقیقت پر گرفت ختم ہو جاتی ہے۔ اسے ریالٹی ٹی وی کا نشہ ہو جاتا ہے جس کے نتیجے میں اسے یقین ہو جاتا ہے کہ وہ نیویارک میں ڈیلی ٹاک شو کی میزبان سلمہ آر۔ (سابقہ بالی ووڈ اداکارہ) کے ساتھ ہوگا۔ باوجودیکہ وہ اُس سے کبھی نہیں ملا، اسے عشقیہ خطوط لکھتا ہے اور ان خطوط میں اپنا قلمی نام "کی شوٹ" (Quichotte) استعمال کرتا ہے۔ سلمہ آر سے ملنے کی جستجو میں وہ امریکا بھر کے سفر کے لیے اپنی کار شیورولے کروز میں نکلتا ہے۔ اس سفر پر اپنے ہمراہ کی شوٹ ایک خیالی بیٹے سانچو کی تخلیق کرتا ہے۔ ناول کی کہانی جیسے جیسے آگے بڑھتی جاتی ہے، کردار کی شوٹ (اسماعیل اسمائل) اور مصنف ڈیوشامپ کی زندگیاں ملنا شروع ہو جاتی ہیں۔[6][7][8][9][10][11]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Quichotte by Salman Rushdie"۔ Penguin Random House Audio
- ↑ "Quichotte"۔ پینگوئن (ادارہ)۔ 27 اگست 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 ستمبر 2019
- ↑ "Quichotte"۔ Random House Books
- ↑ "Quichotte"۔ پینگوئن (ادارہ)
- ↑ Alex Marshall (3 September 2019)۔ "Margaret Atwood and Salman Rushdie on Booker Prize Shortlist"۔ نیو یارک ٹائمز
- ↑ Penguin Random House - Quichotte by Salman Rushdie
- ↑ Christian Lorentzen (23 August 2019)۔ "Quichotte by Salman Rushdie — metafictional mission in a Chevy Cruze"۔ Financial Times
- ↑ Ian Thomson (22 August 2019)۔ "Quichotte by Salman Rushdie - review"۔ Evening Standard
- ↑ Holly Williams (27 August 2019)۔ "Quichotte by Salman Rushdie review: Bogged down by exhausting accumulations"۔ The Independent
- ↑ James Kidd (24 August 2019)۔ "Salman Rushdie's Quichotte brings Cervantes' epic Don Quixote into the modern age"۔ South China Morning Post
- ↑ Nicholas Mancusi (22 August 2019)۔ "Salman Rushdie's Quichotte Is a Fantastical Dream Within a Dream"۔ Time