گردوارہ چوآ صاحب

قلعہ روہتاس (جہلم) کے باہر ایک سکھ تاریخی گردوارہ جو 1834ء میں تعمیر کیا گیا۔

گردوارہ چوآ صاحب پاکستان میں ضلع جہلم کے قریب قلعہ روہتاس کے کابلی دروازے کے باہر ایک تاریخی جگہ ہے۔ اس کا تاریخی نام گرو نانک کے یہاں چشمے کو نکالنے سے لیا گیا ہے۔ یہاں ہر سال کتک کے مہینے میں ایک بڑا میلہ لگتا ہے۔

گردوارہ چوآ صاحب
ਗੁਰੂਦਵਾਰਾ ਖੂਹ ਸਾਹਿਬ
عمومی معلومات
معماری طرزسکھ فن تعمیر
شہر یا قصبہقلعہ روہتاس
ملکپنجاب، پاکستان
تکمیل1834ء
گردوارہ چو آ صاحب اور قریب باؤلی

تاریخ

ترمیم

چوآ صاحب ایک تاریخی جگہ ہے جو قلعہ روہتاس کے کابلی دروازے سے باہر گھان ندی کے کنارے ہے۔ گرو نانک جب ٹلہ جوگیاں سے چل کے یہاں آئے تو اس وقت یہ جگہ سنسان تھی اور یہاں کوئی آباد نہیں تھا۔ گرو نانک نے اپنی چھڑی سے یہاں ایک چشمہ نکالا۔ پانی کے چشمے کو ”چوآ“ کہا جاتا ہے۔ اس لیے اس کا نام چوآ صاحب مشہور ہو گیا۔ بعد میں شیر شاہ سوری نے یہاں اپنا ایک وسیع قلعہ بنوایا جو قلعہ روہتاس کے نام سے مشہور ہوا۔ قلعہ روہتاس کے بنتے وقت چوآ صاحب کی جگہ قلعے سے باہر والی سمت میں آ گئی جو اب کابلی دروازے کے باہر ہے۔ قلعے کے لوگ اس چشمے سے ہی پانی استعمال کرنے کے لیے لے جاتے تھے۔ مہاراجہ رنجیت سنگھ کے حکم سے 1834ء میں موجودہ عمارت بنوائی گئی جو بہت خوبصورت تھی۔ اس کی ایک طرف گھان ندی اور دوسری طرف قلعہ ہے باقی دو طرف جنگل ہے۔ یہاں آنے کے لیے قلعہ روہتاس کے اندر بھی ایک راہ ہے۔ مہاراجہ رنجیت سنگھ کی جانب سے 260 روپئے کی 27 گھماؤں زمین اس گردوارے کو دی گئی تھی۔ ہر سال 15 کتک شدی کو یہاں میلہ لگتا ہے۔[1]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. پاکستان وِچ سکھاں دِیاں تریخی تے پوتر تھاواں، صفحہ 178۔